"ماں" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 4:
ماں کے لیے دیگر الفاظ ؛ اماں، امی، ممی، ماما اور مادر وغیرہ کے آتے ہیں، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ماں کا [[لفظ]] دنیا کی متعدد [[زبانوں]] میں خاصا یکسانی رکھنے والا کلمہ ہے اور اس کی منطقی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ ماں کے لیے اختیار کیے جانے والے الفاظ کی [[اشتقاقیات|اصل الکلمہ]] ایک [[کائناتی]] حیثیت کی حامل ہے اور اسے [[دُنیا|دنیا]] کی متعدد زبانوں میں، اس دنیا میں آنے کے بعد [[انسان]] کے [[منہ]] سے ادا ہونے والی چند ابتدائی [[آواز|آوازوں]] سے اخذ کیا گیا ہے۔ جب بچہ [[رونے]] اور چلانے کی آوازوں کی حدود توڑ کر کوئی مخصوص قسم کی آواز نکالنے کے قابل ہوتا ہے اور [[بولنا]] سکھتا ہے تو عام طور پر وہ اُم اُم / ما ما / مم مم / مما مما (پا پا) وغیرہ جیسی سادہ آوازیں نکالتا ہے اور [[محبت]] اور پیار کے جذبے سے سرشار والدین نے ان ابتدائی آوازوں کو اپنی جانب رجوع کر لیا جس سے ماں کے لیے ایسی آوازوں کا انتخاب ہوا کہ جو نسبتا{{دوزبر}} نرم سی ہوتی ہیں یعنی میم سے ابتدا کرنے والی اور [[باپ]] کے لیے عموما{{دوزبر}} پے سے ابتدا کرنے والی آوازیں دنیا کی متعدد زبانوں میں پائی جاتی ہیں۔
 
ماں کو [[عربی زبان|عربی]] [[لسان|زبان]] میں اُم کہتے ہیں، اُم [[قرآن|قرآن مجید]] میں 84 مرتبہ آیا ہے، اس کی جمع اُمھات ہے، یہ لفظ قرآن مجید میں گیارہ مرتبہ آیا ہے، صاحب محیط نے کہا ہے کہ لفظ اُم جامد ہے اور بچہ کی اس آواز سے مشتق ہے جب وہ بولنا سیکھتا ہے تو آغاز میں اُم اُم وغیرہ کہتا ہے اس سے اس کے اولین معنی ماں کے ہو گئے، ویسے اُم کے معنی ہوتے ہیں کسی چیز کی اصل، اُم حقیقت میں یہ تین حرف ہیں(ا+م+م ) یہ لفظ حقیقی ماںپرماں پر بولا جاتا ہے اور بعید ماں پہ بھی۔ بعید ماں سے مراد نانی، دادی وغیرہ یہی وجہ ہے کہ حضرت حوا رضی اللہ عنہا کو امنا ( ہماری ماں) کہا جاتا ہے ۔
 
[[جاپانی]] میں یہ معاملہ الٹ معلوم پڑتا ہے، آج کل کی جدید جاپانی میں ماں کے لیے اوکا کا لفظ اختیار کیا جاتا ہے جسے مہذب انداز میں اوکاساں کہتے ہیں (جیسے اردو میں امی سے امی جان) جبکہ ماں کے لیے جاپانی میں ایک اور لفظ آج بھی مستعمل ہے وہ ہے ---- ہاہا ---- کا، یہ قدیم جاپانی میں پاپا تھا جو ہاہا میں تبدیل ہوا۔ یعنی اسے سے بھی یہ بات سامنے آتی ہے کہ گویا معاملہ الٹ ہے کہ پے سے شروع ہونے والا لفظ ماں کے لیے اختیار کیا گیا لیکن بنیادی طور پر ماخذ، بچے کی ابتدائی آوازوں سے ہی نکلا ہے، جاپانی میں مم یا مما وغیرہ جیسے آواز کو ماں کی بجائے بچے کی غذا یا دودھ مانگے کی جانب سمجھا گیا کیونکہ عام طور پر بچہ دودھ پیتے یا چوسنے سے قبل اس قسم کی آوازیں بھی نکالتا ہے۔
 
خلیل نحوی کا قول ہے ۔۔ ہر وہ چیز جس کے اندر اس کے جملہ متعلقات سما جائیںوہجائیں وہ ان کی اُم کہلاتی ہے۔ جیسے لوح محفوظ کو اُم الکتاب کہا گیا کیونکہ وہ تمام علوم کا منبع ہے، مکہ مکرمہ کو اُم القری کہتے ہیں کیونکہ وہ خطہ عرب کا مرکز ہے، کہکشاں کو اُم النجوم کہتے ہیں کیونکہ اس میں بہت سے ستارے سمائے ہوتے ہیں، جو بہت مہمانوں کو جمع کرے اُسے اُم الضیاف کہتے ہیں، سالار لشکر کو اُم الجیش کہتے ہیں۔ ابن فارس نے کہا ہے کہ اُم کے چار معنی ہیں ۔
# بنیاد اصل# مرجع# جماعت# دین
* چاروں کی مثالیں مندرجہ ذیل ہیں۔
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/ماں»