"اقوام متحدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 24:
|official_website = [http://www.un.org/ www.un.org]
}}
25 [[اپریل]]، [[1945ء]] سے 26 [[جون]]، [[1945ء]] تک [[سان فرانسسکو]]، [[ریاستہائے متحدہ امریکا|امریکا]] میں پچاس ملکوں کے نمائندوں کی ایک کانفرس منعقد ہوئی۔ اس کانفرس میں ایک بین الاقوامی ادارے کے قیام پر غور کیا گیا۔ چنانچہ '''اقوام متحدہ''' یا United Nations کا منشور یا چارٹر مرتب کیا گیا۔ لیکن اقوام متحدہ 24 [[اکتوبر]]، [[1945ء]] میں معرض وجود میں آئی۔
 
اقوام متحدہ یا United Nations Organisation کا نام [[ریاستہائے متحدہ امریکا|امریکا]] کے سابق صدر [[فرینکلن ڈی روزویلٹ]] نے تجویز کیا تھا۔
 
== منشور اور مقاصد ==
سطر 32:
 
اس کے چارٹر کی تمہید میں لکھا ہے کہ
# ہم اقوام متحدہ کے لوگوں نے مصمم ارادہ کیا ہے کہ آنے والی نسلوں کو جنگ کی لعنت سے بچائیں گے۔
# انسانوں کے بنیادی حقوق پر دوبارہ ایمان لائیں گے اور انسانی اقدار کی عزت اور قدرومنزلت کریں گے۔
# مرد اور عورت کے حقوق برابر ہوں گے۔ اور چھوٹی بڑی قوموں کے حقوق برابر ہوں گے۔
# ایسے حالات پیدا کریں گے کہ عہد ناموں اور بین الاقوامی آئین کی عائد کردہ ذمہ داریوں کو نبھایا جائے۔ آزادی کی ایک وسیع فضا میں اجتماعی ترقی کی رفتار بڑھے اور زندگی کا معیار بلند ہو۔
:لہذا
* یہ مقاصد حاصل کرنے کے لیے رواداری اختیار کریں۔
* ہمسایوں سے پر امن زندگی بسر کریں۔
* بین الاقوامی امن اور تحفظ کی خاطر اپنی طاقت متحد کریں۔ نیز اصولوں اور روایتوں کو قبول کر سکیں اس بات کا یقین دلائیں کی مشترکہ مفاد کے سوا کبھی طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔
* تمام اقوام عالم اقتصادی اور اجتماعی ترقی کی خاطر بین الاقوامی ذرائع اختیار کریں۔
 
=== مقاصد ===
 
اقوام متحدہ کی شق نمبر 1 کے تحت اقوام متحدہ کے مقاصد درج ذیل ہیں۔
# مشترکہ مساعی سے بین الاقوامی امن اور تحفظ قائم کرنا۔
# قوموں کے درمیان دوستانہ تعلقات کو بڑھانا۔
# بین الاقوامی اقتصادی، سماجی، ثقافتی اور انسانوں کو بہتری سے متعلق گتھیوں کو سلجھانے کی خاطر بین الاقوامی تعاون پیدا کرنا انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے لیے لوگوں کے دلوں میں عزت پیدا کرنا۔
# ایک ایسا مرکز پیدا کرنا جس کے ذریعے قومیں رابطہ عمل پیدا کر کے ان مشترکہ مقاصد کو حاصل کر سکیں۔
# آرٹیکل نمبر 2 کے تحت تمام رکن ممالک کو مرتبہ برابری کی بنیاد پر ہے۔
 
== رکنیت ==
{{Main|فہرست اراکین اقوام متحدہ سلامتی کونسل}}
ہر امن پسند ملک جو اقوام متحدہ کے چارٹر کی شرائط تسلیم کرے اور ادارہ کی نظر میں وہ ملک ان شرائط کو پورا کر سکے اور اقوام متحدہ کی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کے لیے تیار ہو برابری کی بنیاد پر اقوام متحدہ کا رکن بن سکتا ہے۔ شروع شروع میں اس کے صرف 51 ممبر تھے۔ بعد میں بڑھتے گئے۔ سیکورٹی کونسل یا [[سلامتی کونسل]] کی سفارش پر جنرل اسمبلی اراکین کو معطل یا خارج کر سکتی ہے۔ اور اگر کوئی رکن چارٹر کی مسلسل خلاف ورزی کرے اسے خارج کیا جا سکتا ہے۔ [[سلامتی کونسل]] معطل شدہ اراکین کے حقوق رکنیت کو بحال کر سکتی ہے۔اسہے۔ اس وقت اس کے ارکان ممالک کی تعداد 193 ہے۔ تفصیلی فہرست کے لیے دیکھئیےدیکھیے : [[اقوام متحدہ کے رکن ممالک]]۔
 
== اعضاء ==
سطر 68:
=== جنرل اسمبلی ===
[[فائل:UN General Assembly hall.jpg|تصغیر|اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ہال]]
جنرل اسمبلی تمام رکن ممالک پر مشتمل ہوتی ہے۔ ہر رکن ملک اسمبلی میں زیادہ سے زیادہ پانچ نمائندے بھیج سکتا ہے۔ ایسے نمائندوں کا انتخاب ملک خود کرتا ہے۔ ہر رکن ملک کو صرف ایک ووٹ کا حق حاصل ہوتا ہے۔
 
جنرل اسمبلی کا معمول کا اجلاس سال میں ایک دفعہ ماہ ستمبر کے تیسرے منگل کو شروع ہوتا ہے، تاہم اگر [[سلامتی کونسل]] چاہے یا اقوام متحدہ کے اراکین کی اکثریت کہے تو جنرل اسمبلی کا خاص اجلاس کسی اور وقت میں بھی بلایا جا سکتا ہے۔
 
==== کمیٹیاں ====
 
جنرل اسمبلی کا کام سر انجام دینے کے لیے چھ کمیٹیاں بنائی گئیں ہیں۔ ان کمیٹیوں میں نمائندگی کا حق ہر ممبر ملک کو حاصل ہے۔
* پہلی کمیٹی تحفظاتی اور سیاسی معاملات سے متعلق ہے۔ ہتھیاروں میں تخفیف کا معاملہ بھی اسی کی ذمہ داری ہے۔ اسکیاس کی مزید امداد کے لیے ایک خصوصی سیاسی کمیٹی بھی ہے۔
* دوسری کمیٹی اقتصادی اور مالیاتی معاملات کے متعلق ہے۔
* تیسری کمیٹی سماجی انسانی اور ثقافتی معاملات کے بارے میں ہے۔
* چوتھی کمیٹی تولیتی معاملات کے متعلق ہے جس میں غیر مختار علاقوں کے معاملات بھی شامل ہیں۔
* پانچویں کمیٹی انتظامی معاملات اور بجٹ کے متعلق ہے۔
* چھٹی کمیٹی قانون سے متعلق ہے۔
 
ان کے علاوہ ایک جنرل اسمبلی کے پریذیڈنٹ، 17 وائس پریذیڈنٹ اور بڑی کمیٹی کے 6 ممبرانارکان پر مشتمل ہے جن کا انتخاب جنرل اسمبلی کرتی ہے۔ جنرل کمیٹی کا اجلاس اسمبلی کے کام کا جائزہ لینے اور اسے بخوبی سر انجام دینے کے لیے اکثر منعقد ہوتا ہے۔ جنرل اسمبلی کی امداد کے لیے مزید کئی کمیٹیاں بھی ہیں۔ جنرل اسمبلی اکثر اوقات بہ وقت ضرورت ہنگامی کمیٹیاں بھی مقرر کرتی ہے۔ مثلاً امبلی نے [[دسمبر]] [[1948ء]] میں [[کوریا]] کے لیے اقوام متحدہ کا کمیشن مقرر کیا۔ اقوام متحدہ نے مصالحتی کمیشن برائے فلسطین مقرر کیا۔ تمام کمیٹیوں کی سفارشات جنرل اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔
 
==== اختیارات اور فرائض ====
 
جنرل اسمبلی کے اختیارات اور فرائض وسیع ہیں۔ مثلاً
* امن اور عافیت کے لیے بین الاقوامی اصولوں پر غور کرنا اور اس ضمن میں اپنی سفارشات پیش کرنا۔
* بین الاقوامی سیاست کی ترویج کرنا
* بین الاقوامی قانون کی ترقی و تدوین
* تمام بنی نوع انسان کے لیے بنیادی حقوق اور آزادیوں کو حاصل کرنا۔
* اقتصادی، سماجی، ثقافتی، تعلیمی اور صحت عامہ کے متعلق بین الاقو امی اشتراک عمل
* سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے دوسرے اعضا کی رپورٹوں پر غور کرنا
* کسی تنازعہتنازع کی صورت میں اس کے حل کے لیے اپنی سفارشات پیش کرنا
* ٹرسٹی شپ کونسل کے ذریعہ تولیتی معاہدات کی تعمیل کی نگرانی کرنا
* سلامتی کونسل کے دس غیر مستقل ارکان کا انتخاب
سطر 99:
* ارکان ملک کے لیے چندے کی رقم مقرر کرنا
* مخصوص اداروں کے بجٹ کی جانچ پڑتال کرنا وغیرہ
* اہم مسائل دو تہائی اکثریت سے طے پاتے ہیں۔ باقی مسائل کا فیصلہ حاضر ارکان کی سادہ اکثریت سے کیا جاتا ہے۔
 
=== سلامتی کونسل ===
[[فائل:United Nations Security Council.jpg|تصغیر|اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا چیمبر]]
[[سلامتی کونسل]] یا سکیورٹی کونسل اقوام متحدہ کا سب سے اہم عضو ہے اس کے کل پندرہ ارکان ہوتے ہیں، جن میں سے پانچ مستقل ارکان جو [[فرانس]]، [[روس]]، [[برطانیہ]]، [[چین]] اور [[امریکا]] ہیں اور ان کے پاس کسی بھی معاملہ میں راے شماری کو تنہا رد یعنی [[حق استرداد|ویٹو]] کرنے کا حق حاصل ہے۔
 
ان کے علاوہ اس کے دس غیر مستقل اراکین بھی ہیں جن کو جنرل اسمبلی دو دو سال کے لیے منتخب کرتی ہے۔ انھیں فوری طور پر دوبارہ منتخب نہیں کیا جاسکتا۔
 
==== سلامتی کونسل کے فرائض اور اختیارات ====
* اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق دنیا بھر میں امن اور سلامتی قائم رکھنا
* کسی ایسے جھگڑے یا موضوع کی تفشیش کرنا جو بین الاقوامی نزاع پیدا کر سکتا ہو
* بین الاقوامی تنازعوں کو سلجھانے کے بارے میں منصوبے تیار کرنا۔
* سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے تمام اراکین کی طرف سے کارروائی کرتی ہے۔ یہ سب اراکان سلامتی کونسل کے فیصلوں کی تعمیل میں حامی بھرتے ہیں اور اسکیاس کی درخواست پر بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے مسلح فوجیں یا دیگر مناسب اقدام کرتے ہیں۔
* سلامتی کونسل کی کارروائی ہمیشہ جاری رہتی ہے۔ اس لیے رکن ملک کا ایک ایک نمائندہ ہر وقت اقوام متحدہ کے ہیڈ کواٹرز میں موجود رہتا ہے۔ سلامتی کونسل جہاں چاہے اپنا اجلاس فورا منعقد کر سکتی ہے۔
* فوجی عملے کی کمیٹی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اراکین کے چیف آپ سٹاف یا ان کے نمائندوں پر مشتمل ہوتی ہے۔
 
==== سلامتی کونسل کی کمیٹیاں ====
1- ملٹری اسٹاف کمیٹی۔
2-تخفیف اسلحہ کمیٹی۔
3-داخلہ کمیٹی۔
4-ماہرین کی کمیٹی۔
5-اجتماعی تدابیر کمیٹی۔
 
=== اکنامک اور سوشل کونسل ===
[[فائل:United Nations Economic and Social Council.jpg|تصغیر|اکنامک اور سوشل کونسل]]
اس کے 54 اراکین ہیں جس میں سے 18 ممبروں کو جنرل اسمبلی ہر بار باری باری 3 ، 3 سال لے لیے منتخب کرتی ہے۔ جنرل اسمبلی کے زیر انتظام یہ کونسل اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی سرگرمیوں کی ذمہ دار ہے۔
 
اس کونسل میں ہر فیصلہ محض کثرت رائے سے کیا جاتا ہے۔ یہ رکن کا ایک ووٹ ہوتا ہے۔ یہ کونسل کمیشنوں اور کمیٹیوں کے ذریعے کام کرتی ہے۔
 
اس کونسل کے کمیشنوں میں درج ذیل کمیشن شامل ہیں۔
* اقتصادیات، روزگار اور ترقی سے متعلق کمیشن
* رسل اور مواصلات سے متعلق کمیشن
سطر 138:
* خواتین کے حقوق سے متعلق کمیشن
* منشی ادویات سے متعلق کمیشن
* ان کے علاوہ تین علاقہ واری کمیشن بھی موجودہ ہیں۔
* یورپ کے لیے اقتصادی کمیشن
* ایشیا اور مشرق بعید کے لیے اقتصادی کمیشن
سطر 145:
=== ٹرسٹی شپ کونسل ===
[[فائل:United Nations Trusteeship Council chamber in New York City 2.JPG|تصغیر|ٹرسٹی شپ کونسل]]
اقوام متحدہ نے ایک بین الاقوامی تولیتی نظام قائم کیا تاکہ ان علاقوں کی نگرانی اور بندوبست کا انتظام کرے جو جداگانہ تولیتی معاہدوں کے ذریعہ اقوام متحدہ کی زیر نگرانی آ گئے۔
 
تولیتی نظام کا مقصد بین الاقوامی امن و امان اور حفاظت کو ترویض کرنا۔ تولیتی علاقی جات کے باشندوں کی ترقی کا خیال رکھنا تا کہ وہ خود مختاری اور آزادی حاصل کر سکیں۔
 
تولیتی کانفرس کا فرض ہے کہ تولیتی علاقہ جات کے باشندوں کی سیاسی، اقتصادی، سماجی اور تعلیمی ترقی کے بارے میں استفسار نامہ مرتب کرے جس کی بنا پر انتظام کرنے والی حکومتیں سالانہ رپورٹ تیار کریں۔ اس کے ممبروں میں سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اراکین کے علاوہ ٹرسٹ علاقوں کا انتظام کرنے والے ممالک شامل ہوتے ہیں۔
 
=== بین الاقوامی عدالت ===
[[فائل:International Court of Justice.jpg|تصغیر|بین الاقوامی عدالت]]
بین الاقوامی عدالت کا صدر مقام شہر [[ہیگ]] واقع [[نیدرلینڈز|نیدر لینڈز]] (ہالینڈ) ہے۔ یہ عدالت اقوام متحدہ کا سب سے بڑا قانونی ادارہ ہے۔ تمام ملک جنہوں نے آئین عدالت کے منشور پر دستخط کئے،کیے، جس مقدمے کو چاہیں اس عدالت میں پیش کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں خود بھی سلامتی کونسل قانونی تنازعے عدالت بھیج سکتی ہے۔
 
بین الا قوامی عدالت 15 ججوں پر مشتمل ہے۔ عدالت کی ان ممبرانارکان کو جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل آزاد رائے شماری کے زریعی نو سال کے لیے منتخب کرتی ہے۔ جج اپنی ذاتی قابلیت کی بنا پر منتخب ہوتا ہے۔ تاہم یہ خیال رکھا جاتا ہے کہ اہم قانونی نظام کی نمائندگی ہو جائے۔ یاد رہے کہ ایک ہی ملک کے دو جج بیک وقت منتخب نہیں ہو سکتے۔
 
=== سیکریٹریٹ ===
[[فائل:The_United_Nations_Secretariat_Building.jpg|تصغیر|upright|[[نیویارک شہر]] میں اقوام متحدہ کے صدر مقام کے قریب واقع سیکریٹیریٹ کی عمارت]]
 
'''[[سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ]]''' کے سب سے بڑے ناظم امور کی حثیت سے کام کرتا ہے۔ [[سلامتی کونسل]] کی سفارش پر جنرل اسمبلی سیکٹری جنرل منتخب کرتی ہے۔ سیکٹری جنرل اسمبلی کو ایک سالانہ رپورٹ پیش کرتا ہے اور اسے حق حاصل ہے کہ اپنا عملہ خود نامزد کرے۔
[[اقوام متحدہ سیکریٹریٹ|اقوام متحدہ کے سیکریٹریٹ]] میں مندرجہ ذیل دفاتر شامل ہیں۔
{{colbegin|3}}
# سیکٹری جنرل کا دفتر
سطر 176:
{{colend}}
 
مندرجہ ذیل امدادی اداروں میں بھی اقوام متحدہ کا عملہ کام کرتا ہے۔
 
وہ ادارے جنہیں جنرل اسمبلی یا اقتصادی کونسل قائم کرے
* '''[[یونیسف]]''' (unicef) اس کا صدر دفتر ینو یارک میں ہے۔
* ترقیاتی پروگرام (UNDP)
* مہاجرین کا کمیشن (UNRWA)
سطر 187:
{| class="wikitable" style="font-size:90%; text-align:right; float:left;"
|+ style="padding-top:1em;" |[[سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ|اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل]]<ref>{{cite web |url=https://www.un.org/sg/formersgs.shtml |title=Former Secretaries-General |publisher=United Nations |accessdate=6 نومبر 2013}}</ref>
! شمار !! نام !! ملک !! قلمدان سنبھالا !! قلمدان چھوڑا !! نوٹس
|-
| 1 || '''[[تریگوہ لی]]''' || {{پرچم|Norway}} || 2 فروری 1946 || 10 نومبر 1952 || مستعفی