"بحیرہ ارال" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Bot: no:Aralsjøen is a featured article; cosmetic changes
سطر 1:
[[تصویرملف: Aral map.png|thumb|جھیل ارال بمطابق 1960ء]]
[[تصویرملف:AralSea.A2003283.0705.500m.jpg|thumb|left|جھیل ارال 2003ء میں، 50 سال قبل یہ موجودہ حجم سے دوگنی تھی]]
'''بحیرہ ارال ''' [[وسط ایشیا]] کی ایک عظیم جھیل ہے جو [[قازقستان]] اور [[ازبکستان]] کے درمیان واقع ہے۔ اس جھیل کے چاروں طرف زمین ہے لیکن اپنے وسیع حجم کے باعث اسے سمندر کہا جاتا ہے۔ اسلامی تاریخ میں اس جھیل کو [[بحیرہ ارال|بحیرۂ خوارزم]] کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس جھیل کا نام "ارال۔ڈینگھز" سے نکلا ہے جو کرغز زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب "جزائر کا سمندر" ہے۔ [[1960ء]] کی دہائی سے اس جھیل کے پانی میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے جس کی وجہ اس میں گرنے والے اہم دریاؤں [[دریائے سیحوں|سیر دریا]] اور [[دریائے جیحوں|آمو دریا]] سے نہریں نکال کر اس کے پانی کو وسیع پیمانے پر زراعت کے لیے استعمال کرنا ہے۔ ان اقدامات سے جھیل کے لیے پانی کے ذرائع ختم ہو کر رہ گئے اور یہ روز بروز سکڑتی چلی گئی اور کم پانی بھی شدید گرمی کے باعث بخارات میں تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ بحیرہ ارال جو کسی زمانے میں دنیا کی چوتھی سب سے بڑی جھیل تھا اب 1960ء کے مقابلے میں صرف 40 فیصد رہ گیا ہے۔ اب عالمی توجہ کے بعد اس قدرتی ورثے کی حفاظت کا منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے لیکن اس سے بھی جھیل کے حجم میں قابل قدر اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔ علاوہ ازیں یہ جھیل انتہائی آلودہ بھی ہے جس کی وجہ [[سوویت اتحاد|سوویت]] دور اور اس کے بعد ہتھیاروں کے تجربات، صنعتی منصوبہ جات اور کھاد سازی کی صنعت ہے۔
 
== تاریخ ==
 
[[تصویرملف:Aral sea 1985 from STS.jpg|thumb|بحیرہ ارال اگست 1985ء]]
 
[[ولادیمیر لینن]] اور [[بالشویک|بالشویکوں]] کی حکومت کے دوران [[1918ء]] میں فیصلہ کیا گیا کہ آمو دریا اور سیر دریا، جو بحیرہ ارال کی زندگی کا سبب ہیں، کو صحراؤں کو سیراب کرنے کے لیے استعمال کیا جائے تاکہ [[چاول]]، [[تربوز]]، [[اناج]] اور خصوصا{{دوزبر}} [[کپاس]] کی کاشت کو بڑھایا جاسکے۔
سطر 16:
== موجودہ صورتحال ==
 
[[تصویرملف:AralSea ComparisonApr2005-06.jpg|thumb|ققرال کی خندق کے قیام کے بعد شمالی بحیرہ ارال کا موزانہ، بالائی منظر خندق کی تعمیر سے قبل کا ہے اور زیریں اس کے بعد کا]]
 
جھیل کی آبی سطح میں تقریبا{{دوزبر}} 60 فیصد اور حجم کے حساب سے 80 فیصد کمی آئی ہے۔ 1960ء میں جب یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی جھیل تھی تو اس کا رقبہ 68 ہزار مربع کلومیٹر تھا اور حجم 1100 مکعب کلو میٹر تھا لیکن [[1998ء]] تک اس کا حجم گر کر صرف 28 ہزار 687 مربع کلو میٹر رہ گیا۔ اس طرح یہ اب دنیا کی آٹھویں سب سے بڑی جھیل ہے۔ اس عرصے کے دوران جھیل میں نمکیات کا بھی اضافہ ہوا۔
سطر 36:
 
{{Link FA|lmo}}
{{Link FA|no}}