"قوت اسلام مسجد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7:
اس کے مشہور قطب مینار کی تعمیر کا آغاز [[1199ء]] میں ہوا تھا۔ اور بعد ازاں آنے والے حکمران اس میں مزید منزلوں کا اضافہ کرتے گئے اور بالآخر [[1368ء]] میں یہ [[مینار]] 72 اعشاریہ 5 [[میٹر ضد ابہام|میٹر]] (238 [[فٹ]]) تک بلند ہوگیا۔ اس طرح یہ مینار آج بھی اینٹوں کی مدد سے تعمیر کردہ دنیا کا سب سے بلند مینار ہے اور ہندی-اسلامی طرز تعمیر کا شاندار نمونہ سمجھا جاتا ہے۔ بنیاد پر اس کا قطر 14 اعشاریہ 3 جبکہ بلند ترین منزل پر 2 اعشاریہ 7 میٹر ہے۔ یہ مینار اور اس سے ملحقہ عمارات [[اقوام متحدہ]] کے ذیلی ادارے [[یونیسکو]] کے [[یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ|عالمی ثقافتی ورثے]] کی فہرست میں شامل ہیں۔
 
مسجد میں [[خط کوفی]] میں [[خطاطی]] کے بہترین نمونے موجود ہیں۔ مسجد کے مغرب میں [[التتمشالتمش]] کا مزار ہے جو [[1235ء]] میں تعمیر کیا گیا۔ مسجد کی موجودہ صورتحال کھنڈرات جیسی ہی ہے۔
حکیم الامت [[محمد اقبال|علامہ محمد اقبال]] نے اپنے مجموعۂ کلام "[[ضرب کلیم]]" میں ایک نظم "قوت اسلام مسجد" کے عنوان سے لکھی ہے:
<div style='text-align: center;'>