"شاہ رخ تیموری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ مساوی زمرہ جات
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، سے، سے، کر دیے، امرا، کی بجائے، ہو گئی
سطر 5:
== خانہ جنگی ==
 
تیمور نے اپنی سلطنت کو اس زمانے کی رسم کے مطابق اولاد میں تقسیم لیا۔ نصف فتوحات سے دستبردار ہوجانے کی وجہ سے [[تیموری سلطنت]] پہلے سے نصف ہوگئیہو گئی تھی۔ اب اس تقسیم نے اس کے مزید ٹکڑے کردیئے۔کر دیے۔ [[آذربائیجان|آذربائجان]]، [[عراق]] اور ملحقہ علاقے میران شاہ کو ملے اور [[خراسان]] اس کے سب سے چھوٹے بیٹے شاہ رخ کو، [[سمرقند]] اور [[ماوراء النہر]] خلیل کو ملا جسے امراءامرا نے تیمور کا جانشیں مقرر کیا تھا لیکن تیمور کی وفات کے بعد اس کی اولاد میں جو خانہ جنگی ہوئی اس میں کامیابی شاہ رخ کو حاصل ہوئی۔
 
شاہ رخ نے 1406ء میں [[ماژندران]]، اس کے اگلے سال [[سیستان]] اور 1409ء میں [[ماوراء النہر]] پر قبضہ کر لیا۔ 1414ء میں شاہ رخ نے [[فارس]] اور 1416ء میں [[کرمان]] بھی فتح کر لیا۔ میران شاہ نے پہلے ہی یعنی 1405ء میں شاہ رخ کی اطاعت کرلی تھی۔ اس طرح شاہ رخ نے اپنے باپ کی وفات کے 12 سال بعد تیموری سلطنت کی حدود کو پھر بحال کر دیا۔
سطر 11:
== وسط ایشیا کے نئے دور کا آغاز ==
 
شاہ رخ سے [[وسط ایشیا]] کے ایک نئے دور کا آغاز ہوتا ہے یہ دور لشکر کشی کا نہیں بلکہ امن و خوشحالی، تعمیر و ترقی اور علوم و فنون کے فروغ کا دور ہے۔ شاہ رخ اپنے باپ سے بالکل مختلف طبیعت کا حامل تھا وہ ظلم و جبر کےکی بجائے رحم، مجبت، عدل اور نیکی کو پسند کرتا تھا۔ وہ متقی اور عبادت گزار حکمران تھا۔ شاہ رخ اپنی فطرت کی نیکی اور شرافت کے باوجود کمزور حکمران نہ تھا۔ اس نے سلطنت کی وحدت اور سالمیت کی پوری قوت سے حفاظۃ کی اور بغاوتوں کو پوری قوت سے کچل دیا۔ اس کے لیے اسے تین مرتبہ [[تبریز]] اور تین مرتبہ [[شیراز]] تک جانا پڑا۔
 
== علم و ادب کی سرپرستی ==
 
شاہ رخ نے علم و ادب اور فنون لطیفہ کی دل کھول کر سرپرستی کی۔ اس کے عہد میں [[فارسی]] میں کئی یادگار کتابیں لکھی گئیں۔ صرف اس کے دربار میں فنون لطیفہ یعنی عمارت سازی، مصوری اور موسیقی کے 400 باکمال لوگ موجود رہتے تھے۔ اس کو عمارتیں اور باغات بنانے سے خاص دلچسپی تھی۔ اس کے عہد میں کثرت سے مسجدیں، مدرسے، خانقاہیں اور مسافر خانے تعمیر ہوئے اور ان کے اخراجات کے لیے اوقاف قائم کئےکیے گئے۔ اس کے علم دوست بیٹے [[الغ بیگ]] نے جو [[سمرقند]] کا گورنر تھا شہر میں ایک عالیشان مدرسہ اور خانقاہ تعمیر کی۔
سمرقند کی مشہور رصد گاہ بھی اسی دور میں تعمیر ہوئی جہاں فلکیاتی تجربات کئےکیے جاتے تھے۔
 
شاہ رخ کا دوسرا بیٹا بائے سنفر (1393ء تا 1433ء) مصوری اور کتابوں کی تزئین وآرائش کاماہر اور بہترین خطاط تھا۔ اس کے کتب خانے میں چالیس خطاط کتابوں کی نقلیں کرنے پر مقرر تھے۔