"مانویت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10:
مانی نے اپنی کتب میں تمام انبیاؑ کی مخالفت کی اور غیب جوئی کی ہے اور انہیں مہتم بکذب ٹہرایا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ان پر شیاطین کا غلبہ تھا، وہی ان کی زبان میں بات کرتے تھے۔ بلکہ بعض مقامات پر اس نے انبیاؑ کو خود شیاطین قرار دیا ہے۔ اس نے حضرت عیسیٰ ؑ کو بھی شیطان تصور کیا ہے۔ (ابن ندیم، الفہرست۔ ۰۷۷)
== تعلیمات ==
مانی کادعویٰ ہے وہ فارقلیط جس کے ّآنے کی بشارت حضرت عیسیٰؑ نے دی تھی۔ وہ دوسرے انبیا کی طرح پیغمبر ہے اور اس پر نبوت کا نزول ہوتا ہے اور وہ خدا کی طرف سے لوگوں کی کی ہدایت پر مامور ہوا ہے۔ مانی گوتم بدھ اور زرتشت کی رسالت کا قائل تھا۔ چنانچہ وہ شاپور گان میں آغاز ان الفاظوں سے ہوتا ہے، جس کا البیرونی نے اقتسبات دیا ہے ”دفعتاً دفعتاً حکمت و عمل کی باتیں خدا کے رسول کے ذریعے انسان تک پہنچائی جاتی رہی ہیں۔ ایک وقت میں انہیں خدا کے رسول بدھ نے ہندوستان میں پہنچایا، دوسرے زمانے میں زرتشت نے فارس میں، دوسرے زمانے میں یسوع نے مغرب میں اور اس کے بعد یہ وہی اور اس آخر زمانے کی پیشن گوئی خداون کے حقیقی رسول مجھ مانی کے ذریعے بابل میں پہنچائی۔“
 
گبن کا خیال ہے کہ مانی نے کوئی نئی بات نہیں کہی ہے، بلکہ زرتشت اور حضرت عیسیٰ ؑ کی تعلیمات کے درمیان مقامت پیدا کرنے کی کوشش کی اور ان مخلوط مواد سے اپنے مذہب کی تعمیر کی ہے۔ حقیقت