"حسد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م حوالہ جات/روابط کی درستی
م خودکار: خودکار درستی املا ← اس ک\1، سے، سے، کر دیں، \1 رہا، اور
سطر 36:
عیسیٰ بن حماد، لیث، ابن عجلان، سہیل بن ابوصالح، ابیہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس مسلمان نے کسی کافر کو قتل کر ڈالا اور پھر درمیانہ راستہ اختیار کیا تو وہ شخص جہنم میں نہیں داخل ہوگا اس طریقہ سے دوزخ کی گرمی اور اس کا دھواں اور جہاد کا گرد و غبار اکٹھا نہیں ہو سکتا نیز کسی مسلمان کے قلب میں ایمان اور حسد دونوں چیزیں اکٹھا نہیں ہو سکتیں۔<ref>سنن نسائی:جلد دوم:حدیث نمبر 1020حدیث مرفوع مکررات 13</ref>
 
عبدالجبار بن علاء، سعید بن عبدالرحمن، سفیان بن عیینہ، زہری، حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہ قطع تعلق کرو اور کسی کی غیر موجودگی میں اس کی برائی نہ کرو کسی سے بغض نہ رکھو اور کسی سے حسد نہ کرو اور خالص اللہ کے بندے اور آپس میں بھائی بن جاؤ۔ مسلمان کے لیے دوسرے مسلمان بھائی کے ساتھ تین دن سے زیادہ قطع کلامی کا جائزہ نہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اس باب میں حضرت ابوبکر، زبیر بن عوام، ابن عمر، ابن مسعود،مسعود اور ابوہریرہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔<ref>جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1998 حدیث مرفوع مکررات 10</ref>
 
ہارون بن عبداللہ حمال، احمد بن زہیر، ابن ابی فدیک، عیسیٰ بن ابی عیسیٰ حناط، ابوزناد، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حسد نیکیوں کو کھا لیتا ہے جیسے آگ لکڑیوں کو کھا جاتی ہے اور صدقہ گناہوں کو بجھا دیتا ہے اور نماز نور ہے مومن کا اور روزہ ڈھال ہے دوزخ سے۔سے ۔<ref>سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 1091 حدیث مرفوع مکررات 2</ref>
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا حسد سے اپنے آپ کو محفوظ رکھو کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جس طرح لکڑیوں کو آگ جاتی ہے۔ (سنن ابو داؤد)<ref>مشکوۃ شریف:جلد چہارم:حدیث نمبر 968</ref>
سطر 46:
حضرت ابن عمر بیان کرتے ہیں کوئی شخص اس وقت تک عالم نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے سے اوپر والے سے حسد کرنے سے باز نہآجائے اور اپنے سے کم تر شخص کو حقیر سمجھنے سے باز نہ آجائے اور اپنے علم کے عوض میں معاوضے کا طلب گار نہ ہوں۔<ref>سنن دارمی:جلد اول:حدیث نمبر 296</ref>
حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک دوسرے سے بغض نہ کیا کرودھوکہ اور حسد نہ کیا کرو اور بندگان خدا آپس میں بھائی بھائی بن کررہاکر رہا کرو۔<ref>مسند احمد:جلد چہارم:حدیث نمبر 716</ref>
 
'''احادیث'''
سطر 58:
 
== حسد کو زائل کرنے کا علاج ==
پہلے مرحلے میں آپ حسد کی نوعیت اور اس کا سبب معلوم کر لیں پھر اس سبب کے مطابق اس کاتجویز کردہ علاج آزمائیں۔اسکےآزمائیں۔اس کے ساتھ ہی ذیل میں دی گئی ہدایات پر عمل کریں۔
 
1۔ جن نعمتوں پر حسد ہے ان پر اللہ سے دعا کریں کہ وہ آپ کو بھی مل جائیں اگر وہ اسبا ب و علل کے قانون کے تحت ممکن ہیں یعنی ناممکن چیزوں کی خواہش سے ذہن مزید پراگندگی کا شکار ہو سکتا ہے۔
سطر 68:
4۔محسود(جس سے حسد کیا جائے) کے لیے دعا کریں کہ اللہ اس کو ان تما م امور میں مزید کامیابیاں دے جن پر آپ کو حسد ہے۔
 
5۔محسود (جس سے   آپ کو حسد ہے)سے محبت کا اظہار کیجئے اور اس سے مل کر دل سے خوشی کا اظہار کریں۔
 
6۔ ممکن ہو تو محسود (جس سے   آپ کو حسد ہے)کے لیے کچھ تحفے تحائف کا بندوبست بھی کریں۔
 
7۔اگرپھر بھی افاقہ نہ ہو تو ہو تو محسود(جس سے   آپ کو حسد ہے)سے مل کر اپنی کیفیت کا کھل کر اظہار کردیںکر دیں اور اس سے اپنے حق میں دعا کے لیے کہیں۔لیکن اس با ت کا بھی خیال رکھیں کہ کہیں  بات بگڑ نہ جائے۔ <ref>[http://www.mubashirnazir.org/PD/Urdu/PU02-0081-Hasad.htm حسد کیا ہے؟ اس سے کیسے بچا جائے؟<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
== حوالہ جات ==
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/حسد»