"تعبیروراثہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
تعبیر وراثہ یا gene expression سے مراد [[خلیہ|خلیات]] میں جاری ہونے والا ایک ایسا عمل ہے کہ جس کے ذریعہ خلیے میں موجود [[وراثہ|وراثے یا جینز]] اپنی تعبیر دکھاتے ہیں یا دوسرے الفاظ میں یوں کہ لیں کے اپنے فعل یا کام کا اظہار کرتے ہیں۔ ایک خلیے میں موجود کل وراثوں یا جینز (جو [[ڈی این اے]] پر مشتمل ہوتے ہیں) کو اس جاندار کا [[موراثہ|موراثہ (genome)]] کہا جاتا ہے۔ اور اسطرحاس طرح ایک موراثے میں ہزاروں تک جینز ہوسکتی ہیں ،ہیں، مثلا انسانی موراثہ میں 30 ہزار سے زائد وارثے پاۓپائے جاتے ہیں۔ ان 30 ہزار سے زائد genes یا [[وراثہ|وراثوں]] میں سے صرف وہ جینز متحرک ہوکر کام کررہیکر رہی ہوتی ہیں جنکی اس وقت اس خلیے کو ضرورت ہوتی ہے اور باقی ماندہ تمام وراثے یا جینز حالت سکون میں ہوتے ہیں یا یوں کہ لیں کہ خاموش ہوتے ہیں۔ اس وضاحت کے بعد اب تعبیر کی ایک اور انداز میں تعریف ایسے بھی کی جاسکتی ہے کہ [[موراثہ|موراثہ (genome)]] یا سادہ الفاظ میں کل [[ڈی این اے]] میں موجود [[حیات]]یاتی [[معلومات]] کو [[حیات]] کے لیے لازمی افعال کی انجام دہی کی خاطر [[خلیہ|خلیات]] ان کو ایک منظم طریقے سے حاصل کرکے ان پر عمل درآمد کرتے ہیں،ہیں اور ڈی این اے سے معلومات نکالنے کا یہ منظم طریقہ تعبیر وراثہ پر انحصار کرتا ہے ،ہے، یعنی جس کی ضرورت ہو صرف اسی سے کام لیا جاتا ہے۔
 
گویا تعبیر وراثہ کسی مخصوص جین کا اظہار اور اسکااس کا زندگی پر اثرانداز ہونے کا عمل ہوتا ہے۔ [[ڈی این اے]] میں موجود [[وراثہ|وراثے]] یا genes دراصل اپنے اندر [[رمز|رموز]] (Codes) رکھتے ہیں۔ ایک رمز چار قاعدوں [[مُتَوالِيَہ|(A G C U)]] میں سے کسی تین [[قاعدہ|قاعدوں]] پر مشتمل ہوتا ہے اور یہ کسی مخصوص [[امینو ایسڈ]] کی شناخت کرتا ہے اور ان امینو ایسڈ کے ذریعہ [[لحمیاتی تالیف|لحمیات کی تالیف]] (synthesis) کرتا ہے مثال کے طور پر CAG گلوٹامین اور ACA تھریونین کی شناخت کرتا ہے اسطرحاس طرح کل 64 اقسام کے [[رمز|رموز]] (کوڈز) [[ڈی این اے]] میں پاۓپائے جاتے ہیں ([[لحمیات]] یعنی پروٹین دراصل امینو ایسڈ سے بننے والے [[مکثورہ]] سالمات یا polymer molecules ہوتے ہیں)
 
آسان طور پر اس بات کو یوں سمجھا جاسکتا ہے کہ جین میں پاۓپائے جانے والے رموز یا کوڈز دراصل HTML کے کوڈ کی مانند ہیں جو جب [[شمارِندہ|کمپیوٹر]] یا کمپیوٹر کی اسکرین پر ظاہر ہوتے ہیں تو ایک تحریر بنادیتے ہیں یعنی HTML کوڈز جب عمل پیرا ہوتے ہیں تو انکی کی تعبیر یا اظہار (expression) ، کمپیوٹر کے اسکرین پر تحریر کی شکل میں ہوتا ہے۔ بالکل اسی طرح کسی وراثہ یا جین میں موجود A G C U کے کوڈز جب عمل پیرا ہوتے ہیں تو انکی تعبیر یا اظہار (expression) ، [[لحمیات]] کی شکل میں ہوتا ہے۔
 
کسی وراثہ یا جین کی وہ حالت کہ جب وہ پوشیدہ رموز کی صورت میں ہوتی ہے [[طرز وراثی]] (genotype) کہلاتی ہے اور جب اسکیاس کی تعبیر یا اظہار لحمیات کی صورت میں ہوتا ہے اور اسکےاس کے ذریعہ جاندار کی زندگی کی شکل صورت بنتی ہے تو اس کو [[طرز ظاہری]] (phenotype) کہا جاتا ہے۔
* [http://amatbakh.com تفسير الاحلام محمد بن سيرين]