"بالاکوٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
 
سطر 5:
بالاکوٹ کو [[سید احمد شہید]] اور [[شاہ اسماعیل شہید]] کی [[تحریک مجاہدین]] کے باعث تاریخی اہمیت حاصل ہے۔ دونوں عظیم ہستیوں کے مزارات اسی شہر میں واقع ہیں۔ بالاکوٹ تحریک مجاہدین کا آخری پڑاؤ تھا اور سکھوں کے خلاف عظیم جدوجہد کا آخری مرکز۔ 6[[ مئی]] [[1831ء]] کو ایک خونریز جنگ کے بعد سید احمد اور شاہ اسماعیل نے بالاکوٹ کی اسی سرزمین کو اپنے لہو سے سرخ کیا۔ شہر کی مرکزی مسجد سید احمد شہید کے مزار سے ملحق دریائے کنہار کے کنارے واقع ہے اور سید احمد شہید مسجد کہلاتی ہے۔ 2005ء کے زلزلے میں تباہ ہونے کے بعد اب اس کی جگہ نئی مسجد تعمیر کی جا رہی ہے۔ یہ مسجد 1992ء کے سیلاب میں بھی تباہ ہوئی تھی۔
 
بالاکوٹ میں [[ہندکو|ہندکو زبان]] سب سے زیادہ بولی جاتی ہے جبکہ اردو زبان زد خاص و عام ہے۔
شہر زلزلے کے بعد سے اب تک ہونے والی امدادی سرگرمیوں کا مرکز ہے کیونکہ زلزلے سے بالاکوٹ اور اس کے گرد و نواح میں زبردست نقصان پہنچایا تھا۔ غیر ملکی امدادی ادارے اور کئی ملکی ادارے زلزلے کے بعد ابتدائی ایام میں ہنگامی خدمات انجام دینے کے بعد زلزلہ زدگان کا ساتھ چھوڑ گئے جبکہ [[الخدمت ویلفیئر فاؤنڈیشن]] جیسے ادارے آج بھی عملی طور پر بالاکوٹ کے عوام کی زندگیوں کو دوبارہ اُسی شاہراہ پر رواں کرنے کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں۔ الخدمت کا دفتر بالاکوٹ سے ڈیڑھ کلومیٹر پہلے بانپھوڑا میں واقع ہے۔