"شاہ رخ خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 35:
شاہ رخ خان نے اپنا کیریئر [[1988ء]] میں [[دوردرشن]] کے سیریل "[[فوجی]]" سے شروع کیا جس نے كمانڈو ابھیمنیو رائے کا کردار ادا کیا ۔<ref>http: / /www.mid-day.com/entertainment/television/2002/october/32887.htm</ref> اس کے بعد انہوں نے اور بہت سیریلز میں اداکاری جن میں اہم تھا [[1989ء]] کا "[[سرکس]]"، جس سرکس میں کام کرنے والے افراد کی زندگی کو بیان کیا گیا تھا اور جس کی ہدایت [[عزیز مرزا]] نے کی تھی۔ اسی سال انہوں نے [[ارون دھتی رائے]] کی طرف سے لکھا [[انگریزی]] فلم "ان وچ اینی گیوز اٹ دوز ون " (In Which Annie Gives It Those Ones) میں ایک چھوٹا سا کردار ادا کیا۔ یہ فلم [[دہلی یونیورسٹی]] میں طالب علم کی زندگی پر مبنی تھی۔<ref>news.bbc.co.uk/2/hi/entertainment/2204900.stm</ref>
 
اپنے والدین کی وفات کے بعد [[1991ء]] میں خان [[نئی دہلی]] سے [[ممبئی]] آ گئے۔ بالی ووڈ میں ان کا پہلا کام "[[دیوانہ (1992 فلم)|دیوانہ]]" فلم میں ہوا جو باکس آفس پر کامیاب رہی ۔<ref>[http://web.archive.org/20060408044054/www.boxofficeindia.com/1992.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> اس فلم کے لیے انہیں [[فلم فیئر]] کی طرف سے بہترین نوآموز اداکار کا ایوارڈ ملا۔ ان کی اگلی فلم تھی "[[مایا میم صاحب]]" جو کامیاب نہیں ہوئی۔ <h3> 1993ء تا 1994ء (منفی کرداروں میں )</h3>[[1993ء]] کی ہٹ فلم "[[بازیگر (1993 فلم)|بازیگر]]" میں ایک منفی کردار ادا کرنے کے لیے انہیں اپنا پہلا [[فلم فیئر بہترین اداکار ایوارڈ]] ملا۔ اسی سال میں فلم "[[ڈر]]" میں عشق کے جنوں میں پاگل عاشق کا کردار ادا کرنے کے لیے ان سرهايا گیا۔ اس سال میں فلم "[[کبھی ہاں کبھی نا]]" کے لیے انھیں فلم فیئر مبصرین(کریٹکس) بہترین اداکار کے ایوارڈسے بھی نوازا گیا۔ [[1994ء]] میں خان نے فلم "[[انجام]]" میں ایک بار پھر جنونی اور نفسیاتی عاشق کا کردار ادا کیا اور اس کے لیے انہیں فلم فیئر بہترین منفی کردار کا ایوارڈبھی حاصل ہوا۔ <h3>1995 تا 1998ء (رومانوی ہیرو )</h3>[[1995ء]] میں انہوں نے [[آدتیہ چوپڑا]] کی پہلی فلم "[[دلوالے دلہنیا لے جائیں گے (1995ء فلم)|دل والے دلہنیا لے جائیں گے]]" میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ فلم بالی وڈ کی تاریخ کی سب سے زیادہ کامیاب اور بڑی فلموں میں سے ایک مانی جاتی ہے۔ ممبئی کے کچھ سنیما گھروں میں یہ 20 سالوں سے چل رہی ہے۔<ref>[http://web.archive.org/20051222235822/www.boxofficeindia.com/alltime.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> اس فلم کے لیے انہیں ایک بار پھر [[فلم فیئر بہترین اداکار ایوارڈ]] حاصل ہوا ۔ہوا۔ اس فلم نے شاہ رخ خان کو بالی وڈ کا سپر سٹار بنا دیا۔
 
1995ء میں ان کی ایک اور فلم [[کرن ارجن]] بھی سپر ہٹ رہی۔ البتہ 1995ء میں ریلیز ہونے والی دیگر فلمیں اور سال 1996ء ان کے لیے ایک مایوس کن سال رہا چونکہ اس میں ان کی بہت ساری فلمیں ناکامی سے چوچار ہوئیں، جن میں زمانہ دیوانہ، گڈو، او ڈارلنگ یہ ہے انڈیا، تری مورتی، انگلش بابو دیسی میم، چاہت اور کوئلہ شامل ہیں، ان کی بعض فلمیں مثلاً آرمی اور رام جانے اوسط درجے کی رہیں۔<ref>[http://web.archive.org/20061015173528/www.boxofficeindia.com/shahrukhkhan.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
سطر 75:
شاہ رخ خان کو سینما انڈسٹری میں نمایاں خدمات سر انجام دینے پر  اور فلم انڈسٹری میں ان کی شراکت کے لیے  کئی اعزازات مل چکے ہیں۔ انہوں نے تیس نامزدگیوں میں سے چودہ فلم فیئر ایوارڈ جیتے ہیں۔ وہ اور دلیپ کمار ہی ایسے دو اداکار ہیں جنہوں نے ساتھ فلم فیئر بہترین اداکار کا ایوارڈ آٹھ بار جیت لیا ہے۔ 2013 ء میں جنوبی ہند کے تقریبِ ایوارڈ   ‘‘سالانہ وجے ایوارڈز ’’میں شاہ رخ خان لو شیوالیر سیواجی گنیشن ایوارڈ دیا گیا تھا۔ 2014ء میں   شاہ رخ خان کو سالانہ وجے ایوارڈز میں انٹرٹینر آف انڈین  سینما ایوارڈ سے نوازا گیا۔  اسی سال بھارتی سینما کی ترقی کے لیے ان کی  شاندار خدمات پر ایشین  ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔   اس کے علاوہ وہ اپسرا فلم ایوارڈز، ایشین فلم ایوارڈز، سی این این  آئی بی این انڈین آف دا ائیر ایوارڈز،  گلوبل انڈین فلم ایوارڈ،  آئیفا ایوارڈ، سینسئی ویور چوائس ایوارڈ، اسکرین ایوارڈز، اسٹار ڈسٹ ایوارڈز، اسٹار سب سے فیوریٹ کون ایوارڈ، زی سنے ایوارڈ سمیت انڈیا کا تقریباً ہر فلمی  آرکنائزیشن کا ایوارڈ  حاصل کر چکے ہیں، البتہ انہوں نے ابھی تک نیشنل فلم ایوارڈ حاصل نہیں کیا ہے۔ 
 
بالی ووڈ کنگ خان شاہ رخ صرف پردہ سکرین پر ہی ایوارڈ نہیں سمیٹ رہے، بلکہ انکی سماجی خدمات کے اعتراف میں عالمی ادارے یونیسکو نے بھی انہیں بچوں کی تعلیم اور دوسرے سماجی کاموں میں خدمات انجام دینے پر پیرامڈ کون مارنو ایوارڈ سے نوازا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لگ بھگ ڈیڑھ کروڑ سے زائد مداحوں کی طرف سے پیروی کئےکیے جانے والے کنگ خان کے فلاحی کاموں میں بھارت کے دیہی علاقوں میں شمسی توانائی کی  فراہمی کا منصوبہ، ممبئی اسپتال میں بچوں کے لیے وارڈ قائم کرنا اور سونامی سے تباہ شدہ علاقوں کے لیے امدادی فنڈ مہیا کرنا شامل ہے۔
 
2005ء میں ہندوستان کی حکومت نے انہیں بھارتی سنیما کے فی ان کی شراکت کے لیے پدم شری سے نوازا۔