"خان پور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: القاب)
(ٹیگ: القاب)
سطر 97:
== خانپور شہر کی تاریخی حیثیت ==
 
جب دیہات سے ایجوکیشن اوردوسری سہولتوں کی خاطر شہر میں زیادہ نقل مکانی کئے رکھی۔خانپور شہر کو تاریخی اعتبار سے دیکھاجائے تو ایک خاص اہمیت رکھتاہے خانپور کے نذدیک قصبہ دین پور شریف تحریک آذادی کےحوالہ سے بہت مشہوررہا ہے جب یہ قصبہ تحریک ریشمی رمال کا گڑھ تھا اورمولانا عبیداللہ اس کا خاص کردار تھے مولانا عبیداللہ کامدفن بھی دین پورشریف میں ہے جہاں معروف عالم دین خلیفہ غلام محمد اور حافظ الحدیث حضرت مولانا عبداللہ درخواستی کے مزاربھی ہیں۔اس کےساتھ ساتھ قصبہ چاچڑاں شریف معروف شاعروبزرگ حضرت خواجہ غلام فریدکا مسکن رہا ہے (آپ کا مزارمبارک اب کوٹ مٹھن شریف میں ہے)چاچڑاں شریف دریائے سندھ کےکنارے واقع ہے جہاں پر تمام دریا آکر ملتے ہیں اس کے علاوہ گڑھی اختیار خان،باغ وبہار،ظاہرپیر،نواں کوٹ کے قصبات خاصی اہمیت رکھتے ہیں خانپورمیں صرف ایک BTM(ٹکسٹائل ملز)تھی جو کئی سال پہلے بند ہوچکی ہے۔جیٹھہ بھٹہ کے مقام پر ایک شوگرمل ہے جو آجکل حمزہ شوگرمل کےنام سے چل رہی ہےتحصیل کی آبادی کا دارومدار زراعت پر ہےاوریہ تحصیل کپاس(سفید سونا)کافی مشہورہے جبکہ آجکل گناہ،کپاس،دھان،مکئی،دیگراجناس کےساتھ ساتھ تمام تر سبزیات خاص فصلیں ہیں یہ علاقہ آم کےباغات کےلئے بہت موزوں ہے اوریہاں آم بہت رسیلا اورمیٹھاہوتاہے۔جغرافیائی لحاظ سے اسکے مشرق میں تحصیل لیاقت پور اورمغرب میں رحیم یارخان شمال میں ضلع راجن پور دریائے سندھ اورجنوب میں مصروف چولستان "روہی" ہے جوہندوستان کی سرحد سے جاملتی ہے۔اگستہے۔[[اگست]] 1973ءمیں[[1973ء]] میں یہاں ایک خوفناک سیلاب آیا جس نےشہرکوبہت نقصان پہنچایابہت سے مکانات زمین بوس ہوگئے اوربہت سے رہنے کے قابل نہ رہے معیشت بہت متاثرہوئی اور اسے دوبارہ آبادہوتے ہوتے ایک عرصہ لگا ہے یہاں کے لوگ خوش مزاج اورسماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیتےہیں خانپور میں سید الطاف آئی ہسپتال جو6 ایکڑرقبہ پر قائم ہے رضاکارانہ طورپر گورئمنٹ کو دیا گیا ہے ۔خانپور میں انجمن ترقی تعلیم کے تحت ایک ڈگری کالج اورایک بوائزہائی سکول168ءمیںاسکول [[1968ء]] میں قائم کئے گئے حوبعد میں 1972ءمیں[[1972ء]] میں پراویشلائزڈہوگئے ۔اب ایک خانپور ایجوکیشنل ٹرسٹ کے تحت پبلک سکول1994ءمیںاسکول [[1994ء]] میں قائم کیا گیا جوخانپورسینڑل پبلک سکول کےنام سے قائم ہے۔تحصیل بھر میں نصف علاقہ میں زیرزمین پانی میٹھااور نصف علاقہ ریلوے لائن کے جنوبی جانب کڑواہوتاہے جوانسانی،حیوانی اورزرعی استعمال کے قابل نہیں اسی وجہ سے نہری نظام میں نصف تحصیل مستقل اور نصف تحصیل غیر مستقل یعنی ششماہی ہے
 
== خانپور کٹورہ کی وجہ تسمیہ ==