"صاع" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 7:
* مدینہ منورہ کے رواج کے مطابق ایک صاع میں چار [[مد]] ہوتے اسے ہی شرعی پیمانہ قرار دیا گیا اور اس وقت سے مدینے کے مد کو [[مد النبی]] کہا جاتا ہے۔موجودہ اوزان میں صاع 3٫180 [[کلوگرام]] کا ہوتا ہے<ref>قاموس الفقہ، جلدچہارم، صفحہ 216، خالد سیف اللہ رحمانی، زمزم پبلشر کراچی۔2007ء</ref>
== فقہا کا اختلاف ==
امام ابو حنیفہ کے نزدیک 8رطل کا ایک صاع ہوتا ہے۔اسے صاع بغدادی کہا جاتا ہے۔
* صاع[[درہم]] کے حساب سے1040درہم کے برابر ، مثقال کے حساب سے 720 [[مثقال]] کے برابر،مد کے حساب سے 4 مد کے برابراور [[استار]] کے حساب سے118 استار کے برابر ہوتا ہے۔<ref>جواہر الفقہ، جلد سوم ،صفحہ391، مفتی محمد شفیع ،مکتبہ دارالعلوم کراچی</ref>
== اختلاف کی وجہ ==
اگرصاع اور مد پر اختلاف نہ ہوتو تمام کیلی مقادیر میں بھی اختلاف ختم ہوجاتا
|