"مولوی عبد الحق" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 5:
| caption =
| pseudonym =مولوی عبدالحق
| birth_name =عبدالحق<br/>
| birth_date = [[20 اپریل]] [[1870ء]]
| birth_place = سراواں (ہاپوڑ)، [[میرٹھ ضلع ]]، [[برٹش راج]]،<br/> موجودہ [[اتر پردیش]]، [[بھارت]]
| death_date = [[16 اگست]] [[1961ء]]<br/>(عمر: 90 سال 11 ماہ 27 دن)<br/>
| death_place = [[کراچی]]، [[سندھ]]، [[پاکستان]]
| resting_place = احاطہ [[وفاقی اردو یونیورسٹی]] (عبدالحق کیمپس)، [[پاکستان]]
سطر 23:
| genre = لغت نویسی، خاکہ نگاری، تحقیق،
| subject =
| notableworks = افکارِ حالی <br />اُردو صرف و نحو<br /> اُردو انگریزی ڈکشنری <br />اسٹنڈرڈ انگلش اُردو ڈکشنری<br />چند ہم عصر<br />قواعد اُردو <br /> اُردو کی ابتدائی نشوونما میں صوفیائے کرام کا کام
| influences =
| influenced =
| awards = [[بابائے اردو]]<br />[[تمغا حسن کارکردگی|صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی]]
| signature =AbdulHaq Autograph.jpg
| website =
سطر 37:
== حالات زندگی ==
=== پیدائش و خاندانی پس منظر ===
مولوی عبد الحق [[20 اپریل]]،[[1870ء]] کو سراواں (ہاپوڑ)، [[میرٹھ ضلع ]]، [[اترپردیش]]، [[برطانوی ہندوستان]] میں پیدا ہوئے<ref name="پاکستان کرونیکل">ص 190، ''[[پاکستان کرونیکل]]''، [[عقیل عباس جعفری]]، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء</ref><ref name="بابائے اردو مولوی عبد الحق بطور محقق1">ص 12، ''بابائے اردو مولوی عبد الحق بطور محقق'' (پی ایچ ڈی مقالہ)، سید معراج نیر، پنجاب یونیورسٹی لاہور، 1991</ref>۔ مولوی عبد الحق کے بزرگ ہاپوڑ کے ہندو کائستھ تھے، جنہوں نے عہدِ مغلیہ میں اسلام کی روشنی سے دلوں کو منور کیا اور ان کے سپرد محکمہ مال کی اہم خدمات رہیں۔ مسلمان ہونے کے بعد بھی انہیں (مولوی عبد الحق کے خاندان کو) وہ مراعات و معافیاں حاصل رہیں جو [[سلطنت مغلیہ]] کی خدمات کی وجہ سے عطا کی گئیں تھیں۔ ان مراعات و معافیوں کو انگریز حکومت نے بھی بحال رکھا۔<ref name="بابائے اردو مولوی عبد الحق بطور محقق2">ص 2-3، ''بابائے اردو مولوی عبد الحق بطور محقق'' (پی ایچ ڈی مقالہ)، سید معراج نیر، پنجاب یونیورسٹی لاہور، 1991</ref>
 
=== تعلیم و ملازمت ===
مولوی عبد الحق نے ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی پھر [[میرٹھ]] میں پڑھتے رہے۔ [[1894ء]] میں علی گڑھ کالج سے [[بی اے]] کیا۔ [[علی گڑھ]] میں [[سرسید احمد خان]] کی صحبت میسر رہی۔ جن کی آزاد خیالی اور روشن دماغی کا مولوی عبد الحق کے مزاج پر گہرا اثر پڑا۔ [[1895ء]] میں [[حیدرآباد دکن]] میں ایک اسکول میں ملازمت کی اس کے بعد صدر مہتمم تعلیمات ہوکر اورنگ آباد منتقل ہو گئے۔ ملازمت ترک کرکے عثمانیہ کالج اورنگ آباد کے پرنسپل ہو گئے اور [[1930ء]] میں اسی عہدے سے سبکدوش ہوئے۔<ref name="dawn.com">[http://www.dawn.com/news/1190726/ دانش کی دیوی اور مولوی عبد الحق، فاروق سومرو، ''روزنامہ ڈان''، کراچی، 29 جون 2015ء]</ref>
 
== انجمن ترقی اردو ==
جنوری [[1902ء]] میں آل انڈیا [[محمڈن ایجوکیشن کانفرنس]] [[علی گڑھ]] کے تحت ایک علمی شعبہ قائم کیا گیا جس کانام ''انجمن ترقی اردو'' تھا۔ مولانا شبلی نعمانی اس کے سیکرٹری رہے تھے۔ [[1905ء]] میں نواب حبیب الرحمن خان شیروانی اور [[1909ء]] میں عزیز مرزا اس عہدے پر فائز ہوئے۔ عزیز مرزا کے بعد [[1912ء]] میں مولوی عبد الحق ''سیکرٹری'' منتخب ہوئے جنھوں نے بہت جلد [[انجمن ترقی اردو]] کو ایک فعال ترین علمی ادارہ بنا دیا۔ مولوی عبد الحق اورنگ آباد (دکن ) میں ملازم تھے وہ انجمن کو اپنے ساتھ لے گئے اور اس طرح [[حیدر آباد دکن]] اس کا مرکز بن گیا۔ انجمن کے زیر اہتمام لاکھ سے زائد جدیدعلمی، فنی اور سائنسی اصطلاحات کا اردو ترجمہ کیا گیا۔ نیز اردو کے نادر نسخے تلاش کرکے چھاپے گئے۔ دو سہ ماہی رسائل، اردو اور [[سائنس (مجلہ)|سائنس]] جاری کیے گئے۔ ایک عظیم الشان کتب خانہ قائم کیا گیا۔ [[حیدرآباد دکن]] کی [[عثمانیہ یونیورسٹی]] انجمن ہی کی کوششوں کی مرہون منت ہے۔ اس یونیورسٹی میں ذریعہ تعلیم اردو تھا۔ انجمن نے ایک دار الترجمہ بھی قائم کیا جہاں سینکڑوں علمی کتابیں تصنیف و ترجمہ ہوئیں۔ اس انجمن کے تحت لسانیات، لغت اور جدید علوم پر دو سو سے زیادہ کتابیں شائع ہوئیں۔ [[تقسیم ہند]] کے بعدانہوں نے اسی انجمن کے اہتمام میں [[کراچی]]، [[پاکستان]] ''اردو آرٹس کالج''، ''اردو سائنس کالج''، ''اردو کامرس کالج'' اور ''اردو لا کالج'' جیسے ادارے قائم کیے۔ مولوی عبد الحق [[انجمن ترقی اردو]] کے سیکریٹری ہی نہیں مجسّم ترقّی اردو تھے۔ ان کا سونا جاگنا، اٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا، پڑھنا لکھنا، آنا جانا، دوستی، تعلقات، روپیہ پیسہ غرض کہ سب کچھ انجمن کے لیے تھا۔<ref name="پاکستان کرونیکل" />
 
== بابائے اردو کا خطاب اور دیگر اعزاز ==
[[1935ء]] میں [[جامعہ عثمانیہ]] کے ایک طالب علم محمد یوسف نے انہیں [[بابائے اردو]] کا خطاب دیا جس کے بعد یہ خطاب اتنا مقبول ہوا کہ ان کے نام کا جزو بن گیا۔ [[23 مارچ]]، [[1959ء]] کو [[حکومت پاکستان]] نے [[تمغا حسن کارکردگی|صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی]] عطا کیا۔<ref name="پاکستان کرونیکل" />
 
== تصانیف وتالیفات ==
سطر 93:
 
== وفات ==
بابائے اردو مولوی عبد احق [[16 اگست]]، [[1961ء]] کو [[کراچی]]، [[پاکستان]] میں وفات پا گئے۔ وہ [[وفاقی اردو یونیورسٹی]] [[کراچی]] کے عبد الحق کیمپس کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں۔<ref name="پاکستان کرونیکل" /><ref name="dawn.com" /><ref name="بابائے اردو مولوی عبد الحق بطور محقق3">ص 125، ''بابائے اردو مولوی عبد الحق بطور محقق'' (پی ایچ ڈی مقالہ)، سید معراج نیر، پنجاب یونیورسٹی لاہور، 1991</ref>
 
== بیرونی روابط ==
سطر 100:
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
{{پاکستانی ماہرین لسانیات|state=expanded}}
 
[[زمرہ:کراچی1870ء کےکی شعراپیدائشیں]]
[[زمرہ:1961ء کی وفیات]]
[[زمرہ:اتر پردیش کی شخصیات]]
[[زمرہ:تحریکاردو پاکستانادبی کے قائدینناقد]]
[[زمرہ:اردو خاکہ نگار]]
[[زمرہ:اردو علماء]]
[[زمرہ:اردو محققین]]
[[زمرہ:پاکستانی اردو لکھاریمفکرین]]
[[زمرہ:پاکستانی لغتاردو نگارلکھاری]]
[[زمرہ:پاکستانی لغت نگار]]
[[زمرہ:پاکستانی محققین]]
[[زمرہ:1870ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1961ء کی وفیات]]
[[زمرہ:پاکستانی لغت نگار]]
[[زمرہ:پاکستانی اردو لکھاری]]
[[زمرہ:کراچی کے مصنفین]]
[[زمرہ:اردو علماء]]
[[زمرہ:پاکستانی مسلم شخصیات]]
[[زمرہ:تحریک پاکستان کے قائدین]]
[[زمرہ:جامعہ علی گڑھ کے سابقہ طالب علم]]
[[زمرہ:اردوکراچی مفکرینکے شعرا]]
[[زمرہ:اردوکراچی ادبیکے ناقدمصنفین]]
[[زمرہ:اردو خاکہ نگار]]