"انسانی ارتقاء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 116:
دوسری کیفیتی تبدیلی اس وقت وجود میں آئی جب کھڑا آدمی Homo Erectus وجود میں آیا۔ یہ ایک ایسا جاندار تھا جو مکمل طور پر دو پایہ تھا اور مکمل طور مل جل کر رہتا تھا۔ آگ کا استعمال جانتا تھا اور اوزار بناسکتا تھا۔ اس کے انسان ہونے میں شبہ نہیں ہوسکتا ہے۔ بعض ماہریں نے تو اس کے ناطق ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ یہ یقناً پوٹھوہار مانس اور جنوبی مانس کیفیتی اور معیاری طور پر ممتاز نسل ہے۔ کیوں کے دونوں اول الذکر دونوں مانس تھے۔ گو کہ انسانی سلسلہ نسل کے ، لیکن یہ خود انسان تھا۔
 
پہلی کیفیتی تبدیلی کا تعلق تشریح الاعضاء Anatomy سے سمجھنا چاہیے۔ جس میں پوٹھوہار مانس کی اناٹومی میں انقلاب برپا ہوا۔ دوسری کیفیتی تبدیلی کا تعلق دماغ کے حجم اور اس کی اندورنی اور بیرونی ہیئت میں انقلاب سے سمجھنا چاہیے۔ جسم انسانی کا سارا کنٹرول دماغ میں ہے۔ خیالات ، جذبات ، تصورات اور توانائیاںسب کا مرکز دماغ ہے۔ اسی نے انسان کو دیگر انواع حیات پر شرفیت دی ہے۔ لہذا دماغ میں انقلاب زبردست تبدیلی کی حیثیت رکھتا ہے اور دماغ کی بے پناہ ترقی کو ارتقائی زمرے میں رکھنا مناسب ہوگا۔ اب یہ ہے دماغ کے اندر وہ خلیے اور خانے تو تھے ہی جو نطق کو ایجاد کرسکتے تھے۔ اس لیے نطق کو ایجاد انقلابی مرحلہ نہ ہوگی بلکہ ارتقائی مرحلہ ہوگی۔ کیوں کہ خفتہ صلاحیت کا بیدار ہونا انقلاب نہیں ، اس کا پیدا ہونا انقلاب ہے۔ <ref>یحیٰی امجد۔ تاریخ پاکستان قدیم دور</ref>
 
== مزید دیکھیے ==
* [[کھڑا آدمی]]
* [[باشعور آدمی]]
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
<ref>یحیٰی امجد۔ تاریخ پاکستان قدیم دور</ref>
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات}}