"معاہدہ لوزان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، دیے، سے، دیے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 40:
اس معاہدے کی رو سے خلافت عثمانیہ ختم کردی گئی تھی اور ترکی نے تینوں براعظموں میں موجود خلافت کے اثاثوں اور املاک سے بھی دستبرداری اختیار کر لی تھی
’’معاہدہ لوزان‘‘ 100سال پر محیط تھا جو دراصل ترک عوام اور مسلمانوں کے خلاف مغرب کا ایک ایسا پھندا تھا جس نے ترکی کو ہاتھوں پائوں باندھ کر چاروں شانے چت کر دیا۔2023میں یہ معاہدہ اپنی مدت پوری کر کے غیر مؤثر ہو جائے گا
معاہدہ لوزان جنگ عظیم اول کی فاتح قوتوں کے درمیان طے پایا تھا ۔اس۔ اس وقت صورت حال یہ تھی کہ فاتح قوتیں ترکی کے بڑے حصوں پر قابض ہو چکی تھیں۔ ان قوتوں میں سے برطانیہ نے وہ خطرناک اور ظالمانہ شرائط معاہدہ لوزان میں شامل کروائی تھیں جن کی رو سے ترکی کے ہاتھ پائوں باندھ دیے گئےتھےاورگئے تھے اور ترکی اگلے سو برس تک اس معاہدہ پر عملدرآمد کا پابند قرار پایا تھا
# معاہدہ لوزان کی رو سے خلافت عثمانیہ ختم اور سلطان کو ان کے خاندان سمیت ترکی سے جلاوطن کر دیا گیا تھا
# خلافت کی تمام مملوکات ضبط کرلی گئی تھیں جن میں سلطان کی ذاتی املاک بھی شامل تھیں
# ترکی کو ایک سیکولر سٹیٹ قرار دیتے ہوئے دین اسلام اورخلافت سے اس کے تعلق پر قدغن لگا دی گئی اوراسکا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا# ترکی پٹرول کے لیے نہ اپنی سرزمین پر اور نہ ہی کہیں اور ڈرلنگ کرسکے گا اور اپنی ضرورت کا سارا پٹرو ل امپورٹ کرنے کا پابند ہو گا
# ترکی پٹرول کے لیے نہ اپنی سرزمین پر اور نہ ہی کہیں اور ڈرلنگ کرسکے گا اور اپنی ضرورت کا سارا پٹرو ل امپورٹ کرنے کا پابند ہو گا
# باسفورس عالمی سمندر شمار ہوگا اور ترکی یہاں سے گذرنے والے کسی بحری جہاز سے کسی قسم کا کوئی ٹیکس وصول نہیں کر سکے گا (واضح رہے کہ باسفورس کی سمندری کھاڑی بحر اسود، بحر مرمرہ اور بحر متوسط کا لنک ہے اوراس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ عالمی تجارت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی نہر سویز کے ہم پلہ قرار دی جاتی ہے)