"اجتہاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
[[فائل:Grand Ayatollahs Qom فتوکلاژ، آیت الله های ایران-قم 02.jpg|تصغیر|330x330پکسل]]
[[شریعت]] اسلامیہ کی ایک اہم اصطلاح '''اجتہاد'''ہے ۔ہے۔ مخصوص شرائط کے ساتھ فقہی منابع میں سے عملی احکام اور وظائف کا استنباط کرنا '''اجتہاد''' کہلاتا ہے . انسان میں ایسی صلاحیت کا پایا جانا کہ جس کے ذریعے وہ اسلامی احکام کو اس کے مخصوص منابع اور مآخذوں سے اخذ کر سکے اس صلاحیت اور قابلیت کو '''اجتہاد''' کہا جا تا ہے۔ جس شخص میں یہ صلاحیت پائی جائے اسے [[مجتہد]] کہا جاتا ہے۔ اکثر علما کے نزدیک [[فقہی منابع]]،[[کتاب]]، [[سنت]]، [[اجماع]] اور [[عقل]] ہے۔
قیاس استحسان وغیرہ کو اہل سنت نے اجتہادمیں داخل کر رکھا ہے جبکہ اہل تشیع کے یہاں قیاس استحسان اور تفسیر بالرائے کی گنجائش نہیں ہے
 
سطر 40:
5. شرعی فیصلہ/فتویٰ دینے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے قرآن سے فیصلہ کیا جائیگا، نہ کے سنّت یا قیاس سے . قرآن کے بعد سنّت سے پھر قیاس سے .
 
6. جب یمن کے عربی عوام کو بلا واسطہ معلم (تعلیم دینے والا) اور قاضی (فیصلہ کرنے والے) کے بذات خود قرآن و حدیث پڑھ سمجھکر عمل کرنے اور ہر ایک کا معلم (تعلیم دینے والا) اور قاضی (فیصلہ کرنے والا) بننے کی بجائے وہاں کے لیے ایک رہبر (امام) معلم و قاضی بناکر بھیجنے کی احتیاج (ضرورت) تھی، تو کسی عالم (جو علوم_انبیاء کے وارث ہوتے ہیں) کی امامت (راہبری) کی احتیاج تو مزید بڑھ جاتی ہے ان عجمی عوام کے لیے جو عربی قرآن کے صحیح ترجمہ و تفسیر اور سنّت_قائمہ (غیر منسوخہ) معلوم کرنے کو عربی احادیث میں ثابت مختلف احکام و سنّتوں میں ناسخ و منسوخ آیات اور افضل و غیر افضل احکام جاننے کے زیادہ محتاج ہیں اور بعد کے جھوٹے لوگوں کی ملاوتوں سے صحیح و ثابت اور ضعیف و بناوٹی روایات کے پرکھنے کے [[اصول التفسیر القرآن]] اور [[اصول الحدیث]] ، جن کا ذکر قرآن و حدیث میں صراحتاً مذکور نہیں بلکہ ائمہ_مسلمین کی دینی [[فقہ]] (القرآن : 9:122) کے اجتہادی [[اصول الفقہ]] ہیں، یہ اسی اجتہاد کے اصول_شریعت سے ماخوذ ہیں .
 
== حوالہ جات ==