"فیوزر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، سے، کے، سے
سطر 1:
Farnsworth–Hirsch fusor یا محض '''فیوزر''' سے مراد وہ آلہ ہے جسے TV کے موجد Philo T. Farnsworth نے 1964 کے لگ بھگ جوہر کے مرکزوں کو آپس میں ملانے (nuclear fusion) کے لیے بنایا تھا۔ دوسری ایسی مشینوں میں جن میں magnetically confined plasma کو گرم کیا جاتا ہے کافی پیچیدگیاں ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس فیوزر ایک بہت ہی سادہ سی مشین ہے جسے گھر میں بھی بنایا جا سکتا ہے۔ اس میں inertial electrostatic confinement تکنیک استعمال ہوتی ہے۔ اسے آج بھی neutron source کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے
 
[[Image:fusor running.jpg|thumb|upright=1.5|فیوزر کے گرم پلازمہ سے شعاعیں نکل رہی ہیں۔.]]
سطر 5:
==بناوٹ==
[[Image:800px-Deuterium Ionized.JPG|thumb|left|350px|فیوزر میں موجود [[ڈیوٹیریئم|ڈیوٹیریم]] سے لال گلابی شعاعیں نکل رہی ہیں۔ ڈیوٹیریئم کی فیوزن سے [[تعدیلہ|نیوٹرون]] خارج ہوتے ہیں۔]]
فیوزر کی بناوٹ پرانے زمانے کے ریڈیو ٹی وی کے والو (ویکیوم ٹیوب) سے ملتی جلتی ہے لیکن فیوزر کی جسامت کافی بڑی ہوتی ہے۔ شیشے کی ایک بڑی سی بوتل کے اندر دھاتی جالی سے بنا ایک بڑا گولہ ہوتا ہے اور اس کے اندر ایسا ہی ایک چھوٹا گولہ ہوتا ہے۔ بوتل میں سے ساری ہوا نکال دی جاتی ہے۔ چند ہزار [[وولٹ]] کی [[برقیچہ|بیٹری]] یا کسی اور DC پاور سپلائ سے بیرونی جالی کو مثبت (پوزیٹو) اور اندرونی جالی کو منفی (نیگیٹو) کنکشن دیا جاتا ہے۔ جب اس میں [[آبساز|ہائیڈروجن]] کے یا کسی اور چیز کے مثبت آئین (ions) داخل کیئےکیے جاتے ہیں تو وہ اندرونی منفی جالی کی طرف تیز رفتاری سے جاتے ہیں لیکن مرکز سے آگے گزرنے کے بعد پھر پلٹتے ہیں اور اندرونی جالی کے اندر آگے پیچھے ہوتے رہتے ہیں اور اس طرح گرم گیسوں کا [[شاکلہ|پلازمہ]] بن جاتا ہے۔ اس دوران وہ کبھی کبھار آپس میں بھی ٹکراتے ہیں اور جالی سے بھی۔ جالی سے ٹکرانا انرجی کا ضیاع ہے مگر اسے روکا نہیں جا سکتا۔ جالی سے ٹکرانے پر جالی کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے اور پلازمہ کا کم۔ آئین جب آپس میں پورے زور سے ٹکراتے ہیں تو [[نویاتی ائتلاف|فیوزن]] کی وجہ سے [[آبساز|ہائیڈروجن]] سے [[ڈیوٹیریئم|ڈیوٹیریم]] بن جاتی ہے۔ پلازمہ کا درجہ حرارت جتنا زیادہ ہو گا فیوزن اتنا ہی تیزی سے ہو گا۔<br />
فیوزر کی بناوٹ میں کوئی [[مقناطیس]] استعمال نہیں ہوتے۔