"سرمایہ کاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: * کسی،ملک کی قومی آمدنی کا یہ مسلمہ اصول ہے کہ قومی آمدنی (الیف) مساوی ہوتی ہے اس کے اخراجات ضروریات...
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 44:
* ایک وقت میں معاشرے کے اخراجات اور ضروریات تقریبأ بندھے ہوتے ہیں۔ اس لیے جو کچھ بچت یا ذخیرہ اندوزی ہوتی ہے وہ سرمایا کاری کی مدمیں ہوتی ہے۔ اس بچت کو سرمایا کاری میں لگانے کے لیے (اور اگر روزگار Emplyment کامل کے مقاصد کے لیے سرمایاکاری بڑھانے کی ضرورت بھی ہو تو اس کے لیے بھی) کینز Keynesسرکاری سرمایا کاری تعمیر عامہ میں کرنے کی سفارش کرتا ہے۔
کم ترقی یافتہ ملکوں میں سرمایا کاری، نفس کشی اور رضاء کارانہ بچت کے اقدامات زیادہ نہیں ہوتے ہیں اور چوں کہ سماجی پیداوار اضافے کے لیے حکومتی سرمایا کاری ضروری ہے۔ اس کے لیے ترقی کی رفتاربڑھانے کے لیے حکومت خسارے کی سرمایا کاری کرتی ہے۔ یہ اقدام طلبی دباؤ اور رسدی سکراؤ دونوں ہی افراد زر کا باعث بنتے ہیں۔ کیوں کہ اس کے حصول کے لیے زرکی اضافی شرحوں پر اندرونی قرضوں اوربھاری پر بیرونی قرضہ جات سے پورے کئے جاتے ہیں۔ ایسی صورت میں افراط زر ناقابل برداشت ہو جاتا ہے۔ قومی قرض میں غیر ملکوں کو واجب الادا رقوم زیادہ پریشان کن حالات کی حامل ہوتی ہیں۔ کیوں کہ اس پر سود کی ادائیگی زرمبادلہ میں ادا کرنی پڑتی ہے اور بیرونی کرنسیوں کی قدر کاانحصار کھلی منڈی پر ہو تا ہے۔
 
* ترتیب عبدالمعین انصاری
* ماخذ
* نصیر احمد شیخ اسلامی دستور اور اسلامی اقتصادیات کے چند پہلو۔ 1959 نصیر احمد شیخ میکلوڈ روڈ کراچی