"خدیجہ بنت خویلد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 19:
* '''اولاد:''' ہند بن ابی ہالہ، ہالہ بن ابی ہالہ، ہند بنت عتيق، [[قاسم بن محمد|القاسم]]، [[عبداللہ بن محمد|عبد الله]]، [[زینب بنت محمد|زينب]]، [[ام کلثوم بنت محمد|ام كلثوم]]، [[رقيہ بنت محمد|رقيہ]] اور [[فاطمہ زھرا]]
}}
'''خدیجہ بنت خویلد'''، [[مکہ]] کی ایک معزز، مالدار، عالی نسب خاتون جن کا تعلق عرب کے قبیلے [[قریش]] سے تھا۔ جو حسن صورت و سیرت کے لحاظ سے "طاہرہ" کے لقب سے مشہور تھیں۔ انھوں نے [[محمد]] {{درود}} کو تجارتی کاروبار میں شریک کیا اور کئی مرتبہ اپنا سامانِ تجارت دے کر بیرون ملک بھیجا۔ وہ آپ {{درود}} کی تاجرانہ حکمت، دیانت، صداقت، محنت اور اعلی اخلاق سے اتنی متاثر ہوئیں کہ آپ نے حضور {{درود}} کو شادی کا پیغام بھجوایا۔ جس کو حضور {{درود}} نے اپنے بڑوں کے مشورے سے قبول فرمایا۔ اس وقت ان کی عمر چاليس سال تھی جبکہ حضور {{درود}} صرف پچیس سال کے تھے۔ خدیجہ نے سب سے پہلے [[اسلام]] قبول کیا اور پہلی ام المومنین ہونے کی سعادت حاصل کی۔
نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ساری کی ساری اولاد خدیجہ رضي اللہ تعالٰی عنہا سے پیدا ہوئی اورصرف ابراہیم جو ماریہ قبطیہ رضي اللہ تعالٰی عنہا سے تھے جو اسکندریہ کے بادشاہ اورقبطیوں کے بڑے کی طرف سے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کوبطورہدیہ پیش کی گئی تھیں ۔
 
== شجرہ نسب و خاندانی حالات ==
خدیجہ بنت خویلد اسد بن عبد العزی{{ا}} بن قصی، قصی [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] کے جد امجد تھے۔
آپ کا تعلق قریش کی ایک نہایت معزز شاخ بنی اسد سے تھا، یہ خاندان اپنی شرافت و نجابت اور کاروباری معاملات میں ایمانداری اور راست روی سے عزت و شہرت کے بلند مقام پر فائز تھا۔ آپ کی والدہ ماجدہ کا نام فاطمہ بنت زائدہ تھا۔ آپ کے والد ایک مشہور تاجر تھے اور بہت مالدار۔
 
=== ازدواجی زندگی ===
سطر 30:
 
== حدیث میں ذکر ==
حضور {{درود}} خدیجہ کو بہت یاد کرتے تھے۔ حافظ ابن کثیر نے مختلف لوگوں سے روایت لکھی ہے<ref name="ReferenceA">البدایۃ والنہایۃ از حافظ ابن کثیر جلد 3 صفحہ 144 اردو ترجمہ شائع کردہ نفیس اکیڈمی کراچی</ref> کہ عائشہ نے فرمایا کہ ایک دن حضور {{درود}} نے ان کے سامنے خدیجہ کو یاد کر کے ان کی بہت زیادہ تعریف و توصیف فرمائی تو عائشہ کے بیان کے مطابق ان پر وہی اثر ہوا جو کسی عورت پر اپنے شوہر کی زبانی اپنے علاوہ کسی دوسری عورت کی تعریف سن کر ہوتا ہے جس پر عائشہ نے حضور {{درود}} کو کہا کہ یا رسول اللہ {{درود}} آپ قریش کی اس بوڑھی عورت کا بار بار ذکر فرما کر اس کی تعریف فرماتے رہتے ہیں حالانکہ اللہ نے اس کے بعد آپ کو مجھ جیسی جوان عورت بیوی کے طور پر عطا کی ہے۔ اس کے بعد عائشہ فرماتی ہیں کہ میری زبان سے یہ کلمات سن کر آپ کا رنگ اس طرح متغیر ہو گیا جیسے وحی کے ذریعے کسی غم انگیز خبر سے یا بندگانِ خدا پر اللہ کے عذاب کی خبر سے ہو جاتا تھا۔ اس کے بعد حضور {{درود}} نے فرمایا کہ
<blockquote style='border: 1px solid blue; padding: 2em;'>
ان سے بہتر مجھے کوئی بیوی نہیں ملی کیونکہ انہوں نے ایمان لا کر اس وقت میرا ساتھ دیا جب کفار نے مجھ پر ظلم و ستم کی حد کر رکھی تھی، انہوں نے اس وقت میری مالی مدد کی جب دوسرے لوگوں نے مجھے اس سے محروم کر رکھا تھا۔ اس کے علاوہ ان کے بطن سے مجھے اللہ تعالٰیٰ نے اولاد کی نعمت سے سرفراز فرمایا جب کہ میری کسی دوسری بیوی سے میری کوئی اولاد نہیں ہوئی۔(جو زندہ رہتی)<ref name="ReferenceA" />
</blockquote>
 
سطر 44:
بیٹے :
# [[قاسم بن محمد|القاسم]]
# [[عبد اللہ بن محمد|عبداللہ]]
# [[ابراہیم بن محمد|ابراہیم]]
 
سطر 57:
== مآخذ ==
{{حوالہ جات}}
 
{{ازواج محمد}}
{{صحابیات}}
سطر 64 ⟵ 63:
{{شیعیت میں محترم شخصیات}}
 
[[زمرہ:خدیجہ555ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:چھٹی صدی619ء کی خواتینوفیات]]
[[زمرہ:ازواج مطہرات]]
[[زمرہ:اہل بیت]]
[[زمرہ:جنت المعلیٰ میں مدفون شخصیات]]
[[زمرہ:کاروباریچھٹی صدی کی خواتین]]
[[زمرہ:خدیجہ]]
[[زمرہ:کاروباری خواتین]]
[[زمرہ:مسلم خواتین]]
[[زمرہ:معروف خواتین]]
[[زمرہ:555ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:619ء کی وفیات]]
[[زمرہ:کاروباری خواتین]]
[[زمرہ:جنت المعلیٰ میں مدفون شخصیات]]