"بیعت عقبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+صفائی (9.7)
درستی
سطر 16:
اس طرح تین سال تک اوس و خزرج کے افراد نے اسلام قبول کیا اور اسلام مکہ سے نکل کر مدینہ کی حدود میں داخل ہوا۔
اسلام کی تعلیمات سے روشناس کرانے کے لیے آنحضرت {{درود}} نے مشہور صحابی [[مصعب بن عمیر]] {{رض مذ}} کو ان کے ساتھ بھیج دیا۔ مصعب بن عمیر کو مدینہ میں خاطر خواہ کامیابی ہوئی اور ان کی کوششوں سے مدینہ میں اسلام کافی پھلا پھولا۔ چند ہی دنوں میں قبیلہ اوس کے سردار [[سعد بن معاذ]] اسلام لے آئے۔ ایک سردار کے ایمان لانے کا مطلب تھا کہ ان کے پورے قبیلے سے جلد اسلام قبول کرنے کی توقع ہے۔ اس طرح مسلمانوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا رہا اور مدینہ میں مسلمانوں کی ایک بڑی جماعت پیدا ہو گئی جو اسلام کے سچے شیدائی تھے۔
بیعت عقبہ تاریخ اسلام کا ایک اہم پہلو ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں جہاں اشاعت اسلام کو فروغ حاصل ہوا وہیں مدینے میں اوس اور خزرج قبائل کی صدیوں پرانی دشمنی کا بھی خاتمہ ہوا۔ اسی بیعت کے نتیجے میں مسلمانوں کے لیے بہتر مستقبل کی راہ ہموار ہوئی اور مدینہ پر [[یہودی|یہودیوں]] کے سیاسی، مذہبی اور معاشی غلبے کا خاتمہ ہوگیا۔ہو گیا۔ یہ بیعت دراصل تاریخ اسلام کے سب سے عظیم واقعے [[ہجرت]] کی تمہید بھی تھی جس کے نتیجے میں مسلمانوں نے عرب میں پہلی بار تقویت حاصل کی اور مدینہ پہلی اسلامی ریاست بنا۔
 
==متعلقہ مضامین==