"امامت (بارہ امامی شیعہ عقیدہ)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ سانچہ/سانچہ جات
سطر 6:
شیعوں کے نزدیک ہر وقت مسلمانوں میں ایک امام زمانہ موجود ہوتا ہے ، جسے تمام عقائد و قانون پر اختیار حاصل ہوتا ہے۔حضرت علی پہلے امام تھے ،اور شیعوں کے نزدیک یہی اءمہ پیغمبر کے حقیقی وارظین و جانشین ہیں نیز انکی نسل حضرت فاطمہ کی نسل کےزریعے پیغمبرﷺ سے ملنی چاہئے اور انکا مرد ہونا لازمی ہے۔تمام آئمہ اپنے سے گزشتہ امام کے بیٹے تھے سوائے حضرت امام حسین کے جو اپنے سے گزشتہ امام حضرت حسن کے بھائی تھے۔بارویں امام کا نام مہدی ہے جو شیعوں کے نزدیک زندہ اور غیبت کبریٰ مین ہیں اور قیامت قریب وہ بحکم خڈا ظہور ہوکر دنیا میں انصاف لائیں گے۔بارہ امامی اور علوی شیعوں کا ماننا ہے کہ پیغمبر ﷺ کی ایک حدیث میں ان بارہ اماوں کا ذکر موجود ہے۔تمام ائمہ کو شیعوں کے نزدیک غیر طبعی موت ہوئی سوائے امام مہدی کہ جو انکے نزدیک غیبت کبریٰ میں زندہ ہیں۔<br />
ان بارہ اماموں کے سلاسل بہت سے صوفی سلسلوں میں بھی موجود نظر آتی ہیں جن میں ان حضرات کو اسلام کے روحانی سربراہ کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔
[[زمرہ:ارکان اسلام]]
[[زمرہ:اہل تشیع]]
[[زمرہ:شیعہ اعتقادات]]