"جبیر بن مطعم" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:670ء کی دہائی کی وفیات |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: القاب) |
||
سطر 1:
'''جبیر بن مطعم'''[[علم الانساب]] کے بڑے ماہر صحابی تھےان کا شمار قریش کے ممتاز نسابوں میں تھا،
== نام ونسب ==
جبیر نام، ابو محمد کنیت، نسب نامہ یہ ہے، جبیر بن مطعم بن عدی بن نوفل بن عبد مناف قرشی نوفلی
جبیر کے والد مطعم قریش کے نرم دل اورخدا ترس بزرگوں میں تھے، بنی ہاشم [[شعب ابی طالب]] میں چلے گئے اور تین سال تک اس قید میں زندگی بسر کرتے رہے، اس کے خلاف صدا بلندکرنے والوں میں ایک جبیر بن مطعم بھی تھے۔<ref>سیرۃ ابن ہشام،جلداول،صفحہ:4،6</ref>
تبلیغ کیلئے آپ طائف تشریف لے گئے اوروہاں سے ناکام لوٹے تو مکہ کے پاس پہنچ کر مطعم سے پناہ طلب کی، مطعم گوا س وقت کافر تھے،لیکن آنحضرتﷺ کی درخواست پر آپ کو اپنی حمایت میں لے لیا، مطعم کو معلوم تھا کہ رسول اللہ کو اپنی حمایت میں لینا تمام مشرکین مکہ کو مقابلہ کی دعوت دینا ہے، اسی لیے حمایت میں لینے کے بعد ہی اپنے لڑکوں کو حکم دیا کہ ہتھیار لگا کر حرم میں آئیں اور خود حرم میں جاکر ببانگ دہل اعلان کیا کہ میں نے محمد ﷺ کو اپنی پناہ میں لے لیا ہے
آنحضرتﷺ کے نماز تمام کرنے کے بعد انہوں نے آپ سے بدر کےقیدیوں کے بارے میں گفتگو کی ،آپ نے ان کے باپ کے احسانات کو یاد کرکے فرمایا کہ اگر تمہارے باپ زندہ ہوتے اور وہ سفارش کرتے تو میں چھوڑدیتا۔
بدر کے مقتولین کا انتقام احد کی صورت میں ظاہر ہوا، اس میں تمام مشرکین نے بقدر استطاعت حصہ لیا، جبیر نے اپنے غلام وحشی کو بھیجا اورکہا اگر تم حمزہ کوقتل کردو گے تو تم کو آزاد کردیا جائے گا؛چنانچہ حمزہ اسی غلام کے ہاتھوں شہید ہوئے۔
== اسلام ==
جبیر میں اثر پزیر ی کا مادہ پہلے سے موجود تھا،قبول حق کا مادہ جذبہ عصبیت پر غالب آگیا اور بروایت صحیح [[حدیبیہ]]
== غزوات ==
قبولِ اسلام کے بعد صرف حنین میں شرکت کا پتہ چلتا ہے،حنین کی واپسی کے وقت یہ آنحضرتﷺ کے ساتھ تھے۔
سطر 17:
[[زمرہ:صحابہ]]
[[زمرہ:57ھ کی وفیات]]
{{صحابی}}
|