"چیچک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← \1 رہی، سے، سے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 12:
}}
 
'''چیچک''' یا "ماتا" یا "سیتلا" {{دیگر نام|انگریزی=Smallpox}} ایک بہت عام [[عدوی|وبائی مرض]] ہے ۔ہے۔ اس بیماری میں چھوٹے بڑے دانے یا پھنسیاں تمام بدن اور کبھی بعض دوسرے مقام پر نکلتی ہیں، اس کے ساتھ عموماً درد سر اور بخار اور درد کمر ہوتا ہے، یہ دانے ابتدا میں سرخ اور پکنے پر سفیدی مایل ہوجاتے ہیں اور ان میں پیپ پڑ جاتی ہے۔
 
== اقسام ==
چیچک کی عام طور پر دو اقسام بیان کی جاتی ہیں۔ "چھوٹی چیچک" اور "بڑی چیچک" اسے چیچک متصلہ بھی کہتے ہیں۔ <ref>[http://urduencyclopedia.org/urdudictionary/index.php?title=%DA%86%DB%8C%DA%86%DA%A9_%D9%85%D8%AA%D8%B5%D9%84%DB%81 اردو دائرۃ المعارف کر چیچک متصلہ کے معانی]</ref>
 
[[ملف:SmallpoxvictimIllinois1912.jpg|thumb|left|1912ء میں امریکہ میں چیچک کا ایک مریض]]
 
== اسباب ==
۔یہ۔ یہ مرض دو [[حُمہ|وائرسوں]] کے باعث ہوتا ہے جسے "ویری اولا کبیر" اور "ویری اولا صغیر" کہتے ہیں۔ یہ مرض بچوں میں ہلکی نوعیت کا ہوتا ہے۔ لیکن نوزائیدہ بچوں اور با لغ افراد میں اگر چھوٹی چیچک ہوجا ئے تو وہ بہت زیادہ بیمار ہو سکتے ہیں۔
 
== چیچک کی علامات ==
چیچک عام طور پر بخار کے ساتھ شروع ہو تی ہے۔ ایک یا دو دن کے بعد مریض کی جلد پر دھبے نمودار ہونا شروع ہو جاتے ہیں جو بہت خارش دار ہو سکتے ہیں۔ دھبے کی ابتدا سرخ نشانات سے ہوتی ہے۔ یہ سرخ دھبے بہت جلد مائع سے بھرے ہوئے چھا لوں میں بد ل جا تے ہیں۔ کچھ لوگوں میں صرف چند چھا لے ہوتے ہیں۔ دیگر افراد کو 500 تک ہو سکتے ہیں ۔ہیں۔ یہ چھا لےچارلے چار سے پانچ دن کے بعد خشک ہو کر کھرنڈ بن جاتے ہیں۔
 
== علاج ==
سطر 30:
اٹھارھویں صدی میں [[ایڈورڈ جینر]] نام ایک انگریز نے چیچک کا علاج دریاف کرنے کی طرف توجہ کی، وہ ہر چھوٹے بڑے معاملے پر غور کرنے اور اس کی تہ تک پہنچنے کا عادی تھا۔ علاج کی دریافت کا واقعہ بڑا عجیب ہے۔ [[گلائوسٹر شائر]] کے لوگوں کا یہ عقیدہ تھا کہ گئوتھن سیتلا چیچک کا تریاق ہے، اس لیے کہ جو لوگ گائیوں کا دودھ دوہتے تھے، وہ عموما چیچک کی بیماری سے بچے رہتے تھے، بس اس عدیقے کی بنا پر جینر چھان بین کرتا رہا اور اس نتیجے پر پہنچا کہ گئوتھن سیتلا دو قسم کی ہوتی ہے اور ان میں سے صرف ایک قسم چیچک کو روکتی ہے۔<ref>[http://www.vshineworld.com/urdu/library/discoveries/5/26/ شائن ورلڈ پر تفصیل]</ref>
 
[[چینی]] ما ہرین کی ایک حا لیہ تحقیق کے مطا بق [[نیم]] کے پتوں کے استعمال سے چیچک جیسے مرض کا علا ج ممکن ہے۔ماہے۔ ما ہر ین کا کہنا ہے کہ نیم کے درخت پر تا زہ اگنے والے ننھے پتوں کو کھانے سے نا صرف چیچک بلکہ اس کے ساتھ ساتھ خسرہ اور کیل مہا سوں سے بھی نجا ت پائی جا سکتی ہے۔ماہے۔ ما ہر ین کے مطابق نیم کے پتوں میں ایسے قدرتی اجزا پا ئے جا تے ہیں جو جسم کے اندر داخل ہو کر خون اور جگر کو صاف کرنے کے ساتھ خارش اور کھجلی کو بھی ختم کر تے ہیں ۔تحقیق۔ تحقیق کے مطا بق نیم کے پتے ذائقے میں انتہا ئی ترش ہو تے ہیں جنھیں کھا نا مشکل ہے لیکن ان معمولی پتوں میں انسانی صحت کے لیے لاتعداد طبی فوائد پو شیدہ ہیں۔<ref>[http://www.urdupower.com/D_DoctorsCorner/Doctor_05.htm شائن ورلڈ پر تفصیل]</ref>
 
== حوالہ جات ==