"ایمان (اسلامی تصور)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
سطر 1:
{{اسلام اور ایمان|}}
'''ایمان''' [[شریعت]] اسلامی کی ایک اہم اصطلاح ہے۔اس کے لغوی معنی تصدیق کرنے (سچا ماننا) کوکہتے ہیں۔<ref>[[تفسیر قرطبی]] جلد-1، صفحہ-147</ref> ایمان کا دوسرا لغوی معنی{{ا}} ہیں: امن دینا، [[مفتی احمد یار خاں نعیمی]] اس کی وضاحت کرتے ہیں: چونکہ [[مومن]] اچھے عقیدے اختیار کر کے اپنے آپ کو دائمی یعنی ہمیشہ والے عذاب سے امن دے دیتا ہے اس لئےلیے اچھے عقیدوں کے اختیار کرنے کو ایمان کہتے ہیں۔<ref>[[مفتی احمد یار خان نعیمی]]، [[تفسیر نعیمی]] جلد-1، صفحہ-8</ref> جبکہ اصطلاع شرع میں '''ایمان سے مراد سچے دل سے ان سب باتوں کی تصدیق کرنے کا نام ہے جو ضروریات{{زیر}} دیں سے ہیں'''۔<ref>[[مفتی]] [[امجد علی اعظمی]]، [[بہار شریعت]]، جلد-1، صفحہ-92</ref> ایمان کا الٹ [[کفر]] ہے۔
 
== لفظی معنی ==
سطر 87:
 
خبرِ واحد جس کو امت میں تلقی بالقبول حاصل ہو:
وہ خبر واحد جس کو امت میں قبولیت عامہ کا درجہ حاصل رہا ہے وہ تواتر کے درجہ میں ہے، اور اس سے ثابت حکم/یا عقیدہ کا درجہ مطلق خبر واحد سے ثابت حکم / یا عقیدہ سے بڑھا ہوا ہے۔ ایسے مسائل میں قبر کا عذاب و نعمت، فرشتوں کا سوال کرنا، قیامت کی نشانیاں، کبائر کے مرتکبین کے لئےلیے شفاعت، میزان، صراط، حوض کی ’’تفصیلات‘‘ شامل ہیں۔ تفصیلات کا لفظ ہم نے اس لئےلیے ذکر کیا ہے کہ ان عقائد کی مطلق بنیاد قطعی دلائل سے ثابت ہے، جن کو ہم ان کی جگہوں پر ذکر کریں گے، البتہ ان کی بعض تفصیلات ان اخبار احاد میں آئی ہیں جن کو امت میں تلقی بالقبول کا درجہ حاصل رہا ہے، اور ایسی اخبار احاد سے ثابت امور کی حیثیت بھی بہت اونچی ہے۔
فقد احتجُّوا بخبر الواحد المتلقى بالقبول في مسائل الصفات والقدر ، وعذاب القبر ونعيمِه ، وسؤال الملكين ، وأشراط الساعة ، والشفاعة لأهل الكبائر ، والميزان ، والصراط ، والحوض ، وكثير من المُعجزات ، وما جاء في صفة القيامة والحشر والنشر ، والجزم بعدم خلود أهل الكبائر في النار۔
(مجمل اعتقاد ائمۃ السلف:۱/۱۴۶) -->