"ام جمیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: ام جمیل ابولہب کی بیوی اس کا نام ارویٰ بنت حرب ہے۔ کنیت ام جمیل ،یہ ابوسفیان کی بہن تھی اور بھینگی ت...
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
ام جمیل
ابولہب کی بیوی اس کا اصل نام ارویٰ بنت حرب ہے۔ہے۔جبکہ کنیت ام جمیل ،یہتھی،یہ ابوسفیان کی بہن تھی اور بھینگی تھی جس کی وجہ سےلقب عوراء (کانی) ہے اپنے بدبخت شوہرشوہرابولہب (عبدالعزیٰ بن عبدالمطلب) کی طرح اس شقیہ کو بھی آنحضرت ﷺ سے سخت ترین عداوت تھی۔ حضور اکرم ﷺ کے خاندان کو دکھ اور اذیت پہنچانے میں سب سے آگے آگے ہوتی تھی۔
حضرت ابوبکر کی صاحبزادی حضرت اسماء کا بیان ہے کہ جب یہ سورۃ اللہب نازل ہوئی اور ام جمیل نے اس کو سنا تو غصہ میں بھری ہوئی رسول اللہ ﷺ کی تلاش میں نکلی، اس کے ہاتھ میں پتھر تھے اور وہ حضور ﷺ کی ہجو میں اپنے ہی کچھ اشعار پڑھتی جا رہی تھی، جب حرم میں پہنچی تو وہاں حضرت ابوبکر صدیق (رض) کے ساتھ حضور تشریف فرما تھے حضرت ابوبکر (رض) نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ یہ آرہی ہے اور مجھے اندیشہ ہے کہ آپ ﷺ کو دیکھ کر کوئی بے ہودہ حرکت کرے گی، آپ ﷺ نے فرمایا مجھے دیکھ نہ سکے گی چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ آپ ﷺ کے موجود ہونے کے باوجود آپ ﷺ کو نہ دیکھ سکی، اور اس نے حضرت ابوبکر (رض) سے کہا میں نے سنا ہے کہ تمہارے صاحب نے میری ہجو کی ہے؟ حضرت ابوبکر (رض) نے کہا اس گھر کے رب کی قسم انہوں نے تیری کوئی ہجو نہیں کی، اس پر وہ واپس چلی گئی۔

<ref>تفسیرجلالین ،جلال الدین السیوطی، سورہ اللہب</ref>
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}