"غلام مصطفی جتوئی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 1:
{{Infobox officeholder
|name = غلام مصطفی جتوئی
|office = [[وزیر اعظم پاکستان]]<br /><small>قائم مقام</small>
|president = [[غلام اسحاق خان]]
|term_start = 6 اگست 1990
سطر 8:
|successor = [[نواز شریف]]
|office1 = [[Chief Minister of Sindh]]
|governor1 = [[بیگم رعنا لیاقت علی]]<br />[[Muhammad Dilawar Khanji]]
|term_start1 = 25 دسمبر 1973
|term_end1 = 5 جولائی 1977
سطر 14:
|successor1 = [[غوث علی شاہ]]
|birth_date = {{birth date|df=yes|1931|8|14}}
|birth_place = [[ضلع شہید بینظیر آباد]]، [[بمبئی پریزیڈنسی]]، [[برطانوی راج]]<br />(now [[ضلع شہید بینظیر آباد]]، [[سندھ]]، [[پاکستان]])
|death_date = {{death date and age|df=yes|2009|11|20|1931|8|14}}
|death_place = [[لندن]]، [[انگلستان]]، [[مملکت متحدہ]]
|party = [[پاکستان پیپلز پارٹی]] <small>(Before 1986)</small><br />[[National Peoples Party (Pakistan)|National Peoples Party]] <small>(1986–2009)</small>
|alma_mater = [[جامعہ کیمبرج]]
}}
[[تصویرفائل:Ghulam Mustafa Jatoi.jpg|thumbتصغیر|غلام مصطفی جتوئ]]
'''غلام مصطفی جتوئی''' [[پاکستان]] کے سیاست دان اور سابق نگراں وزیر اعظم، [[نیشنل پیپلزپارٹی]] کے سربراہ اور معروف سیاست دان غلام مصطفی جتوئی [[14 اگست]] [[1931ء]] کو [[سندھ]] کے ضلع [[نوابشاہ|نواب شاہ]] کے علاقے نیو جتوئی میں پیدا ہوئے اور طویل علالت کے بعد [[78ء|78]] سال کی عمر میں [[20 نومبر]] [[2009ء]] کو [[لندن]] میں وفات ہوئے ۔
 
سطر 36:
مصطفی جتوئی[[1988ء]]میں [[اسلامی جمہوری اتحاد]] کے بانی بنے اور [[1989ء]]میں وہ [[کوٹ ادو]] سے ضمنی الیکشن میں رکن اسمبلی منتخب ہو ئے اور قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کے منتخب لیڈر بنے۔ مصطفی جتوئی [[بےنظیر بھٹو]] کی پہلی حکومت برطرف کیے جانے کے بعد ملک کے نگران وزیر اعظم بنے جبکہ بعد ازاں مصطفی جتوئی نے [[نواز شریف]] حکومت کیخلاف تحریک میں اپوزیشن کا ساتھ دیا جس کی قیادت بینظیر بھٹو کر رہی تھی بعد ازاں [[1993ء]]کے الیکشن میں مصطفی جتوئی نے پیپلزپارٹی سے ملکر الیکشن لڑا جبکہ وہ نیشنل الائنس میں بھی رہے اور اس دوران نیشنل الائنس نے 16 نشستیں قومی اسمبلی میں حاصل کیں۔
 
مصطفی جتوئی کے بیٹے بھی سیاست میں ہیں ان کے بیٹے غلام مرتضی خان جتوئی نے [[12 فروری|12فروری]] [[2008ء]] کے انتخابات میں‌میں [[نوشہرو فیروز]] کے حلقہ این اے 211سے نیشنل پیپلزپارٹی کے جھنڈے تلے کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے پیپلزپارٹی کے امیدوار کو شکست دی جبکہ ان کے دوسرے بیٹے عارف مصطفی جتوئی نے پی ایس 19 سے اور تیسرے بیٹے مسرور جتوئی نے پی ایس 23 سے کامیابی حاصل کی۔ عارف مصطفی سابق وزیر خوراک و زراعت بھی رہے جبکہ آصف مصطفی جتوئی سینیٹر بنے اور جتوئی خاندان کے لیے یہ ایک ریکارڈ ہے کہ ایک وقت میں چار بیٹوں نے کسی بھی قانون ساز فورم میں کامیابی حاصل کی اور وہ قومی و صوبائی اسمبلی و سینٹ کے ارکان ہے ۔
 
{{خانہ جانشینی آغاز}}
سطر 53:
}}
{{خانہ جانشینی اختتام}}
 
{{پاکستان کے وزرائے اعظم}}
{{Authority control}}
سطر 60 ⟵ 59:
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:پاکستان کے قائم مقام وزرائے اعظم]]
[[زمرہ:فضلا جامعہ کیمبرج]]
[[زمرہ:فضلاء کراچی گرامر سکول]]
[[زمرہ:1931ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:2009ء کی وفیات]]
[[زمرہ:بلوچ شخصیات]]
[[زمرہ:سندھبیسویں صدی کے وزرائےپاکستانی سیاست اعلیٰدان]]
[[زمرہ:پاکستان پیپلز پارٹی کے سیاستدان]]
[[زمرہ:پاکستان کے قائم مقام وزرائے اعظم]]
[[زمرہ:پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1962ء تا 1965ء]]
[[زمرہ:پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1965ء تا 1969ء]]
[[زمرہ:پاکستانی سیاستدان]]
[[زمرہ:ضلعسندھ نوشہروکے فیروزوزرائے کی شخصیاتاعلیٰ]]
[[زمرہ:سندھی سیاستدان]]
[[زمرہ:سندھی شخصیات]]
[[زمرہ:بیسویںضلع صدینوشہرو کےفیروز پاکستانیکی سیاست دانشخصیات]]
[[زمرہ:فضلا جامعہ کیمبرج]]
[[زمرہ:پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1962ء تا 1965ء]]
[[زمرہ:فضلاء کراچی گرامر سکول]]
[[زمرہ:پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1965ء تا 1969ء]]