"تشہد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 3:
≤نماز میں تشہد اور درود کے الفاظ≥
 
نماز میں تشہد اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کے متعدد اور مختلف الفاظ وارد ہیں، چنانچہ کامل طریقہ یہی ہے کہ مسلمان ان سب کو نماز میں پڑھا کرے اس کیلیےکے لیے کبھی ایک نوعیت کے الفاظ پڑھے تو کبھی دوسری نوعیت کے، تا کہ تمام مسنون الفاظ نماز میں ادا کر سکے اور چند ایک پر اکتفا نہ ہو، اگر ایسا کرنا دشوار ہو تو پھر جن الفاظ کو یاد کرنے کی استطاعت رکھتا ہے انہی پر اکتفا کر لے اس پر کوئی حرج نہیں ہوگا، ان شاء اللہ
 
ذیل میں تشہد اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کے کچھ ثابت الفاظ ذکر کرتے ہیں :
سطر 9:
ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا تشہد:
( التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ )
ترجمہ: تمام زبانی، بدنی، اور مالی عبادات اللہ تعالی کیلیےکے لیے ہیں، اے نبی! آپ پر اللہ تعالی کی جانب سے سلامتی ، رحمتیں، اور برکتیں نازل ہوں، ہم پر اور اللہ تعالی کے تمام نیک بندوں پر سلامتی نازل ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ہے، اور میں یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد -ﷺ-اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں۔ بخاری: (6265) مسلم: (402)
 
ابن عمر رضی اللہ عنہما کا تشہد:
( التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ )
ترجمہ: تمام زبانی، بدنی، اور مالی عبادات اللہ تعالی کیلیےکے لیے ہیں، اے نبی! آپ پر اللہ تعالی کی جانب سے سلامتی ، رحمتیں، اور برکتیں نازل ہوں، ہم پر اور اللہ تعالی کے تمام نیک بندوں پر سلامتی نازل ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ہے، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد -ﷺ-اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں۔ ابو داود (971) اسے البانی نے صحیح کہا ہے۔
 
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو تشہد سکھلاتے ہوئے منبر پر فرمایا تھا :
(التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ،الزَّاكِيَاتُ لِلَّهِ ، الطَّيِّبَاتُ لِلَّهِ ، الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ ، السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ ، السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ)
ترجمہ: تمام زبانی عبادات اللہ کیلیےکے لیے ہیں ، تمام نیک اعمال اللہ کیلیےکے لیے ہیں ، تمام مالی اور بدنی عبادات اللہ کیلیےکے لیے ہیں، اے نبی! آپ پر اللہ تعالی کی جانب سے سلامتی ، رحمتیں، اور برکتیں نازل ہوں، ہم پر اور اللہ تعالی کے تمام نیک بندوں پر سلامتی نازل ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ہے، اور میں یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد -ﷺ-اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں۔ مؤطا مالک (204) اسے البانی نے صحیح کہا ہے۔
 
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کے الفاظ یہ ہیں: