"احمد بن زینی دحلان مکی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 19:
علامہ دحلان[[1232ھ]]بمطابق [[1817ء]] [[مکہ]] مکرمہ معظمہ کے قریب پیدا ہوئے تھے ۔
== مکہ میں ==
1288ھ 1871ء سے اپنے آبائی شہر میں مذہب شافعی کے مفتی اور شیخ العلماء کے منصب پر فائز رہے۔
== مدینہ منورہ میں قیام ==
شریف اعظم عون الرفیق ترکی کے نائب پاشا سے کسی مخالفت کی بنا پر مکہ معظمہ چھوڑ کر مدینہ طیبہ چلے گئے تواحمد بن زین دحلان نے بھی ان کی تقلید میں مدینہ منورہ چلے گئے۔
== تصنیفی دور ==
اپنی زندگی کے آخری برسوں میں علامہ زینی دحلان نے ایک مصنف کے اعتبار سے بہت سرگرمی دکھائی ۔دکھائی۔ انہوں نے نہ صرف روایتی اسلامی علوم کو اپنی تحریر کا موضوع بنایا جن کا مطالعہ ان کے زمانہ میں مکہ معظمہ میں کیا جاتا تھا۔ بلکہ بعض وقتی طور پر زیر بحث مسائل پر بھی متعدد رسائل لکھے اور مکہ معظمہ میں انیسویں صدی میں تاریخ نویسی کے واحد نمائندہ بن گئے۔
== تصنیفات ==
{{Div col|cols=3}}
* الفتوحات الإسلامیہ 2 جلد
* خلاصۃ الكلام فی امراءامرا البلد الحرام
* الفتح المبین فی فضائل الخلفاء الراشدین و أہل البیت الطاہرین
* السیرۃ النبویہ ۔( السیرۃ الدحلانیہ یا السیرۃ الزینیہ کہا جاتا ہے)۔ مصنف نے اپنی تصنیف السیرۃ الدحلانیہ میں سیرت رقم کرنے پر اکتفا نہیں کیا بلکہ آقائے دو جہاں ﷺ کے خصائص اور معجزات کے لیے علاحدہ علاحدہ باب باندھے ہیں تاکہ حضور اکرم ﷺ کی شان والا دوبالا ہو۔ <ref>السیرۃ النبویہ تالیف : علامہ سید احمد بن زینی دحلان ،ضیاء القرآن پبلی کیشنز لاہور صفحہ : 14</ref>
* رسالۃ فی الرد على الوہابیہ
* الجداول المرضيہ فی تاريخ الدول الإسلاميہ -<ref>الأعلام للزركلی</ref>
سطر 68:
{{Div col end}}
== وفات ==
علامہ دحلان کی وفات [[1304ھ]]بمطابق[[1886ء]] مدینہ منورہ میں ہوئی۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}