"افغان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
'''افغان''' مختلف معنیٰ میں استعمال ہوتا ہے مثلاً
* کوئی بھی چیز جس کا بنیادی طور پر افغانستان سے تعلق ہو مثلاً افغان لوگ، افغان خوراک، افغان ثقافت، افغان قالین وغیرہ
* افغانستان کے رہنے والوں کو افغان کہا جاتا ہے۔ جس میں پشتو بولنے والے اور فارسی بولنے والے دونوں شامل ہیں۔
* فارسی بولنے والے پشتونوں کے لیے افغان کا لفظ استعمال کرتے ہیں
* انیسویں صدی اور بیسویں صدی میں آسٹریلیا میں اونٹ چلانے والوں کو افغان کہا جاتا تھا
سطر 12:
جو ترک قبائل بلاد اسلام کے قریبی ہمسائے تھے۔ ان میں ایک قبیلہ غز تھا۔ جسے اغوز بھی پکارا جاتا تھا اور اسی نسبت سے بلاد اسلام میں ترکی النسل قبائل کو اغوز کہا جاتا تھا۔ اغوز یا غز ْقبیلے نے دوسرے ترک قبائل کے ساتھ غالباً چوتھی اور پانچویں صدی ہجری درمیان اسلام قبول کر لیا تھا۔
غالب امکان یہی ہے کہ افغانستان میں رہنے والے ترک قبائل جنہیں اوغوز (جمع کے صیفہ میں) اور فرد واحد کو اوغہ پکارا جاتا تھا۔ یہ اوغہ رفتہ رفتہ ان ترک قبائل کے لیے پکارا جاتا ہو گا جنہوں نے مقامی ثقافت، زبان اور مذہب اختیار کر لیا تھا۔ یہ کلمہ اوغہ جس کی جمع اوغان تھی رفتہ رفتہ تمام مقامی قبائل کے لیے پکاجانے لگا اور بعد میں یہ بھول گئے کہ یہ کلمہ ترک نژاد قبائل کے لیے یہ کلمہ استعمال ہوتا تھا۔ یہی وجہ ہے تمام پشتون قبائل کو افغان بولا جاتا ہے۔ آج بھی ہزارہ قبائل پٹھانوں کو اوغہ کہتے ہی۔
ایران میں گان کا کلمہ اکثر نسبت کے لیے استعمال ہوا ہے۔ مثلاً گر گان۔ جب کہ افغانستان میں نسبت کے لیے اس کی ترکی شکل میں یہ کلمہ غان آیا ہے۔ یہ شہروں اور علاقوں کے ناموں میں عام استعمال ہوا ہے۔ مثلاً لمغان، شبرغان، پغان، دامغان اور کاغان وغیرہ۔ اس طرح یہ کلمہ اوغہ + غان = اوغان ہو گیا اور یہ اوغان رفتہ رفتہ افغان ہو گیا کیوں کہ یہ اکژ زبانوں میں ’و‘ ’ف‘ سے بدل جاتا ہے۔
 
== مزید دیکھیے ==