"ژاں پال سارتر" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← گزرا، سے، تہ، طلبہ، ہو گئے، سے |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 2:
== ابتدائی زندگی ==
مشہور فرانسیسی
== تعلیم ==
سطر 12:
== قید و بند ==
انیس سو اکتیس سے انیس سو پینتالیس تک سارتر درس وتدریس سے منسلک رہے اور اس دوران انہوں نے مصر، یونان اور اٹلی کے دورے کیے۔ دوسری عالم گیر جنگ کے دوران سارتر کو جرمن فوج نے گرفتار کر لیا اور ایک سال تک جرمنی میں نظر بند رہے۔ قید سے فرار کے بعد انہوں
اس جریدہ میں مشہور فلسفی مارلو پونتی اور البرٹ کامیو کی وہ نگارشات شائع ہوئیں جنہوں نے پچھلی صدی کے وسط میں ایک ایسا فکری انقلاب برپا کیا جس نے انسانی سوچ کی نئی راہیں تراشی ہیں۔
سطر 26:
اس فلسفے کا بنیادی مقصد انسان کی کامل آزادی ہے۔ سارتر کے مطابق ناقص عقیدہ ’مووے فوئی‘ خود فریبی ہے کہ ہم یہ سوچ کر اپنے کرب سے نجات حاصل کریں کہ ہم آزاد نہیں اور ہمیں حالات پر کوئی اختیار نہیں۔ یہ بات اپنے آپ کو دھوکا دینے کے مترادف ہے کہ ہم یہ یقین کر لیں کہ حالات اور زندگی ہمارے کردار، ہمارے روئیے اور طرز عمل کو متعین کرتے ہیں۔
غرض سارتر کا استدلال ہے کہ انسان کو اپنی ہستی اور وجود پر غور اور تجسس پر وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے بلکہ اپنے وجود کو ایک حقیقت تسلیم کرلینا چاہیے اور اسی کے ساتھ یہ حقیقت بھی کہ انسان آپ اپنا معمار ہے، اپنے کردار کا اور اس کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ آپ اپنی زندگی کی سمت متعین کرے۔ یوں ہم سب آزاد
سارتر گو مارکسزم اور سوشلزم کے زبردست حامی تھے لیکن وہ کمیونسٹ پارٹی یا بائیں بازو کی کسی اور جماعت سے وابستہ نہیں رہے۔ البتہ وہ اپنے آپ کو فرانسیسی کمیونسٹ پارٹی کا ’ہم سفر‘ ضرور کہتے تھے۔
سطر 34:
گو سن انیس سو تریپن میں اسٹالن کے انتقال کے بعد انہوں نے سوویت یونین کا دفاع کیا لیکن سویت نظام پر تنقید کے حق کی بھی حمایت کی۔
سن انیس سو چھپن میں ہنگری پر سوویت یونین کے حملے کی سارتر نے ڈٹ کر مخالفت کی اور اس کے بعد ہی فرانس کی کمیونسٹ پارٹی سے ان کا فاصلہ بڑھا۔ لیکن سارتر کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں مارکسزم ایک ایسا فلسفہ ہے جس
سارتر سن انیس سو اسّی میں اپنے انتقال تک جنگ کے خلاف تحریکوں میں انتہائی سرگرم رہے۔ چاہے وہ الـجزائر میں حریت پسندوں کے خلاف فرانس کی جنگ ہو یا ویت نام میں کمیونسٹوں کے خلاف امریکیوں کی جنگ یا عربوں کے خلاف فرانس، برطانیہ اور اسرائیل کی
انہوں نے انیس سو اڑسٹھ میں فرانس میں طلبہ کی بغاوت کی بھی بھر پور حمایت کی۔
|