"ویر بلالا سوم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«'''ویر بلالا سوم''' (حکمرانی: 1292ء – 1342ء) سلطنت ہوئے سل کے آخری عظیم فرماں روا ت...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
 
اضافہ
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
'''ویر بلالابلّالا سوم''' (حکمرانی: 1292ء – 1342ء) [[سلطنت ہوئے سل]] کے آخری عظیم فرماں روا تھے۔ ان کے دور حکمرانی میں سلطنت ہوئے سل کی شمالی اور جنوبی شاخیں (جن میں جدید کرناٹک اور شمالی تمل ناڈو کا اکثر حصہ شامل تھا) ضم ہوئیں اور ایک ہی مرکز [[ہیلے بڈو]] سے ان کا کاروبار سنبھالا جانے لگا۔ نیز بلالا نے [[دیوگیری کے یادو]]، [[مدورئی]] کے [[پانڈئے شاہی سلسلہ|پاندئے]] نیز [[جنوبی ہندوستان]] کی دیگر چھوٹی مملکتوں سے ان کی کئی جنگیں ہوئیں۔ لیکن [[علاء الدین خلجی]] کی حملہ آور فوجوں اور ان کے بعد [[محمد بن تغلق]] کے لشکر سے ویر بلالا کے تصادم نے جنوبی ہندوستان کی تاریخ کا رخ پلٹ دیا۔ بلالا کی جرات اور حوصلہ مندی سے متاثر ہو کر [[سوریہ ناتھ کامتھ]]، چوپڑا، رویندرن اور سبرمنین جیسے مورخین نے انہیں "عظیم حکمران" کا خطاب دیا ہے۔ سنہ 1343ء میں ان کی وفات کے بعد شمالی ہندوستان میں ایک نئی ہندو سلطنت [[سلطنت وجے نگر|وجے نگر]] کو عروج نصیب ہوا۔ مورخ سین کے الفاظ میں "جو لوگ جدید میسور کے معمار ہونے کے مدعی ہیں ان میں ہوئے سل سب سے عظیم تھے"۔
 
== پانڈئے اور یادو سے تعلقات ==
سنہ 1303ء میں ویر بلالا سوم نے [[دکشن کنڑ]] کے سرکش [[الوپ شاہی سلسلہ|الوپاؤں]] کو اپنا تابع فرمان بنایا۔ نیز بلالا نے یادو کی طاقت کو کمزور کرنے کی بھی خوب کوششیں کیں۔ سنہ 1305ء میں ویر بلالا نے [[ہوللکیرے]] کے مقام پر یادو کی چڑھ آنے والی فوجوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا اور انہیں واپس [[لکونڈی]] کی جانب کھدیڑ دیا۔ نیز انہوں نے [[ہنگل کے کدمب]]وں اور [[شیموگا]] کے [[سانتر شاہی سلسلہ|سانتروں]] سے بھی دو دو ہاتھ کیے۔