"کار کی بیٹری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، اس ک\1، سائنس دان، اس طرح، سے، سے، کے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
سیسے اور گندھک کے تیزاب سے بنی بیٹری Lead acid battery سب سے پرانی بیٹری ہے جو دوبارہ چارج کی جا سکتی ہے۔ یہ 1859ء میں ایک فرانسیسی سائنس دان Gastone Plante نے ایجاد کی تھی۔ یہ گاڑیوں وغیرہ کو اسٹارٹ کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اسکےاندراسکے اندر [[سیسہ]] (لیڈ) اور لیڈ آکسائڈ کی بہت ساری پلیٹیں ہوتی ہیں جو [[گندھک]] کے ایسے [[ترشہ|تیزاب]] میں ڈوبی ہوئی ہوتی ہیں جس میں تیزاب 35٪ اور پانی 65٪ ہوتا ہے۔
 
{{Batteries
سطر 14:
 
==تعارف==
جن بیٹریوں سے تیزاب چھلک سکتا ہے وہ wet یا flooded lead acid battery کہلاتی ہیں اور زیادہ تر یہی استعمال ہوتی ہیں۔ مگر اب ایسی بیٹریوں کا استعمال رفتہ رفتہ بڑھ رہا ہے جن میں تیزاب بیٹری کے اندر separator میں جذب شدہ حالت میں ہوتا ہے ایسی بیٹریوں کو sealed lead acid battery یا gel cell بھی کہتے ہیں اور چونکہ ان میں وقفہ وقفہ سے پانی نہیں ڈالنا پڑتا اس لیے انہیں maintainence free بھی کہا جاتا ہے.ہے۔ ایسی بیٹریوں میں پانی ڈالنے کے لیے کوئی گنجائش نہں رکھی جاتی کیونکہ ان میں ایسا انتظام ہوتا ہے جو اوور چارحنگ over charging کی صورت میں بننے والی آکسیجن اور ہائڈروجن کو دوبارہ پانی میں تبدیل کر دیتا ہے اور اس طرح بیٹری میں پانی کی کمی نہیں ہو پاتی۔ ایسی بیٹری کو سیدھا یا الٹا یا آڑا رکھ کر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
 
[[تصویر:UL20712.jpg|thumb|Gel cell]]
 
گاڑیوں میں استعمال ہونے والی بیٹری اگرچہ 12 وولٹ کی سمجھی جاتی ہے مگر 20 ڈگری سنٹی گریڈ پر یہ 12.6 سے 12.8 وولٹ کی ہوتی ہے.ہے۔ گرمیوں میں اس کی وولٹیج کم اور سردیوں میں تھوڑی زیادہ ہو جاتی ہے.ہے۔ اس لیے سردیوں میں بیٹری ذرا سی زیادہ وولٹیج پر چارج کی جاتی ہے اور اسی وجہ سے اگر چارجنگ کے دوران بیٹری گرم ہو جاے تو اوور چارجنگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے.ہے۔ اوور چارجنگ بیٹری کی زندگی تیزی سے کم کرتی ہے کیونکہ مثبت پلیٹیں پھیل جاتی ہیں.ہیں۔ اسی طرح انڈر چارجنگ بھی بیٹری کی زندگی کم کرتی ہے کیونکہ اس طرح بیٹری میں منفی پلیٹوں پر سلفیشن ہونے لگتی ہے.ہے۔ اگر بیٹری کی وولٹیج 12.6V ‎ سے کم ہو تو سلفیشن کا عمل شروع ہو جاتا ہے.ہے۔ معمولی سلفیشن چارجنگ کے دوران غائب ہو جاتی ہے لیکن اگر بیٹری ڈسچارج حالت میں کافی عرصہ پڑی رہے تو سلفیشن اس قدر سخت ہو جاتی ہے کہ ایسی بیٹری کو دوبارہ چارج کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے.ہے۔ ایسی بیٹری ناکارہ بھی ہو سکتی ہے.ہے۔ اس کے برعکس نکل [[کیڈمیئم]] بیٹری ڈسچارج حالت میں پڑے پڑے خراب نہیں ہوتی بلکہ جب نئی نکل کیڈمیم بیٹری خریدی جاتی ہے تو تقریباًًًً ہمیشہ ہی وہ ڈسچارج حالت میں ملتی ہے جسے استعمال سے پہلے چارج کرنا ضروری ہوتا ہے.ہے۔
 
[[تصویر:Lead-acid charging.svg|thumb|left|گاڑی کی بیٹری چارجنگ کے دوران (یعنی کرنٹ لیتے ہوئے)]]
سطر 39:
<math>\mbox{PbO}_2 + \mbox{Pb} + 2\mbox{H}_2\mbox{SO}_4 \begin{smallmatrix}{\mbox{discharge}}\\{\longrightarrow}\\{\longleftarrow}\\{\mbox{charge}}\end{smallmatrix} 2\mbox{PbSO}_4 + 2\mbox{H}_2\mbox{O}</math>
 
اس سے ظاہر ہے کہ جب بیٹری کرنٹ دیتی ہے تومثبت اور منفی دونوں طرح کی پلیٹوں پر لیڈ سلفیٹ بنتا ہے۔ مگر چارجنگ کے دوران لیڈ سلفیٹ سے مثبت پلیٹوں پر لیڈ آکسائڈ بنتا ہے اور منفی پلیٹوں پر لیڈ یعنی سیسہ بنتا ہے.ہے۔
 
== صلاحیت capacity ==
کار کی بیٹری کی صلاحیت کو عام طور پر‎) AHایمپیر آور) میں ناپا جاتا ہے جس سے عام طور پر یہ مطلب نکلتا ہے کہ بیٹری دس گھنٹے تک کتنا کرنٹ دے سکتی ہے یعنی 50AH (پچاس ایمپیر آور) کی بیٹری دس گھنٹے تک پانچ ایمپیر کرنٹ دے سکتی ہے.ہے۔ اسی طرح دو سو ایمپیر آور کی بیٹری دس گھنٹے تک بیس ایمپیر کرنٹ دے سکتی ہے.ہے۔ اس کے بعد بیٹری کی وولٹیج گر کر صرف 10.6V‎ رہ جاتی ہے.ہے۔ اس وولٹیج پر بیٹری کو ڈسچارج سمجھا جاتا ہے حالانکہ اس میں اب بھی کم وولٹیج پر کافی کرنٹ دینے کی صلاحیت ہوتی ہے.ہے۔ موٹر سائکل کی بیٹری کی صلاحیت جانچنے کے لیے یہ معیاد بیس گھنٹے ہے جبکہ الکلائن سیل کے لیے یہ آٹھ گھنٹے ہے.ہے۔ نظریاتی طور بر اگر 50AH (پچاس ایمپیر آور) کی بیٹری دس گھنٹے تک پانچ ایمپیر کرنٹ دے سکتی ہے تو اسے ایک گھنٹے تک پچاس ایمپئر کرنٹ دینے کے قابل ہونا چاہئے مگر ایسا نہیں ہوتا۔ زیادہ کرنٹ پر بیٹری کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔
 
بیٹری کو اپنی کل صلاحیت capacity کے 80 فیصد تک ہی ڈسچارج کرنا چاہئے۔ اس سے زیادہ ڈسچارج کرنے سے ریچارجنگ کے وقت بیٹری زیادہ گرم ہونے لگتی ہے کیونکہ زیادہ ڈسچارج بیٹری کی اندرونی مزاحمت بڑھ جاتی ہے۔
سطر 54:
 
== چارجنگ ==
12.6 وولٹ کی بیٹری کو چارج کرنے کے لیے کم از کم 12.9 وولٹ کی ضرورت پڑتی ہے مگر اس وولٹ پر چارجنگ میں بہت وقت لگتا ہے.ہے۔ بہت تیز چارجنگ بھی بیٹری کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اگر ایک بیٹری دو گھنٹے کرنٹ دے کر ڈسچارج ہو جاتی ہے تو اسے چارج کرنے کے لیے دس گھنٹے دینے چاہیں۔ کار کی بیٹری کار اسٹارٹ ہوتے ہی انجن کے ساتھ لگے ہوئے alternator سے خودبخود چارج ہونا شروع ہو جاتی ہے۔<br>
بہت زیادہ کرنٹ پر بیٹری چارج کرنے پر بظاہر بیٹری بڑی جلدی چارج ہو جاتی ہے (یعنی اس کی وولٹیج 14 وولٹ تک پہنچ جاتی ہے) مگر استعمال پر یہ ڈسچارج بھی بڑی جلدی ہو جاتی ہے۔ اس لیے بیٹری کو کم کرنٹ پر چارج کرنا چاہیے تاکہ یہ اپنی پوری صلاحیت تک چارج جذب کر سکے۔
 
[[تصویر:Car Battery Charging.JPG|thumb|360px|left|چارجنگ کے دوران کار کی بیٹری کی [[وولٹیج]] اور [[برقی رو|کرنٹ]] میں ہونے والی تبدیلیاں]]
 
25 ڈگری سنٹی گریڈ پر 14.34V پر بیٹری کے تیزابی آمیزہ میں تیزی سے بلبلے بننے شروع ہو جاتے ہیں جسے گیسنگ (gassing) کہتے ہیں.ہیں۔ چارجنگ وولٹیج اس سے کم ہونا چاہیے تاکہ gassing نہ ہو.ہو۔ پچاس ڈگری پر gassing صرف 13.8V وولٹ پر شروع ہو جاتی ہے.ہے۔ gassing سے نہ صرف بیٹری میں پانی کم ہوتا ہے بلکہ خارج ہونے والی گیسوں میں موجود آکسیجن اور ہائڈروجن کسی شعلہ یا اسپارک کی موجودگی پر دھماکا بھی کر سکتی ہیں.ہیں۔<br>
بیٹری کے چارجر میں یہ صلاحیت لازماً موجود ہونی چاہیے کہ جب بیٹری پوری طرح چارج ہو جائے تو چارجر بیٹری کی مزید چارجنگ (یعنی کرنٹ) کاٹ دے۔ اگر چارجر میں یہ خوبی نہ ہو تو بیٹری بڑی جلدی ناکارہ ہو جاتی ہے۔ عمدہ قسم کے چارجر بیٹری چارج کرتے وقت نہ صرف بیٹری کی وولٹیج پر نظر رکھتے ہیں بلکہ بیٹری کا ٹمپریچر بھی مسلسل چیک کرتے رہتے ہیں۔
چارجنگ کے دوران بیٹری کا ٹمپریچرچوالیس ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔<br>
سطر 107:
|}
 
عام flooded بیٹری کے مقابلے میں AGM) absorbed glass mat) بیٹری ذرا سی کم وولٹیج پر چارج کی جاتی ہےاورہے اور gelled electrolyte بیٹری اس سے بھی تھوڑی کم وولٹیج پر چارج کی جاتی ہے۔ یعنی flooded بیٹری کا چارجر gelled electrolyte بیٹری کو اوور چارج کر سکتا ہے۔<br />
پوری چارجنگ کے بعد flooded بیٹری کو جب چارجر سے منقطع کیا جاتا ہے تو بیٹری کی وولٹیج تیزی سے گر کر 13.2V تک آ جاتی ہے مگر اس کے بعد بہت آہستہ آہستہ گر کر 12.6V تک آ جاتی ہے۔ اگر بیٹری چارج کر کے رکھ دی جائے تو وہ آہستہ آہستہ بغیر استعمال کیے ڈسچارج ہو جاتی ہے اور اسے پورے چارج پرتیار رکھنے کے لیے float charging یعنی Continuous preservation charging پر لگے رہنے دیا جاتا ہے جو 20 ڈگری سنٹی گریڈ پر flooded بیٹری کے لیے 13.8V جبکہ absorbed glass mat بیٹری کے لیے 13.5V اور gelled electrolyte بیٹری کے لیے 13.4V ہوتا ہے.ہے۔ float charging پر معمولی سی زیادہ وولٹیج بیٹری کو سخت نقصان پہنچاتی ہے۔<br>
کار کی نئی اور پوری طرح چارجڈ بیٹری اگر بالکل استعمال نہ کی جائے تو ایک مہینے بعد یہ خودبخود 2 فیصد ڈسچارج ہو جاتی ہے۔ لیکن پرانی بیٹری اسی عرصے میں 20 فیصد ڈسچارج ہو سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت پرانی بیٹری سے صبح گاڑی اسٹارٹ کرنے میں دقت ہوتی ہے۔
 
سطر 116:
بیٹری میں تیزاب ڈالنے کی ضرورت صرف اسی صورت میں پیش آتی ہے جب بیٹری سے تیزاب باہر چھلک کر ضائع ہو چکا ہو۔ نارمل چارجنگ یا اوور چارجنگ سے تیزاب خرچ نہیں ہوتا۔ بیٹری میں اوور چارجنگ سے پانی کی کمی ہو جاتی ہے جسے تقطیر شدہ پانی (distilled water) یا ایرکنڈشنر سے ٹپکنے والے پانی سے پورا کرنا چاہئے۔ نل کا یا پینے کا پانی مناسب نہیں ہوتا۔ اسی طرح منرل واٹر (mineral water) بھی بیٹری میں نہیں ڈالنا چاہیے۔
 
سرد علاقوں میں بیٹری کے تیزاب کی کثافت 1.28 رکھی جاتی ہے جبکہ گرم علاقوں میں یہ تھوڑی کم یعنی 1.23 رکھی جاتی ہے.ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ 1.28 کا تیزاب گرمی سے اور تیز ہو کرمنفی پلیٹوں اور ان کے درمیان separator کو نقصان پہنچاتا ہے.ہے۔
 
بیٹری کے تیزاب کی کثافت ناپ کر یہ اندازہ لگایا جاتا ہےکہہے کہ بیٹری میں کتنا چارج باقی ہے۔ بیٹری کو چارج کرنے کے بعد (اور چارجر سے الگ کرنے کے بعد) اس کی وولٹیج ناپ کر بھی یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بیٹری کس حد تک چارج ہو چکی ہے مگر اس کے لیے بیٹری کو 4 سے 8 گھنٹے کا آرام دینا ضروری ہے ورنہ surface charge کی وجہ سے اندازہ غلط ہو سکتا ہے
 
::::{| border="1" cellpadding="2" cellspacing="0"