"کتاب گنتی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ←‏top: صفائی بذریعہ خوب, replaced: عیسائیت ← مسیحیت
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 8:
[[بنی اسرائیل]] کو [[مصر|ملک مصر]] سے نکلنے کے بعد [[ارض موعود|موعود]] [[کنعان|ملک کنعان]] تک پہنچنے کے لیے کل نو دن کی مدت درکار تھی، لیکن انہیں وہاں تک پہنچنے میں اڑتیس سال کا طویل عرصہ لگ گیا اور اس دور ان وہ لوگ جو [[موسیٰ (مذہبی شخصیت)|موسیٰ]] کی قیادت میں ملک مصر سے نکلی تھے صفحہ ہستی سے نابود ہو چکے تھے۔ صرف اُن کی آل اولاد ہی [[دریائے اردن]] پار کر کے کنعان میں داخل ہو سکی۔ خود [[موسیٰ (مذہبی شخصیت)|موسیٰ]] کو بھی کنعان کی سرزمین پر قدم رکھنے کی سعادت نصیب نہ ہوئی۔ بنی اسرائیل کے وہ لوگ جو مصر سے موسیٰ کے ساتھ آئے تھے سوائے [[یشوع]] اور ایک دوسرے یہودی کے سب انتقال کر گئے۔ یہ دونوں اس لیے بچ گئے کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق جہاد کی حمایت کی تھی جبکہ باقی بنی اسرائیل ملک کنعان کا حال سن کر موسیٰ اور خدا کو برا بھلا کہنے لگے۔ بنی اسرائیل کی نئی نسل یشوع کی قیادت میں کنعان پہنچی جنہیں موسیٰ نے اپنا جانشین مقرر کیا تھا۔
 
ایسا کیوں ہوا؟ اس سوال کا جواب قارئین کو کتاب گنتی کے مطالعہ سے بخوبی معلم ہو جاتا ہے۔ کوہ سینا پر بنی اسرائیل نے خدا سے عہد باندھا تھا کہ وہ اس کام کےاحکامکے احکام و قوانین کو مانیں گے، ہمیشہ اُ س کے وفادار رہیں گے لیکن رفتہ رفتہ وہ خدا کے احکام کی خلاف ورزی کرنے لگے اور بت پرستی اور کئی دوسری برائیوں میں گرفتار ہو گئے۔ یہاں تک کہ خدا کی نعمتوں اور برکتوں کے لیے اُس کا شکر کرنے کی بجائے اُسے برا بھلا کہنے لگے ۔لگے۔ چنانچہ خدا نے اس قوم کو جسے اُس نے [[رعمسیس ثانی|فرعون مصر]] کی غلامی سے نجات دی تھی بعض ایسے صبر آزما اور دلگداز تجربوں سے گزر نے دیا جو اُن کی آئندہ نسلوں کے لیے باعث عبر ت ثابت ہوئے۔ گنتی کی کتاب کے مطالعہ سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ خدا کے احکام و قوانین سے رو گردانی کا نتیجہ کس قدر برا ہوا ہے۔
 
اس کتاب میں مندرجہ ذیل واقعات ہیں: