"سلطنت خداداد میسور" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← وزیر اعظم، ہو گئے، سے، \1 رہا، سے، گزری |
|||
سطر 60:
[[ٹیپو سلطان]] نے ریاست سے زمینداریاں بھی ختم کردی تھیں اور زمین کاشتکاروں کو دے دے تھی جس سے کسانوں کو بہت فائدہ پہنچا۔ ٹیپو سلطان نے کوشش کی کہ ہر چیز ریاست میں تیار ہو اور باہر سے منگوانا نہ پڑے۔ اس مقصد کے لیے اس نے کئی کارخانے قائم کیے۔ جنگی ہتھیار بھی ریاست میں تیار ہونے لگے۔ اس کے عہد میں ریاست میں پہلی مرتبہ بینک قائم کیے گئے۔
ان اصلاحات میں اگرچہ مفاد پرستوں کو نقصان پہنچا اور بہت سے لوگ سلطان کے خلاف
<blockquote style="
padding: 1em;
سطر 73:
</blockquote>
[[ٹیپو سلطان]] کے تحت [[میسور]] کی یہ ترقی انگریزوں کو بہت ناگوار
جنگ میں یہ ناکامی [[ٹیپو سلطان]] کےلیے بڑی تکلیف دہ ثابت ہوئی اس نے ہر قسم کا عیش و آرام ترک کر دیا اور اپنی پوری توجہ انگریزوں کے خطرے سے ملک کو نجات دینے کے طریقے اختیار کرنے پر صرف کردی۔ [[نظام حیدر آباد|نظام دکن]] اور [[مراٹھا سلطنت|مرہٹوں]] کی طرف سے وہ مایوس ہو چکا تھا اس لیے اس نے [[افغانستان]]، [[ایران]] اور [[سلطنت عثمانیہ|ترکی]] تک اپنے سفیر بھیجے اور انگریزوں کے خلاف متحدہ اسلامی محاذ بنانا چاہا لیکن افغانستان کے حکمران [[زمان شاہ]] کے علاوہ اور کوئی ٹیپو سے تعاون کرنے پر تیار نہ ہوا۔ شاہ افغانستان بھی [[پشاور]] سے آگے نہ بڑھ سکا۔ انگریزوں نے ایران کو بھڑکا کر افغانستان پر حملہ کرادیا تھا اس لیے زمان شاہ کو واپس [[کابل]] جانا پڑا۔ جبکہ [[سلطنت عثمانیہ|عثمانی]] سلطان [[سلیم سوم|سلیم ثالث]] [[مصر]] سے فرانسیسی فاتح [[نپولین]] کا قبضہ ختم کرانے میں [[برطانیہ]] کی مدد کے باعث انگریزوں کے خلاف [[ٹیپو سلطان]] کی مدد نہ کر سکا۔
انگریزوں نے ٹیپو سلطان کے سامنے امن قائم کرنے کے لیے ایسی شرائط پیش کیں جن کو کوئی باعزت حکمران قبول نہیں کر سکتا تھا۔ [[نواب اودھ]] اور [[نظام حیدر آباد|نظام دکن]] ان شرائط کو تسلیم کرکے انگریزوں کی بالادستی قبول کر چکے تھے لیکن [[ٹیپو سلطان]] نے ان شرائط کو رد کر دیا۔ 1799ء میں انگریزوں نے [[میسور کی چوتھی جنگ]] چھیڑ دی۔ اس مرتبہ انگریزی فوج کی کمان [[لارڈ ویلیزلی]]
[[تصویر:Mysorepalace.jpg|thumb|میسور محل]]
|