"اندرون لاہور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م حوالہ جات/روابط کی درستی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 59:
 
==== چٹا دروازہ ====
'''چٹا دروازہ''' (لغوی معنی '''سفید دروازہ''') [[اندرون لاہور]]، [[پاکستان]] میں [[وزیر خان چوک]] پو ایک دروازہ ہے جو [[1650ء]] میں تعمیر ہوا۔ <ref name=planning>{{cite book|title=Master Plan for Greater Lahore|date=1973|publisher=Master Plan Project Office|url=https://books.google.com/books?id=yGlPAAAAMAAJ&dq=chitta+gate+lahore&focus=searchwithinvolume&q=chitta+1650|accessdate=7 October 2017}}</ref> یہ دروازہ [[لاہور]] کا اصل [[دہلی دروازہ]] <ref name="uk"/> اور شہر کی مرکزی داخلی دروازہ تھا۔ <ref name="uk">{{cite web|title=Lahore and its historic Gates|url=http://news.ukpha.org/2010/02/lahore-and-is-historic-gates/|publisher=The United Kingdom Punjab Heritage Association|accessdate=7 October 2017|date=3 February 2010}}</ref>
 
== اندرون لاہور کے تاریخی مقامات ==
سطر 72:
[[فائل:Data durbar (3).JPG|تصغیر|داتا دربار]]
داتا دربار [[لاہور]]، [[پاکستان]] کا بہت مشہور دربار یا مزار ہے جو تقریباً ایک ہزار سال سے موجود ہے۔ یہ سید علی بن عثمان الجلابی الھجویری الغزنوی ( [[داتا گنج بخش|سید علی ہجویری]] المعروف [[داتا گنج بخش]]) کا مزار ہے۔ اس مزار کو لاہور کی ایک پہچان سمجھا جاتا ہے۔ جامعہ ہجویریہ جو ایک مسجد و مدرسہ ہے، اسی مزار کے ساتھ منسلک ہے۔
ابو الحسن علی ابن عثمان امام جلابی رحمہ اللہ تعالٰی هجویری رحمہ اللہ تعالٰی غزنوی یا ابوالقاسم حسن علی هجویری (عربی : علی بن عثمان الجلابی الهجویری الغزنوی) (کبھی کبھی هجویری ہجے) ، داتا گنج بخش (فارسی / اردو : داتا گنج بخش) یا داتا صاحب کے نام سے بھی مشہور ہیں، گیارویں صدی کے دوران ایک فارسی صوفی اور عالم تھے . انھوں نے کافی حد تک اسلام کے جنوبی ایشیا میں پھیلنے میں اہم کردار ادا کیا.کیا۔ آپ غزنی(آج افغانستان میں) میں پیدا ہوئے تھے غزنوی عہد کے ابتدائی ایام میں (990 عیسوی کے ارد گرد).. آپ کی سب سے مشہور کتاب کشف محجوب ہے . آپ نے حصول علم کی لیے بہت سے ممالک کا سفر کیا.کیا۔ آپ اپنی عمر کی آخری حصے میں لاہور تشریف لائے اور اسلام کی اشاعت کا کام شروع کیا.کیا۔ آپ کے ہاتھوں بیشمار لوگ مسلمان ھوے . آپ نے 1077 عیسوی میں لاہور (پنجاب، پاکستان) میں ہی وفات پائی .
آپ کا مزار لاہور میں آج بھی زائرین کے لیے انوار و تجلیات کا مرکز ہے اور بہت سے لوگ آپ کے وسیلہ سے الله کا قرب اور الله سے اپنی مشکلات کا حل پاتے ہیں۔
* '''مسجد وزیر خان:'''