"مہر گڑھ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: درستی رجوع مکرر ناوبکس
م حوالہ جات ٹیگ کا خودکار اندراج
سطر 65:
== ہندو مت کا گہوارہ ==
’’گہوارہ ِتہذیب کی تلاش میں‘‘کتاب کے محققوں نے ایک اور دلچسپ انکشاف کیا۔ان کا کہنا ہے کہ ہڑپہ تہذیب جب عروج پا گئی،تو مہر گڑھیوں ہی نے ’’ویدک دور‘‘ کا آغاز کیا جو 1750ق م(قبل مسیح) تا500ق م پھیلا ہوا ہے۔اسی دور میں ہندومت کی قدیم ترین مذہبی کتابیں تخلیق ہوئیں۔ان میں وید(رگ وید،اتھرا ویدوغیرہ)،اپنشد اور شرسترا ہندوؤوں کے نزدیک بہت اہم سمجھی جاتی ہیں۔ ان محققین کا کہنا ہے کہ وسطی ایشیا یا ایران سے آریاؤں کی آمد محض فسانہ ہے۔سچ یہ ہے کہ ہندومت ان قدیم روایات اور رسوم و رواج کا مجموعہ ہے جنھوں نے ہزاروں برس کے عرصے میں مہر گڑھ،کوٹ ڈیجی،ہڑپہ، مونجوداڑو وغیرہ میں جنم لیا۔گویا مہر گڑھ ہندومت کا مولد و مرکز قرار پاتا ہے کیونکہ زمانہ قدیم میں یہی ہندوستان کا سب سے بڑا شہر اور تہذیب و ثقافت کامرکز تھا۔ قدیم و جدید روایات کا تقابل بھی یہی سچائی سامنے لاتا ہے۔مثال کے طور پہ مہرگڑھ میں گائے یا بیل کو بڑی مقدس حیثیت حاصل تھی۔کیونکہ مہر گڑھیے اسی حیوان کی مدد سے اناج اگاتے اور یوں شکم پروری کا سامان پیدا کرتے تھے۔اور ہندومت میں آج بھی گائے کو مقدس ترین جانور سمجھا جاتا ہے۔سنسکرت زبان میں گائے ’’گئو‘‘کہلاتی ہے۔اِس لفظ کی اہمیت کا اندازہ یوں لگائیے کہ اُس کے بطن سے سیکڑوں الفاظ نے جنم لیا۔مثلاً ستارے اور دھوپ کوگئو کہا گیا اور زمین بھی اسی نام سے جانی گئی۔ویدک دور کے مذہبی رہنمائوں کی ہیجان انگیز تقریر بھی گئو کہلائی۔’’گئو پال‘‘سے مراد ہے شریف کسان یا زمین پہ حکمرانی کرنے والا شہنشاہ! غرض آٹھ نو ہزار سال قبل کچھی کے وسیع میدان میں قدیم مقامی قبائل نے جن بستیوں کی بنیاد رکھی (اور جن کا مجموعہ مہر گڑھ کہلاتا ہے)،وہیں جنم لینے والی روایات اور رسومات بعد ازاں وہ خمیر بنیں جس سے ہندومت کا وجود سامنے آیا۔<ref>http://www.nawaiiftikhar.com/2014/07/blog-post_49.html</ref>
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
==بیرونی روابط==
* [http://www.heritage.gov.pk/html_Pages/history1.html ڈاکٹر احمد حسن دانی، "صدیوں کی تاریخ"، نینشل فنڈ برائے ثقافتی ورثہ]