"جوہری ہتھیار" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: القاب)
م 39.41.239.178 (تبادلۂ خیال) کی ترامیم واپس 39.41.155.240 کی گذشتہ تدوین کی جانب۔
سطر 13:
# دوسری قسم وہ ہے جو کہ اپنی توانائی [[نویاتی ائتلاف|مرکزی اتحاد]] سے حاصل کرتی ہے، اور یہ پہلی انشقاقی قسم کی نسبت ہزار گنا زیادہ تباہ کن صلاحیت رکھتے ہیں۔ انکو {{ٹ}} [[آبساز]] قنبلہ [[آبگرقنبلہ|(ہائڈروجن بم)]]، حرمرکزی قنبلہ{{ن}} (thermonuclear bomb) اور {{ٹ}} ا‏ئتلافی قنبلہ {{ن}}(fussion bomb) کہا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے (درست کہ غلط) کہ صرف 6 ممالک؛ [[ریاستہائے متحدہ امریکہ|امریکہ]]، [[برطانیہ]]، [[روس]]، [[چین]]، [[فرانس]] اور [[ہندوستان]] ایسے ہیں جو [[آبگرقنبلہ]] رکھتے ہیں۔
 
اسکے علاوہ بھی مرکزی اسلحہ کی کئی اقسام ہیں ۔ مثلا [[جلا دار انشقاقی اسلحہ]] (boosted fission weapon)، جسکی تباہ کاری کی صلاحیت چھوٹے پیمانے کے [[ایتلاف]] سے ہی جلا پاتی ہے مگر یہ [[آبگرقنبلہ|ہائیڈروجن بم]] سے الگ حیثیت رکھتا ہے۔ کچھ مرکزی اسلحے کسی خاص مقصد کو حاصل کرنے کے لیے بھی [[طرحبند]] یا ڈیزائن کیے جاتے ہیں مثلا {{ٹ}} [[تعدیلہ قنبلہ|نیوٹرون بم]]، {{ن}} جو کہ پھٹتے وقب دھماکہ تو نسبتا کم کرتا ہے مگر [[تابکاری]] بے پناہ خارج کرتا ہے جو اسکی ہلاکت خیزی میں چار چاند لگا دیتی ہے۔ کچھ مرکزی بم ایسے بناۓ جاتے ہیں کہ جن میں انکی تابکاری کو خاص طریقے پر کنٹرول کرنے کی فنکاری کی جاتی ہے ، انکے گرد خاص قسم کی [[دھات|دھاتوں]] (مثلا [[کوبالٹ]] یا [[سونا|سونے]]) کے غلاف چڑھاۓ جاتے ہیں جسکی وجہ سے ان سے نکلنے والی نیوٹرون تابکاری کو کئی گنا بڑھایا جاسکتا ہے ، ایسے بموں کو [[نمکین قنبلہ|سالٹد بم]] کہا جاتا ہے۔ اوپر کے بیان سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ [[طرحبند نویاتی اسلحہ|طرحبندی مرکزی اسلحہ]] (Nuclear weapon design) کی زیادہ تر فنکاری ان سے نکلنے والی تابکاری کو کنٹرول کرنے سے حاصل کی جاتی ہے اسکے علاوہ انکی جسامت اور وزن کم اور تباہی زیادہ کرنے پر تحقیق کی جاتی ہے۔آنحضور ﷺ نے ایٹمی جہنم کی منظر کشی کی ہے۔
فرمایا :۔ ’’ اللہ تعالیٰ فرشتوں کو آگ کے ڈھکنے اور آگ کی میخیں اور آگ کے ستون دے کربھیجے گا۔ وہ جہنمیوں کو آگ کے ڈھکنوں سے ڈھانپ دیں گے اور ان کو آگ کی میخوں سے جڑ دیں گے پھران کے اوپر آگ کے ستون کھینچ دیں گے ۔سارا ماحول اس قدر بند ہو گا کہ نہ توفرحت کی کوئی مقدار باہر سے اندر آ سکے گی۔ نہ ہی دکھ کی کوئی رمق اندر سے باہر جا سکے گی۔ اللہ تعالیٰ اپنے عرش پر ان لوگوں کو فراموش کردے گا۔ اور اپنی رحمت سے ان کو دور کر دے گا۔ جنت کے مکین اللہ تعالیٰ کی نعمتوں سے بہرہ ور ہوناشروع کردیں گے۔ جہنم کے مکین مددکے لئے پکارنا بند کردیں گے۔ اور بات چیت ختم ہو جائے گی اوران کی بات چیت اس طرح ہوگی ۔ جس طرح سانس کو اندر باہر کھینچا جاتاہے‘‘۔ (تفسیر الجلالین)
اب ایٹمی دھماکے کی اس سے بہتر تصویر تصور میں نہیں آ سکتی۔ ایٹمی بم کا دھماکہ ایک الٹی دیگ کی طرح ہوتا ہے۔ اور بدنصیب لوگوں کو اوپر سے ڈھانپ دیتا ہے۔ تابکاری شعاعیں آگ کی میخیں ہیں۔ جن سے ان بدنصیبوں کو جڑ دیا جاتا ہے۔ اور ایٹمی دھماکے کا کھچا ہوا ستون آگ کاستون ہوتا ہے۔ جو ان کے اوپر کھینچ دیاجاتاہے۔
(علامہ محمد یوسف جبریل)
یوسف جبریلؒ فاؤنڈیشن پاکستان، قائد اعظم سٹریٹ نواب آباد واہ کینٹ ضلع راولپنڈی
ایم اویس پرنٹر منی مغل مارکیٹ دوکان نمبر ۵، مین بازار نواب آباد واہ کینٹ ملک ناصر محمود
www.oqasa.org
 
Back to Conversion Tool
 
==جوہری حکمت عملی==