"یثرب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
یثرب [[مدینہ منورہ|مدینہ]] کا پرانا نام تھا۔ جب حضرت محمد {{درود}} نے [[مکہ]] سے یثرب کو ہجرت کی تو اس کا نام [[مدینۃ النبی]] پڑ گیا جو اب اختصاراً [[مدینہ منورہ|مدینہ]] کہلاتا ہے۔
== یثرب وجہ تسمیہ ==
مدینہ منورہ کے نام سو سے زیادہ نام ہیں ہجرت سے پہلے لوگ اسے یثرب کہتے تھے یا تو اس لیے کہ یہاں قوم [[عمالقہ]] کا جو پہلا آدمی آیا اس کا نام یثرب تھا یا یہ لفظ ثرب سے مشتق ہے بمعنی سرزنش،سزا مصیبت وبلا،رب تعالیٰ فرماتا ہے:"لَا تَثْرِیۡبَ عَلَیۡکُمُ الْیَوْمَ"اب اسے یثرب کہنا سخت منع ہے،
== یثرب کہنے کی ممانعت ==
قرآن کریم میں جو اسے یثرب کہا گیا "یٰۤاَہۡلَ یَثْرِبَ لَا مُقَامَ لَکُمْ"وہ قول منافقین ہے۔امام احمد فرماتے ہیں کہ جو مدینہ منورہ کو یثرب کہے وہ توبہ کرے،بخاری نے اپنی تاریخ میں فرمایا کہ جو ایک بار اسے یثرب کہے وہ بطور کفارہ دس بار اسے مدینہ کہے۔
== مدینہ کے معنی ==
مدینہ کے معنے ہیں اجتماع کی جگہ،مدن سے مشتق ہے بمعنی اجتماع اسی سے ہے تمدن و مدنیت،شہر کو مدینہ اسی لیے کہتے ہیں کہ و ہاں ہر قسم کے لوگوں کا اجتماع ہوتا ہے،<ref>مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح جلد چہارم صفحہ346 مفتی احمد یار خان نعیمی</ref>
 
ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مجھے ایسے شہر جانے کا حکم دیا گیا جو دوسرے شہروں کو کھاجائے، منافق لوگ اس کو یثرب کہتے ہیں اس کا نام مدینہ ہے اور برے لوگوں کو اس طرح دور کردے گا جس طرح بھٹی لوہے کا میل دور کرتی ہے۔ <ref>صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1797 </ref>
== حوالہ جات ==
 
 
[[زمرہ:تاریخ عرب]]