"مصطفی علی ہمدانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
(ٹیگ: القاب)
م صفائی بذریعہ خوب
سطر 17:
| language =[[اردو]]، [[فارسی]]،
| education = [[اورینٹیل لینگویجیز میں گریجویشن ]]
| alma_mater =[[اورینٹیل کالج ]]
| workplaces =
| fields = [[براڈ کاسٹنگ ]]، [[صحافت]]
سطر 27:
| students =
}}
 
 
'''مصطفیٰ علی ہمدانی''' (پیدائش: [[29 جولائی]]، [[1909ء]] - وفات: [[21اپریل]]، [[1980ء]])اولیں ناشر اعلانِ قیام پاکستان ، ممتاز براڈ کاسٹر ، ماہر لسانیات ، شاعر اور صحافی تھے۔
 
== حالات زندگی ==
سید مصطفی علی ہمدانی 29 جولائی 1909ء کو [[موچی دروازہ]] ، [[لاہور]] ، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) میں ایک معزز گھرانے میں پیدا ہوئے<ref name="pakistanconnections.com">http://www.pakistanconnections.com/history/index/2013-07-29/879</ref>۔ والد کا نام جناب صفدر علی ہمدانی تھا۔ مصطفی ہمدانی کے دادا ایران کے شہر ہمدان سے ہجرت کر کے [[کوئٹہ]] میں آباد ہوئے تھے۔1935 میں کوئٹہ کے زلزلے کے بعد اس خاندان میں سے کچھ گھر انے پشاور ہجرت کر گئے اور باقی لاہور آ کر آباد ہوئے ۔ مصطفی ہمدانی کے گھر میں شروع سے فارسی بولنے کا رواج تھا ۔ مصطفی علی ہمدانی نے تعلیم کے ابتدائی مدارج طے کرنے کے بعد اورینٹیل کالج سے اورینٹیل لینگویجیز میں گریجویشن کی ( جو لسان شرقیہ میں مہارت کہلاتی تھی)۔ لسان فہمی کا یہ عالم تھا کہ بشمول انگلش ،اردو ، عربی اور فارسی کے وہ سات زبانوں میں مہارت رکھتے تھے ۔
ناصر قریشی نے اسی کتاب ‘‘یادوں کے پھول‘‘ کے ایک اور باب میں لکھا ہے‘‘1938ء کی بات ہے کہ ہمدانی صاحب نے کسی تقریر کے سلسلے میں ریڈیو لاہور پر نظرکرم کی اسٹیشن ڈائریکٹر نے ان کی آواز سن کر ماہرانہ مگر عاجزانہ انداز میں عرض کیا ’’جناب آپ کی آواز تو بنی ہی ریڈیو کے لیے ہے ‘‘ چنانچہ اگلے سال موصوف ریڈیو میں بطور اناؤنسر رکھ لئے گئے.
سطر 40 ⟵ 39:
مصطفی ہمدانی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ [[قیام پاکستان]] کے بعد ریڈیو پر اردو میں پہلا اعلان آزادی ان کی آواز میں سنا گیا۔<ref>http://www.dawn.com/news/727097/flashback-voices-from-the-past</ref>
اس اعلان کے الفاظ یہ تھے ۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم، السلام و علیکم
14 اور 15 اگست 1947ء کی درمیانی شب، رات کے 12 بجے پاکستان براڈ کاسٹنگ سروس طلوع صبح آزادی<ref>http://www. name="pakistanconnections.com"/history/index/2013-07-29/879</ref>
 
مصطفی علی ہمدانی محض ایک براڈکاسٹرنہیں بلکہ ایک صحافی ، ادیب اور شاعر کی حیثیت سے بھی جانے جاتے تھے ۔انیس سو تیس کے اواخر عشرے میں انہوں نے لاہور سے اپنا اخبار " انقلاب " بھی نکالا تھا۔ جو تقریباً ایک عشرے تک شائع ہوتا رہا۔
سطر 64 ⟵ 63:
 
==مصطفی علی ہمدانی سٹوڈیو کا اعلان اورافتتاح ==
دو اور تین اپریل 2014ء کو پی بی سی کے چیئرمین نظیر سعید اور ڈی جی ثمینہ پرویز کی زیرِ صدارت ایک کانفرنس [[ریڈیو پاکستان]] کے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں منعقد ہوئی ۔جس میں دیگر اہم فیصلوں کے ساتھ سا تھ صدا کاروں کو مصطفی علی ہمدانی ایوارڈز دینے اور ایک سٹوڈیو کو مصطفی علی ہمدانی (مرحوم) کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ ہوا ۔<ref>http://www.nawaiwaqt.com.pk/%D8%A8%D9%82%DB%8C%DB%81-%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%B2/08-Apr-2014/294227</ref> لہذا 13 اگست 2014 کو محترمہ ثمینہ پرویز نے مصطفی علی ہمدانی اسٹوڈیو کا افتتاح کیا۔
<ref>http://www.aalmiakhbar.com/archive/index.php?mod=article&cat=specialreport&article=46263</ref>
 
 
==مزید مطالعہ==
سطر 73 ⟵ 71:
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:1980ء کی وفیات]]
[[زمرہ:1909ء کی پیدائشیں]]