"وصیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
±درستی اندرونی ربط/روابط
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
وصیت [[لغت]] میں ہر اس چیز کو کہا جاتا ہے جس کے کرنے کا حکم دیا جائے خواہ زندگی میں یا مرنے کے بعد، لیکن عرف میں اس کام کو کہا جاتا ہے کہ مرنے کے بعد جس کے کرنے کا حکم ہو،<ref>تفسیر جلالین، علامہ جلال الدین سیوطی ،سورہ البقرہ آیت180</ref>
سفر کو جانے والے یا قریب الموت شخص کا نصیحت کرنا کہ میرے بعد ایسا ہونا چاہیے یعنی مرتے وقت یا سفر کو جاتے وقت کچھ سمجھانا، اخیر نصیحت کرنا۔
عموماً کسی بھی وقت یا زندگی کے آخری لمحات میں کی جانے والی نصیحت، دئیے جانے والے احکامات وصیت کہلاتے ہیں۔نصیحت زبانی یا تحریری صورت دونوں طرح کی جا سکتی ہے۔ قانونی وصیت یا جائیداد وغیرہ کے معاملات سے متعلق وصیت لکھ کر کی جاتی ہے۔ احادیث نبوی کے مطابق کوئی شخص کسی خاص شخص کے حق میں صرف اپنے ایک تہائی مال کی وصیت کر سکتا ہے۔ باقی [[جائیداد]] وارثان میں حصے کے مطابق ہی تقسیم ہو تی ہے۔<br>
وصیت کی جمع وصایا ہے، وصیہ اُس عورت کو کہتے ہیں جسے وصیت کے سلسلے میں عملی کردار دیا گیا ہو۔ یا وہ خاتون جس کے حق میں وصیت کی گئی ہو۔
فقہاء نے لکھا ہے کہ وصیت کی بھی کئی قسمیں ہیں :۔
سطر 7:
# بعض مستحب کادرجہ رکھتی ہیں، مثلا کسی کار خیر کیلیے وصیت کرجانا، یا کسی ایسے عزیز کو میراث دے جانا جسے حصہ نہ پہنچ رہا ہو۔
# بعض صرف مباح ہوتی ہیں، جیسے کسی امر جائز کے لیے وصیت کرجانا،
# ان کے علاوہ بعض ایسی بھی ہوتی ہیں۔ جن کی تعمیل ممنوع ہے۔ وہ وصیتیں کالعدم سمجھی جائیں گی، مثلاکسی کافر [[حربی]] کے حق میں، یا کسی فعل حرام کے لیے وصیت کرجانا۔
# اور بعض وصیتیں موقوف کہلاتی ہیں، ان کی تعمیل شرط کے ساتھ معلق ہوتی ہے۔ مثلا [[ترکہ]] کے ایک ثلث سے زائد میں وصیت کرجانا<ref>تفسیر ماجدی، عبد الماجد دریا آبادی،سورۃ البقرہ، آیت 180</ref>
 
== حوالہ جات ==