"آٹو کیڈ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←top: درستی املا |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 1:
{{یتیم}}
{{صفائی نو لکھائی}}
دورِ حاضر میں انجینئری / ڈیزائن سے متعلق جو سافٹ وئرز استعمال ہوتے
مثلاً : مائکرواسٹیشن (MicroStation) ، تھری ڈی اسٹوڈیو یا تھری ڈی میکس (3D-Max) ، ڈاٹا کیڈ (DATACAD) ، آرکی کیڈ (ArchiCAD) ، اریس (ARRIS) ، سوفٹ کیڈ (SoftCAD) ، انٹیلی کیڈ (اوپن سورس آٹوکیڈ) (IntelliCAD opensource) وغیرہ ۔
کمپیوٹر ایڈڈ ڈیزائننگ اور ڈرافٹنگ (CADD, Computer-Aided-Designing-&-Drafting) سے متعلق جتنے بھی سافٹ وئر دستیاب ہیں ۔۔۔ اِن تمام میں ایک AutoCAD ہی وہ واحد سافٹ وئر
آج سے کوئی پچیس تیس سال
واضح رہے کہ CAD یا CADD دراصل ڈرائنگ سے متعلق ایک کمپیوٹر نظام (Computer System) ہے اور اسی نظام کے تحت کئی سافٹ وئرز کام کرتے
آٹو کیڈ سافٹ وئر ۔۔۔ وژول بیسک (Visual Basic) کے تحت تیار کیا گیا ہے اور اِس کی جو فائل بنتی
دیگر تمام CAD پیکجز کے لیے بھی یہی ایکس ٹنشن Default Standard قرار پایا ہے۔
ویسے آٹو کیڈ کے ذریعے ' dxf ' ایکس ٹنشن والی فائل بھی بنائی جا سکتی
اس کے علاوہ آٹوکیڈ کی ڈرائینگ کو 'EPS' فارمیٹ میں بھی ایکسپورٹ کیا جا سکتا ہے۔
حساب و پیمائش کے لحاظ سے بالکل درست ڈرائنگ تیار کرنا AutoCAD کی ایک عمومی خاصیت ہے۔ کیونکہ
AutoCAD ہر چند کہ ' اڈوبی فوٹو شاپ ' یا ' کورل ڈرا ' کی طرح خالصتاً گرافکس کا سافٹ وئر نہیں ہے ۔۔۔ بلکہ یہ انجینئری ڈیزائن کے Line-Art سے تعلق رکھنے والا پروگرام یا اپلی کیشن (Application) ہے۔ اس کے باوجود، اس کے استعمال کنندگان میں جہاں زیادہ تر سول
آٹو کیڈ کی تاریخ (History of AutoCAD)
AutoDesk Inc.
اُس قابل تحسین کمپنی کا نام ہے جس نے CADD کی دنیا میں سب سے پہلے AutoCAD کو متعارف کرایا تھا اور آج بھی AutoCAD کے جملہ حقوق اسی کے نام محفوظ ہیں۔
آٹوڈیسک انکارپوریشن کے مطابق ورژن ہسٹری کچھ یوں ہے :
ڈسمبر 1982 ء میں آٹو کیڈ کا سب سے پہلا
آٹو کیڈ کی ریلیز 8 کو " Ver.-2.6" کا نام دیا گیا تھا، جو اپریل 1987ء
اور پھر ریلیز 9 ، " Ver.-9" ہی کے نام سے ستمبر 1987ء میں لانچ کیا گیا۔
اسی طرح ۔۔۔
Ver.-
Ver.-
Ver.-
Ver.-
۔۔۔ اور
Ver.-2006، مارچ 2005ء میں۔
اِن تمام versions میں
مارچ 2009ء میں آٹوکیڈ کا تازہ ترین ورژن یعنی AutoCAD-2010 ۔
منظر عام پر آیا ہے
آٹو کیڈ کے فوائد (Advantages of AutoCAD)
دیگر گرافکس پروگرام کے مقابلے میں آٹوکیڈ کی یہ انفرادیت ہے کہ ۔۔۔ اس کی سافٹ کاپی (یعنی dwg فائل) کا پرنٹ (یعنی ہارڈ کاپی) کاغذ پر نکال لینے کے بعد ہم بآسانی کاغذ پر بنی ڈرائنگ کی کسی بھی Scale سے پیمائش کر سکتے ہیں۔
مثلاً کسی کو اپنے گھر کا پلان تیار کرنا ہے اور وہ پلان اس کو A4 سائز کے کاغذ پر چاہیے ۔۔۔ تو مکان کے رقبے (Area) اور کاغذ کے سائز (A4; 297x210 mm) کو دھیان میں رکھتے ہوئے کوئی بھی مناسب Scale ( مثلاً 1:100 یا 1:50 ) پر ڈرائنگ بنائی جا سکتی ہے اور پرنٹ کرنے کے بعد کاغذ پر بنے ڈرائنگ کے حصوں کی بالکل درست پیمائش حاصل کی جا سکتی ہے۔
معیار اور مقدار ۔۔۔ آٹو کیڈ اِن دونوں کے معاملے میں کافی آگے ہے۔
مثلاً اگر ہم کو کسی گھر کا بنا بنایا پلان مختصر سی تبدیلی کے ساتھ دوبارہ پرنٹ کر کے دینا ہے تو آپ منٹوں میں تبدیلی کا کام کرکے ڈرائنگ کا پرنٹ آؤٹ نکال سکتے ہیں۔
ہاتھ سے ڈرائنگ بنانے یعنی Manual Drafting میں جتنا وقت اور پیسہ ضائع ہوتا
مسلسل یا متعدد مرتبہ اور تیزرفتاری کے ساتھ اگرکسی چیز کی نقل مطابق اصل (Duplicate) بنانی ہو تو اس کام میں آٹوکیڈ حیرت انگیز طور پر ہمارا بہترین معاون ثابت ہوتا ہے۔
آپ کے گھر کے نقشے میں تین عدد بیت الخلاء (Toilet) بنائے گئے ہیں اور تینوں نقشہ جات میں ایک مخصوص مقام پر آپ کو مشرقی کموڈ دکھانا ہے تو یہ کام آٹوکیڈ کے لیے سیکنڈوں کا کام ہے۔
دراصل
کاغذ پر کوئی پیچیدہ قسم کے مشینی پرزہ کی ڈرائنگ بنانا بے تحاشا دقت طلب کام ہوتا ہے کیونکہ پیمائش کا حساب کتاب اور reference point سے خاص حصوں کی پیمائش ۔۔۔ بہت وقت طلب کام ہوتا
Zoom-In اور Zoom-Out کی مسلسل دستیاب سہولت کی بنیاد پر ہم ڈرائنگ کے کسی بھی پسندیدہ حصے کو سارے اسکرین پر نمایاں کر کے اُس خاص حصے کو بآسانی تبدیل یا Edit کر سکتے ہیں۔
دو بُعد (یعنی 2-Dimension ) ، یعنی طول (Length) اور عرض (Width) کے علاوہ آٹوکیڈ میں اَبعادِ ثلاثہ (3-Dimension) کی ڈرائنگ بھی بنانے کی سہولت حاصل ہے۔ اور 3D Object کو render بھی کر سکتے ہیں۔ اور پھر اسی Rendered Object کو کسی بھی گرافکس پروگرام کے لیے بطور image فائل ایکسپورٹ کیا جا سکتا ہے۔
اختتامیہ
یہ آٹوکیڈ (AutoCAD) کا ایک مختصر سا تعارف تھا۔
اس کو تحریر کرنے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ آٹوکیڈ سیکھنے والے کو علم رہے کہ عام گرافکس پروگرام کی طرح آٹوکیڈ کوئی عام سافٹ وئر نہیں
اس کے علاوہ ۔۔۔ جیسا کہ آج کل روایت بن گئی ہے کہ کسی بھی سافٹ وئر کو سیکھنے کے لیے اس کے چند commands کا علم اور اس کا تجربہ کافی سمجھا جاتا
یہ ضروری تو نہیں لیکن مناسب ترین اَمر یہی ہے کہ آٹوکیڈ کا سیکھنے والا انجینئری پس منظر رکھتا ہو یا کم سے کم Mathematics کے بنیادی اصولوں سے واقف ہو۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ آٹوکیڈ کی ہر ڈرائنگ باقاعدہ پیمائش کے اصولوں کے تحت Meter/Centimeter یا Foot/Inches میں بنائی جاتی ہے اور کاغذ پر اس کا پرنٹ نکالنے کے بعد کاغذ پر بنی ڈرائنگ کی بالکل درست پیمائش بھی کی جا سکتی ہے۔
آٹوڈیسک نے ریوٹ کے متعلق کافی لمبے دعوے
ممکن ہے نیکسٹ جنریشن ریوٹ کو فالو کرے کیونکہ یہ بلڈنگ انفارمیشن ماڈلنگ (BIM) کو بھی سپورٹ کرتا ہے۔
ویسے جہاں تک برصغیر اور مڈل ایسٹ کی کنسٹرکشن/ آرکیٹکچرل کنسلٹنگ کمپنیوں کی بات
[[زمرہ:1982ء کے سافٹ ویئر]]
|