"لہری" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ہو گئے، سے، \1 رہا، سے، پزیرائی، ہو گئی |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 28:
}}
معروف پاکستانی مزاحیہ اداکار۔ اصل نام سفیر اللہ صدیقی،1929 میں پیدا ہوئے۔ اپنے فلمی کیریئر کا آغاز پچاس کی دہائی میں بلیک اینڈ وائٹ فلموں سے کیا۔
|مصنف=انور سِن رائے
|ربط=http://www.bbc.co.uk/urdu/entertainment/2012/09/120913_lehri_profile_rwa.shtml
سطر 55:
===عروج===
ان کی پہلی فلم ’انوکھی‘ تھی جو سنہ 1956 میں ریلیز ہوئی۔ ان کی آخری فلم ’دھنک‘ تھی جو سنہ 1986 میں بنی تھی۔ ان کا فلمی کیریئر تیس سال پر محیط ہے اور ایک اندازے کے مطابق انھوں نے 220 فلموں میں کام کیا جن میں تین پنجابی فلموں کے علاوہ باقی سب اردو فلمیں
==کا رہائے نمایاں==
سطر 119:
*دھنک 1986
{{colend}}
مزید فہرست [http://mazhar.dk/film/stars/comedians50s.htm#lehri مظہر
===ڈرامے===
سطر 150:
==تاثرات وتبصرے==
لہری [[برصغیر]] کی فلمی دنیا اپنی طرز کے منفرد اداکار تھے
===خوبی===
لہری کی خاص بات ان کے ڈائیلاگز
لہری برصغیر کی فلمی دنیا اپنی طرز کے منفرد اداکار تھے۔ ان کے مزاح کی خاص بات ان کے برجستہ جملے ہوتے تھے اور وہ کبھی مزاح کے لیے جسمانی حرکتوں سے کام نہیں لیتے تھے۔ ان کے اس انداز کے پیرو کاروں میں معین اختر مرحوم سرفہرست ہیں اور پاکستان کے حیات مزاح کاروں میں انور مقصود نے بھی انھی کے انداز کو کمال دیا۔
سطر 159:
====[[شبنم]] اور [[رابن گھوش]]====
اداکارہ شبنم اپنے شوہر روبن گھوش کے ساتھ 2012 میں پاکستان کے دورے پر آئیں تو خاص طور پر لہری کی عیادت کے لیے گئیں۔ ایک تقریب میں شبنم نے لہری کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا ’ہمارے (شبنم اور روبن گھوش) پاکستان کے تمام ہی اداکاروں سے ایسے مراسم ہیں جیسے وہ ہمارے خاندان ہی کے رکن ہوں لیکن لہری ان لوگوں میں سے ہیں جن کا میں
===نئے فنکاروں کی نظر میں===
سطر 169:
===بذلہ سنجی===
خود داری کے ساتھ ساتھ لہری کا فن ظرافت بھی ابھی زندہ ہے۔ کراچی میں آخری ایام میں میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران بھی جہاں انہوں نے اپنے اوپر گزرنے والی تکالیف کا ذکر کیا وہیں اپنے مخصوص فن کو وہ فراموش نہ
==آخری ایام==
ان کا آخری ایوارڈ نگار ایوارڈ تھا جو 1993ء میں ان کی فلمی خدمات کے اعتراف کے طور پر دیا گیا۔
لہری پر سب سے پہلے 1985ء میں بنکاک میں فلم کی شوٹنگ کے دوران فالج کا اٹیک ہوا، پھر قوت بینائی میں کمی آنے لگی، اس طرح وہ فلمی دنیا سے آہستہ آہستہ کنارہ کش ہوتے چلے گئے۔
طویل ترین بیماریوں نے لہری کو نہایت کمزور کر دیا
13 ستمبر 2012 میں طویل علالت کے بعد ان کا انتقال ہوا۔
| ربط = http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=67523
| تاریخ اشاعت = September 13, 2012
|