"اوّلی وراثہ الورم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
[[فائل:Oncogene2.PNG|تصغیر|200px|ڈی این اے میں موجود کسی [[وراثے]] (اولی وراثہ الورم) میں ہونے والی کسی ترمیم اور اس ترمیم سے بننے والے [[وراثہ الورم]] سے [[سرطان (عارضہ)|سرطان]] تک کے مراحل کا شکلیاتی اظہار۔ دائیں سے چھوتھے مقام پر موجود ایڈنین (A) کا قاعدہ {{ٹ}} (سرخ رنگ){{ن}} ، سائٹوسین (C) کے قاعدے {{ٹ}} (نیلا رنگ){{ن}} سے بدل جاتا ہے، ڈی این اے کے قواعد میں ایسی تبدیلی کو طفرہ یا mutation کہا جاتا ہے۔ ]]
* یہ مضمون [[وراثیات]] (Genetics) سے تعلق رکھتا ہے اور اپنی اساس میں [[ڈی این اے|DNA]] اور [[وراثہ|Gene]] کے نظریات پر قائم ہے۔
اولی وراثہ الورم (proto-oncogene) ایک طرح کی [[وراثہ|gene]] یعنی [[وراثہ]] کو کہا جاتا ہے جو انسان اور دیگر [[حیات|جانداروں]] کے خلیات میں پایا جاتا ہے۔ معمول کے مطابق تو یہ وراثہ، خلیات میں اپنے روزمرہ کے افعال (مثلا خلیات کی تقسیم اور نشونما کا نظم و ضبط) انجام دیتا رہتا ہے لیکن اگر کبھی [[ڈی این اے]] کے [[زوج القواعد|قواعد]] کی [[مُتَوالِيَہ|ترتیب]] میں کوئی [[طَفرَہ|mutation یا ترمیم]] پیدا ہوجائے تو اس کی وجہ سے اس کی ساخت بھی تبدیل ہوجاتی ہے اور یہ تبدیل ہوکر ایک نیا وراثہ یا جین بنا سکتا ہے، یوں اولی وراثہ الورم سے بننے والے اس نئے وراثے (یا جین) کو ،کو، [[وراثہ الورم|وراثہ الورم یا onco-gene]] کہا جاتا ہے۔
 
DNA کی تبدیلی کے باعث پیدا ہونے والا یہ نیا وراثہ الورم یا onco-gene جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ ورم (onkos) پیدا کرنے کا موجب بن سکتا ہے۔ یہاں یہ بات واضع کردینا ضروری ہوگا کہ [[طب]] میں اکثر ورم (tumor) کی اصطلاح [[سرطان (عارضہ)|سرطان]] کے متبادل استعمال کی جاتی ہے اور یہاں سے بات کو یوں بھی بیان کیا جاسکتا ہے کہ وراثہ الورم، ایک ایسا وراثہ ہوتا ہے کہ جو سرطان کا باعث بنتا ہے۔
سطر 21:
# {{ٹ}}جسم کا ایک خلیہ{{ن}} ---- جس میں ایک مرکزہ (سرخ) اور اس مرکزے میں موجود [[ڈی این اے|DNA]] کو دکھایا گیا ہے۔ ہر ڈی این اے کا سالمہ پھر کئی چھوٹے قطعات سے ملکر بنتا ہے، ہر قطعہ کو ایک [[وراثہ]] یا gene کہا جاتا ہے اور یہ جسم میں ایک خاص طرح کا [[لحمیات|لحمیہ]] یا پروٹین تیار کرتا ہے۔
# {{ٹ}}ایک اولی وراثہ الورم کا بڑا کر کے دکھایا گیا منظر{{ن}} ---- ڈی این اے میں موجود ایک منتخب شدہ وراثے یا جین کو (چھوٹا چوکور خانہ) بڑا کر کہ اس کے چار قواعد [[مُتَوالِيَہ|A, G, C اور T]] کو الگ الگ رنگوں سے ظاہر کیا گیا ہے (بڑا چوکور خانہ)۔
# {{ٹ}}اولی وراثہ الورم کے کی ترتیب میں پیدا ہونے والا خلل{{ن}} ---- اولی وراثہ الورم میں دائیں سے چوتھے مقام پر موجود ایڈنین (A) کا قاعدہ، ایک اور قاعدے سائٹوسین (C) سے تبدیل ہو جاتا ہے اس تبدیلی کو طب میں [[طَفرَہ|طفرہ mutation]] کہا جاتا ہے اور اس تبدیلی سے پیدا ہونے والا نیا وراثہ ،وراثہ، {{ٹ}} وراثہ الورم {{ن}} یا onco-gene کہلاتا ہے۔
# {{ٹ}} بے قابو خلیات کا مجموعہ یعنی سرطان یا ورم {{ن}}---- جب طفرہ کی وجہ سے خلیات کے ڈی این اے میں وراثہ الورم پیدا ہوجائے تو خلیات کی تقسیم کا عمل بے قابو ہوجاتا ہے اور انکے اس بے لگام اضافے سے جسم میں ایک خلیات کا مجموعہ بن جاتا ہے، اسی کو سرطان کہا جاتا ہے۔