"جنوبی مانس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
جنوبی مانس ( آسٹریلو پتھے کس ) وہ عمومی نام ہے جو ان تمام مجحرات کو دیا جاتا ہے جو براہ راست انسان کی جدی قطار میں آنے والی باقیات ہیں ۔ ، جو آج سے اسی لاکھ سال قبل سے لے کر پندرہ لاکھ سال قبل تک روئے زمین پر موجود تھی ۔ پوٹھوہار مانس ( رام مانس ) کی جانشین تھی ۔ اس کی کھوپڑی تقریباً گول تھی اور بنیاد کے قریب اس کی وسعت زیادہ تھی ۔
1980 تک اس کے ایک ہزار مجحرات صرف [[جنوبی افریقہ]] سے دستیاب ہوچکے ہیں ۔ پہلے پہل تو ہر ملنے والے ڈھانچے کو ایک نئی نسل یا قسم کا نام دیا گیا ۔ لیکن بتدریج تحقیقات نے ثابت کیا کہ جنوبی مانس ( آسٹریلو پتھے کس ) کے جملہ شواہد دو قسموں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ، ایک کو افریقی جنوبی مانس ( آسٹریلو افریقانس ) کا نام دیا گیا ۔ جو کہ چھوٹے قد کاٹ کا مالک تھا ۔ اس کو بعد میں نازک اندام جنوبی مانس کہا گیا ۔ دوسرے کو گرانڈیل جنوبی مانس ( آسٹریلو پتھے کس روبس ٹس ) کا نام دیا گیا ۔ اس کا قد و جسم بھاری تھا ۔ اس کے دماغ کا حجم بھی بڑا تھا ۔ بعض ماہرین نے اس دو قسموں کو باقیدہ الگ قسمیں مانے
کے بجائے ایک ہی قسم کے نر و مادہ قرار دیا ہے ۔ لیکن یہ رائے زیادہ تسلیم نہیں کی جاتی ہے ۔
 
سطر 21:
مزید تقویت آسن کی ہڈیوں سے ملی ہے ۔ جو اس بات کی زبردست تائید کرتی ہیں ۔ کیوں کہ ان سب خصوصیات میں کوئی ایک بھی مانس میں نہیں پائی جاتی ہیں ۔ صرف یہی نہیں بلکہ جنوبی مانس کے جتنے بھی آسن کے ڈھانچے ملے ہیں وہ سب اس بات کی تائید کرتے چلے جاتے ہیں کہ ان اعضائ کا مالک دو ٹانگوں پر کھڑے ہوکر چلتا تھا اور اس کی چال کا اندازہ اولین نسل انسانی کے اسلوب پر تھا ۔
 
( 6 ) نازک اندام جنوبی مانس کے دماغ کا حجم اور جسم کی جسامت کا باہمی تناسب تقریبا وہی ہے جو انسان کے جسم اور دماغ کا ہے ۔ اس کی کھوپڑی میں سے [[ریڑھ کی ہڈی]] گرنے کے لیے سوراخ کھوپڑی کے مرکز کے نذیک ہے ۔ جب کہ موجوہ مانسوں اور قدیم مجحر مانسوں کے ہاں یہ فاصلہ زیادہ ہوتا تھا ۔ اس کا چہرہ آگے کو بڑھا ہوا ہے ، لیکن یہ قدیم و جدید مانسوں جیسی لمبوتری تھوتھنی کی شکل کا نہیں ہے ۔ اس کے دانت بھی انگریزی حروف U کی شکل کے نہیں ہیں ۔ بلکہ قدرے گول محراب جیسے ہیں ۔ یعنی اس طرح اس کے سامنے کے دانت جبڑے میں عموداً جڑے ہیں اور ناب چھوٹے ہیں اور بن مانسوں کے برعکس دوسرے دانتوں سے آگے بڑھے ہوئے نہیں ہیں ۔ ناب اور دودھاری دانتوں کے درمیان فاصلہ نہیں ہے اور سامنے کے اوپر والے دانت نچلے پہلے دو دھاری دانتوں سے مل کر چیڑ پھاڑ والی زنبور نہیں بناتے ہیں ۔ ان کے دودھ کے دانت بعد میں آنے والے انسانی مدارج کے مماثل ہیں اور مانسوں سے یکسر مختلف ہیں ۔
 
( 7 ) نازک اندام جنوبی مانس کی کھوپڑیوں کے مقابلے میں ٹانگوں اور بازوؤں کے کم نمونے ملے ہیں ۔ لیکن اس کے کندھوں کے جو ڈھانچے ملے ہیں وہ بتاتے ہیں کہ یہ مخلوق اوپر چڑنے کے لیے نہایت موزوں تھی ۔ نچلے اعضائ یعنی ٹانگوں اور پیروں کی ہڈیاں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ جاندار دو پاؤں پر کھڑے ہوکر یا آدھا کھڑا ہو کر چلتا تھا اور چال موجودہ کی کبھی کبھی دو پایہ چال سے چال سے زیادہ مستحکم اور مستقل نوعیت کی تھی ۔ اس بات کا ایک ثبوت یہ ہے کہ اس کے کولھے کی ہڈی کا پھل نیچا ہے اور پچھلی طرف سے پھیلا ہوا ہے اور اس میں وہ مخصوص کٹاؤ بھی ہے جو انسانی کولھے کی اس ہڈی کا خاصہ ہے ۔ اس کے آسن کی ہڈی کا خلا بڑا ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اس کے بیٹ سے جن بچوں کو جنم لینا ہے اس کے سر بڑے ہیں ، یہ دیگر مانسوں سے ایک نمایاں فرق ہے ۔
سطر 41:
ماخذ
 
یحیٰی امجد ۔ [[تاریخ پاکستان]] قدیم دور
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]