"نقش جہاں میدان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 2:
بیس ہزار کے ایرانی ریال کے بینک نوٹ کی پشت پر اس میدان کو دکھایاگیاہے۔
== تاریخ ==
1598میں شاہ عباس نے دارالحکومت کو قزوین سے اصفہان منتقل کرنے کا منصوبہ بنایااور ایک مکمل و بھرپور شہر کی تعمیر کا آغاز کرنے کیلئے اس نے اصفہان میں زائندہ رود(زندگی دینے والادریا) کے نزدیک زرخیززمین کا انتخاب کیا۔ اس سے اسکامقصد مستقبل میں ازبک و عثمانیوں سے حملوں سے بچنا اور اس کے ساتھ ساتھ خلیج فارس جو ڈچ اور ایسٹ انڈیاکمپنی کیلئے نہائت اہمیت کی حامل بن گئی تھی پر زیادہ سے زیادہ انتظامی تسلط حاصل کرناتھا۔اس عظیم منصوبے کیلئے ایک ذہین مہندسانجینئر شیخ بہائی (بہاالدین عامیلی) کو ذمہ داری سونپی گئی۔
== طرفین کی اہم عمارات ==
=== میدان یا شاہی میدان ===
سطر 25:
[[ملف:Iranian Handicraft 1.JPG|250px|thumb|اصفہان بازار میں ایک دکان پر دستکاریوں کا نمونہ]]
{{main|اصفہان کا بازار}}
اصفہان کا بازار ایران کا روائتیروایتی تاریخی بازار ہے اور مشرق وسطیٰ کے بڑے بازاروں میں اس کا شمارہوتاتھا۔ صفوی دور اور سلجوقی دور حکومت میں اس پر خاص توجہ دی گئی۔ یہ آج بھی کافی طور پر اصلی حالت میں بحال کیاگیاہے۔ اس کی ایک گلی جو دو کلومیٹر طویل ہے نئے اور پرانے اصفہان کو باہم منسلک کرتی ہے۔
 
== حوالہ جات ==