"بدرمنیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7) |
درستی املا |
||
سطر 6:
== رکشہ ڈرائیور ==
اسی داستان کے متوازی کراچی کے رکشہ ڈرائیور بدر منیر کا قصّہ بھی جاری رہتا ہے اور 82 / 1981 میں دونوں کہانیاں ایک عجیب و غریب موڑ پر آ کر ایک دوسرے میں مدغم ہوجاتی ہیں۔ بدر منیر فلموں کے دیوانے تھے لیکن فلم سٹوڈیو میں داخل ہونا ایک رکشہ ڈرائیور کی اوقات سے بہت بڑھ کر تھا، چنانچہ انہوں نے رکشہ چھوڑ کر کار چلانے کی ٹھانی اور وحید مراد کے فلمی دفتر میں ایک ڈرائیور کے طور پر اپنی خدمات پیش کیں۔
== وحید مراد ==
اس وقت ڈرائیور کی جگہ خالی نہیں تھی چنانچہ بدر منیر کو دفتر میں چائے وغیرہ بنانے پر مامور کیا گیا۔ چپراسی کے بنیادی فرائض کے ساتھ ساتھ وہ ضرورت پڑنے پر ڈرائیور کے اضافی فرائض بھی انجام دیتے تھے۔ 1966 میں جب وحید مراد کی فلم ’ارمان‘ سُپر ہٹ ہوئی تو جشنِ کامیابی کے دوران اُن کے چپراسی اور ڈرائیور نے فلم میں کام کرنے کی دلّی تمنا کا اظہار
== پشتو فلم ==
یاسمین خان کے ساتھ بدر منیر کی پہلی پشتو فلم ’یوسف خان شیربانو‘ منظرِ عام پر آئی تو ہیرو اور ہیروئن دونوں کے لیے ایک نیک فال ثابت ہوئی۔ یاد رہے کہ یہ پاکستان میں پشتو کی اوّلین فلم تھی۔ اس معروف لوک داستان کی فلم بندی کے بعد بیس برس تک بدر منیر اور یاسمین خان کی فلمی جوڑی پشتو فلموں کے ناظرین سے داد وصول کرتی رہی۔ 1970 سے 1990 تک کے عرصے میں یہ جوڑی ستّر سے زیادہ فلموں میں نمودار ہوئی۔ یوں تو سلطان راہی کے عروج کا زمانہ بھی یہی تھا لیکن ہیرو کی منزل تک پہنچنے کے لیے انہیں کئی برس تک وِلن کا منفی کردار ادا کرنا پڑا۔ بدرِ منیر کو ہیرو کا منصب 1970 ہی میں عطا
== ہیروئن ==
سلطان راہی کی ہی بدر منیر نے بھی اپنے کیرئر میں پشتو کی ہر معروف ہیروئن کے ساتھ کام کیا جن میں یاسمین خان، ثریا خان، شہناز خان، نمی، مسرت شاہین، خانم، نجمہ، وحیدہ خان اور نادرہ ممتاز وغیرہ شامل ہیں۔ ان کے دورِ شہرت میں اردو اور پنجابی کی معروف ہیروئنیں بھی ان کے ساتھ کام کرنے میں فخر محسوس کرنے لگیں، چنانچہ نشو، نیلی، بابرہ شریف، دیبا، چکوری حتٰی کہ روحی بانو تک نے بدر منیر کے ساتھ مرکزی کردار ادا کیے۔
== اردو فلم ==
اگرچہ بدر منیر کی بنیادی شہرت ایک پشتو اداکار کی حیثیت سے ہے لیکن اپنے طویل فلمی کیرئر کے دوران انھوں نے چالیس کے قریب اُردو فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
== پنجابی فلم ==
ان کے دورِ عروج میں پنجابی فلموں کے پروڈیوسر بھی انھیں کاسٹ کرنے کے درپے رہتے تھےلیکن بدر منیر پنجابی نہیں بول سکتے تھے اس لیے انھوں نے گنتی کی چند پنجابی فلمیں ہی قبول کی اور اُن میں بھی پنجابی بولنے کی کوشش نہیں کی بلکہ پختون لہجے میں اُردو استعمال کی جو اُن کا فطری محاورہ تھا۔
== کنارہ کشی ==
|