"اتحاد القمری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م درستی املا
سطر 86:
پرتگالیوں نے اس جزیرہ نما کا سفر پہلی بار 1505 میں کیا۔
 
1506 میں پرتگالی یہاں جزیرے پر اترے اور مقامی باجوں یعنی بنٹو قبائل کے مسلمان سرداروں اور فنیوں یعنی چھوٹے سرداروں کے لئےلیے مسائل پیدا کرنے شروع کر دیئے۔ آئیندہ برسوں میں پرتگالیوں نے یہاں قبضہ کرنا شروع کر دیا اور 1514 تک پرتگالی یہاں پوری طرح قابض ہو چکے تھے۔ مسلمانوں کا سردار ایک پرانے آتش فشاں کے سوراخ میں گھس کر بمشکل اپنی جان بچا سکا۔ اس طرح پرتگالی اسے تلاش کرنے میں ناکام رہے۔ 1648 میں یہاں مالاگاسی قذاقوں نے حملہ کیا اور اکونی پر قبضہ کر لیا۔
 
1793 میں مڈغاسکر کے مالاگاسی حملہ آوروں نے غلاموں کی تلاش میں ان جزائر پر حملے شروع کر دیئے۔ تاہم بعد ازاں وہ یہاں رُک کر رہنا شروع ہو گئے۔ فرانس نے 1841 میں یہاں اپنی پہلی نوآبادی قائم کی۔
سطر 92:
1886 میں موہیلی کو فرانس کی ذمہ داری بنا دیا گیا۔ اسی سال اتحاد القمری کے سلطان سعید علی نے اپنے جزیرے کو فرانس کی پناہ میں دینے پر آمادگی ظاہر کی۔ تاہم 1909 تک سلطان اس جزیرے پر حکمرانے کرتے رہے۔ 1909 میں انجوان کے سلطان سعید محمد نے اس علاقے کو فرانس کے حوالے کر دیا۔ 1912 میں اسے باقاعدہ فرانس کی نوآبادی بنا دیا گیا۔
 
ہندوستان اور مشرقِ بعید کی طرف جانے والے تاجروں کے لئےلیے اتحاد القمری پڑاؤ کا کام دیتا تھا۔ تاہم نہرِ سوئیز کے کھلنے کے بعد یہاں سے تجارتی آمد و رفت بہت کم ہو گئی۔ اتحاد القمری کی اپنی پیداوار میں [[ناریل]]، مویشی اور کچھوؤں کے خول شامل تھے۔ فرانسیسی آبادکاروں، فرانسیسی ملکیت والی کمپنیوں اور امیر عربوں نے یہاں کاشتکاری پر توجہ دی اور اب یہاں کی زمین کا ایک تہائی حصہ برآمدی فصلوں سے متعلق ہے۔
 
فرانس کا حصہ بننے کے بعد یہاں گنا وغیرہ کاشت ہونے لگا۔ دیگر جزیروں پر بھی کاشتکاری شروع ہو گئی اور اہم فصلوں میں یلانگ یلانگ، [[ونیلا]]، کافی، کوکا بین اور سیسل متعارف کرائے گئے۔
سطر 147:
کمورن عام زبان ہے اور اس کے چار مختلف لہجے ملتے ہیں۔ فرانسیسی اور عربی بھی سرکاری زبانیں ہیں اور انہیں عام بولا جاتا ہے۔ قرآنی تعلیم عربی زبان میں جبکہ دیگر تمام تعلیم فرانسیسی میں دی جاتی ہے۔
=== صحت ===
ایک لاکھ افراد کے لئےلیے 15 ڈاکٹر موجود ہیں۔ پیدائش کے وقت مردوں کی عمر کی حد 62 سال جبکہ خواتین کی عمر کی حد 67 سال ہے۔
== تعلیم ==
تقریباً سارے ہی خواندہ افراد قرآنی سکولوں سے پڑھ چکے ہوتے ہیں۔ بچوں اور بچیوں کو قرآن حفظ بھی کرایا جاتا ہے۔