"جرم سوچ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: منتقلی 11 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:q1266971 پر موجود ہیں
م درستگی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 1:
یہ اصطلاح [[جارج اورول]] کے مشہور ناول ''1984'' میں بیان کی گئ۔گئی۔ اس کہانی میں ریاست اپنے باشندوں کے خیالات یا سوچ کو بھی قابو کرنا چاہتی ہے اور ریاست کی نظر میں قابلِ اعتراض خیالات کو ''جرمِ سوچ'' قرار دیتی ہے۔ اکثر مغربی مبصرین کے مطابق اورول کا طنزیہ نشانہ سویت یونین جیسی ریاستیں تھی۔ 2001ء کے بعد جب [[دہشت پر جنگ]] گرم ہوئی تو کئی مغربی ممالک میں "جرم سوچ" واقعی ایک جرم قرار پایا اور باشندوں (جن میں بیشتر مسلمان تھے) اور ان کے جرائم خیالات یا سوچ تک محدود تھے کو دہشت کے لصق کے ساتھ لمبی سزائیں دی گئیں۔ اس کی چند مثالیں:
 
=== آسڑیلیا ===
سطر 7:
 
=== برطانیہ ===
* بالآخر 2007ء میں اورول کے وطن برطانیہ میں ایک مسلمان خاتون کو "سوچ جرم" پر سزا سنائی گئ۔گئی۔ <ref>
[http://wsws.org/articles/2007/dec2007/terr-d15.shtml wsws 15دسمبر 2007ء،] "Britain: First woman convicted under Terrorism Act"</ref>
* حماد منشی (عمر 18 سال) کو "جہادی مواد" کا مطالعہ کرنے پر سزا<ref>