"باناز: قصہ محبت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار درستی+ربط+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 5:
| caption = باناز اے لو سٹوری، فلم کا سرورق
| director = [[دیا خان]]
| producer = [[دیا خان]] <br/> ڈیرن پرنڈل <br/> اینڈریو سمتھ
| writer = [[دیا خان]] <br/> ڈیرن پرنڈل
| starring = کیرولین گڈ <br/> ڈیانا نمی <br/> نذیر افضل
| music = [[ایل سبرامنیم]]
| editing =
سطر 36:
{{cite web
| author = Tamara Hardingham-gill
|url= http://www.dailymail.co.uk/femail/article-2207916/Banaz-Mahmod-Chilling-video-young-honour-killing-victim-warning-police-life-danger.html?ito%3Dfeeds=feeds-newsxml&ct=ga&cad=CAcQARgAIAAoATAAOABA0O-BgwVIAVgBYgVlbi1VUw&cd=CQhZnnPXWQg&usg=AFQjCNFoePy-ksI_IWlsY59UPJzD4Dk9yg
|title= 'If anything happens to me, it's them': Chilling previously unseen video of young honour killing victim warning police her life is in danger
|publisher= dailymail.co.uk
سطر 50:
|accessdate=2013-03-11
}}</ref>
۔اس فلم کی افتتاحی نمائش ستمبر 2012ء میں برطانیہ کے رین ڈانس فلمی میلے (Raindance Film Festival) میں ہوئی<ref>
<ref>
{{cite web
| author = Orestes Kouzof
سطر 62 ⟵ 61:
۔
==کہانی==
باناز [[عراق]] کے ایک کرد گھرانے میں پیدا ہوئی، اور دس سال کی عمر میں اپنے اہل خاندان کے ساتھ [[برطانیہ]] منتقل ہو گئی۔ 17 سال کی عمر میں اسکی شادی اپنے سے دس سال بڑے چچا زاد بھائی سے کر دی گئی۔ میاں بیوی میں نہ بن پائی، باناز کو بیشتر اوقات تشدد کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ ماں باپ نے بھی بیٹی کو اس جہنم سے نکالنے کی بجائے حالات سے سمجھوتا کرنے کی تلقین کی۔ باناز نے خاندان کی خواہشات کے برعکس طلاق کی کوشش کی۔ اور بعد میں برطانیہ میں پلے بڑھے رحمت نامی کرد نوجوان کی محبت میں گرفتار ہو گئی اور دونوں شادی کرنا چاہتے تھے۔ جب خاندان کو اس بات کی بھنک پڑی، تو ایک دن باپ نے بیٹی کو شراب پلا کر نشے کی حالت میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔باناز باپ کے ارادے بھانپ گئی اور بھاگ کر پولیس کے پاس جا پہنچی لیکن پولیس نے اس کی کہانی کو نشے میں دھت ایک لڑکی کی خرافات سمجھ کر واپس ماں باپ کے گھر بھیج دیا۔ کچھ عرصہ بعد باناز پر اسرار طور پر غائب ہو گئی۔ رحمت نے پولیس کو کمشدگی کو باناز کے قتل سے تعبیر کرتے ہوئے پولیس کو اطلاع دی۔ لیکن ابتدائی تحقیقات کے بعد معاملہ سرد خانے کی نذر ہو گیا۔اتفاق سے کچھ عرصہ بعد یہ فائل کیرولین گڈ نامی خاتون تفتیشاتی پولیس افسر کی نظروں سے گزری، جس نے اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دی۔ کیرولین کی تفتیش کی وجہ سے یہ پر اسرار گتھی سلجھ گئی۔ باناز کے قتل کے الزام میں باناز کے باپ اور چچا، جو لندن کی کرد کمیونٹی میں بہت با رسوخ تھا، کوگرفتار کر لیا گیا۔ جنہوں نے اپنے تین بھتیجوں کو عراق سے بلوا کر باناز کو قتل کروایا تھا۔ ان تینوں کو عراق سے [[لندن]] لانے کےلیے کیرولین کو بڑے پاپڑ پیلنے پڑے۔ لیکن وہ اس میں سرخرو نکلی۔ باناز کے باپ چچا اور تینوں قاتلوں کو سزا ہوئی۔ اس سارے مقدمے میں باناز کی بڑی بہن بیخال محمود نے اپنی مری بہن کا ساتھ دیتے ہوئے اپنے باپ اور چچا کے خلاف عدالت میں بیانات دیے۔ باناز کی لاش جو ایک سوٹ کیس میں رکھ کر صحن میں دبا دی گئی تھی اور اس پر ایک پرانا فریج رکھا ہوا تھا، برآمد کر لی گئی۔ برطانوی ملکہ نے بذات خود کیرولین کو اس کامیابی پر اعزاز سے نوازا۔
 
{{cquote|"غیرت کے نام پر قتل' کی لعنت پر ایک دردناک، نمایاں، اور بروقت بصیرت افروز فلم. ... صحیح معنوں میں ایک ڈراونی فلم (horror movie) جو باناز محمود کی انتہائی دردناک زندگی، محبت، دہشت زدگی اور بالاخر موت کی کہانی بیان کرتی ہے وہ موت جو ان لوگوں کے ہاتھوں ہوتی ہے جنہیں اس سے سب سے زیادہ محبت کرنی چاہیے تھی، یعنی اس کا اپنا خاندان۔" <br/> <small> [[جان سنو ]], [[چینل فور]] <ref>
{{cite web
| author =
سطر 72 ⟵ 71:
|date=
|accessdate=2013-03-11
}}</ref> </small>}}<br />
{{cquote|" باناز اے لو سٹوری سے ایک کار حادثے کو آہستہ آہستہ (slow motion) سے دیکھتے ہونے کا احساس ہوتا ، جس سے وہ معلومات آپ تک پہنچتی ہیں جنہیں دیکھ کر آپ کا دم گھٹنے لگتا ہے، ( فلم کا) نتیجہ پہلے سے ہی جاننے کے باوجود اپکو تعجب سا ہوتا ہے، کیوں کوئی بھی نہیں تھا جو اس حادثے کو ہونے سے روک دیتا، یہ معلومات جو آہستہ آہستہ اور بتدریج ٹپ ٹپ کے انداز میں آپکے سامنے آتی ہیں، آپکو ڈریم آف اے لائف کے المیہ کی کہانی کی جانب لے جاتی ہیں، کہ کس طرح جوئس ونسنٹ کو معاشرہ 2003ء میں اکیلے مرنے کیلئے چھوڑ دیتا ہے." <br/> <small> ڈیوڈ پیرلی <ref>
{{cite web
| author = David Perilli
سطر 81 ⟵ 80:
|date=2012-10-02
|accessdate=2013-03-11
}}</ref> </small>}}<br />
{{cquote| "اگر ان کے اپنے خونی رشتہ داروں نے انہیں چھوڑ دیا، دغا دیا، بھلا دیا اور انہیں اذیتیں دیں، تو وہ اب ہماری بچیاں، ہماری بہنیں اور ہماری مائیں ہیں۔ ہم ان کیلئے گریہ و زاری کریں گے، ہم ان کو یاد رکھیں گے، ان کی کہانی ہماری یاداشت سے کبھی محو نہ ہو پائے گی، ہم انہیں کبھی نہیں بھلائیں گے"۔ <br/> <small> سیف ورلڈ سے فلم بنانے کی وجہ پر دیا خان کے الفاظ.<ref>
{{cite web
| author =
سطر 90 ⟵ 89:
|date=
|accessdate=2013-03-11
}}</ref> </small>}}<br />
 
== دیگر نمائش جات ==
مختلف فلمی میلوں کے علاود بناز اے لو سٹوری کی برطانیہ کے سب سے بڑے چینل آئی ٹی وی پر تحقیقی صحافت پر مبنی سلسلہ وار پروگرام ایکسپوژر میں 31 دسمبر 2012ء کو نشر کیا گیا۔ اس پروگرام کیلئے ایک نیا ورژن ترتیب دیا گیا.<ref>
{{cite web
سطر 104 ⟵ 103:
اس ورژن کو دیا خان کی [[فیوز فلمز]] اور برطانیہ کی غیر سرکاری فلم کمپنی جس کا نام [[ہارڈ کور پروڈکشنز]] ہے، نے مل کر تیار کیا۔ یہ کمپنی [[ایمی ایوارڈ]]، [[بافٹا ایوارڈ]] جیسے معتبر فلمی ایوارڈ حاصل کر چکی ہے ۔آئی ٹی وی کیلئے بنائے جانے والے ورژن کا نام " باناز، غیرت کے نام پر ایک قتل " تھا.
 
== کاسٹ ==
* باناز محمود۔ بیخال محمود۔ کیرولین گڈ۔ ڈیانا نمی۔ پالبندر سنگھ۔ وکٹر ٹیمپل۔ بوبی چیمہ۔ جواین پیٹن۔ اینڈی کریگ۔ سٹوارٹ ریوز۔ نذیر افضل
 
== ایوارڈ ==
{|class="wikitable" style="font-size: 100%;" border="1" cellpadding="4" background: #B0C4DE;
|- align="center"
سطر 117 ⟵ 116:
|-
|2013
| align="center"| [[ پی باڈی اعزاز]]<ref>{{cite web|author=ekropp |url=http://peabodyawards.com/2013/03/72nd-annual-peabody-awards-complete-list-of-winners/ |title=72nd Annual Peabody Awards: Complete List of Winners |publisher=peabodyawards.com |date=March 27, 2013 |accessdate=March 29, 2013 |deadurl=yes |archiveurl=https://web.archive.org/web/20130518145332/http://peabodyawards.com/2013/03/72nd-annual-peabody-awards-complete-list-of-winners/ |archivedate=May 18, 2013 }}</ref>
| عالمی دستاویزی فلم برائے ٹیلی ویژن
| {{won}}
|-
|2013
| align="center"| [[ ایمی ایوارڈ]]<ref>{{cite web| author = THE DEADLINE TEAM|url= http://www.deadline.com/2013/08/international-emmy-current-affairs-news-nominees-announced/ |title= International Emmy Current Affairs, News Nominees Announced|publisher=deadline.com|date=August 14, 2013
|accessdate=August 17, 2013}}</ref>
| عالمی حالات حاضرہ پر بہترین دستاویزی فلم
سطر 128 ⟵ 127:
|-
|2013
| align="center" | [[ برگن انٹرنیشنل فلم فیسٹیول]]<ref>{{cite web| author = |url= http://www.biff.no/informasjon/article1133999.ece
|title= NORSKE DOKUMENTARVINNERE|publisher=biff.no|date=October 29, 2013|accessdate=October 31, 2013}}</ref>
| بہترین نارویجن دستاویزی فلم
سطر 141 ⟵ 140:
|}
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}
{{Reflist}}
 
[[زمرہ:برطانوی دستاویزی فلمیں]]
[[زمرہ:نارویجن دستاویزی فلمیں]]
[[زمرہ:نارویجن فلمیں]]
[[زمرہ:برطانوی فلمیں]]
[[زمرہ:2012ء کی فلمیں]]
[[زمرہ:انگریزی فلمیں]]
[[زمرہ:برطانوی دستاویزی فلمیں]]
[[زمرہ:برطانوی فلمیں]]
[[زمرہ:دستاویزی فلمیں]]
[[زمرہ:نارویجن دستاویزی فلمیں]]
[[زمرہ:نارویجن فلمیں]]