"پیر روشان" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م اضافہ خانہ معلومات و سانچہ, replaced: ← (6) using AWB |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر |
||
سطر 21:
'''بایزید خان'''، (1582/1585 - 1525) جن کو '''پیر روشان''' یا '''پیر روخان''' کے نام سے جانا جاتا ہے، [[پشتون]] جنگجو، [[شاعر]] اور [[دانشور]] تھے۔ ان کا تعلق باراک/[[اورمڑ]] (جسے آجکل [[برکی]] قبیلے سے جانا جاتا ہے) قبیلے سے تھا۔ ان کی مادری زبان [[پشتو]] تھی۔آپ کی پیدائش [[پنجاب]] کے علاقے [[جالندھر]] میں ہوئی مگر آپ کے والدین ان کے بچپن میں [[جنوبی وزیرستان]] کے علاقے [[قونیگرام]] ہجرت کر گئے، جو آج برکی قبائل کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔<br />
بایزید خان، جو
پیر روشان، اپنے صوفی نظریات اور انتہائی پُراثر خیالات کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، اور ان کے یہ نظریات اپنے وقت میں اس خطے کے غیر معمولی حالات پر شدید اثرانداز ہوئے۔ دوسرے پشتون قبائل کی طرح برکی بھی قبائلی آزادی کے حامی ہیں اور اس طرح ان کے مرکزی علاقے قونیگرام کی اہمیت بڑھ گئی اور قبیلے کے لیے تاریخ میں اس مقام کو اہمیت حاصل ہے۔ اس کے علاوہ یہ قبیلہ اپنی پہچان مادری زبان اورمار کی صورت بھی زندہ رکھنا چاہتا تھا، جس پر [[پشتو]] کے گہرے اثرات مرتب ہو رہے تھے۔<br />
پیر روشان، جو
پیر روشان اعلیٰ تعلیم کے حصول اور خواتین کے لیے یکساں حقوق کے حامی تھے۔ یہ اس وقت کے مطابق، اور یہاں تک آج بھی جنوبی وزیرستان میں انتہائی انقلابی سوچ سمجھی جا سکتی ہے۔ جنوبی وزیرستان میں اپنے آبائی علاقے قونیگرام سے انھوں نے ایک تحریک “روشنیا تحریک“ کا آغاز کیا، جو
انیسویں صدی میں [[مؤرخ|تاریخ دان]]، جنھوں نے پشتو زبان اور دوسرے علاقائی حوالوں سے جب نظریات پیر روشان کے تراجم کیے تو ان کی تحریک کو باقاعدہ ایک [[فرقہ|فرقے]] کے طور پر پیش کر دیا، جو
== مزید دیکھیے ==
* [[ایپی کا فقیر]]
|